اُمید افزا اور ہمت بڑھانے والے اشعار

جاسمن

لائبریرین
میں تو مشتاق ہوں آندھی میں بھی اُڑنے کے لیے
میں نے یہ شوق عجب دل کو لگا رکھا ہے
لتا حیا
 

سیما علی

لائبریرین
اقبال کا ترانہ بانگِ درا ہے گویا
ہوتا ہے جادہ پیما پھر کارواں ہمارا

علامہ سر محمد اقبال
 

سیما علی

لائبریرین
’طلوعِ اسلام‘‘ تو گیا از اول تا آخر ایک ’طبلِ رحیل‘ ہے:

سرشکِ چشمِ مسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا
خلیل اللہ کے دریا میں ہوں گے پھر گہر پیدا
کتابِ ملتِ بیضا کی پھر شیرازہ بندی ہے
یہ شاخِ ہاشمی کرنے کو ہے پھر برگ و بر پیدا
اگر عثمانیوں پر کوہِ غم ٹوٹا تو کیا غم ہے
کہ خونِ صدہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا!
نوا پیرا ہو اے بلبل کہ ہو تیرے ترنم سے
کبوتر کے تنِ نازک میں شاہیں کا جگر پیدا!
 

سیما علی

لائبریرین
کتنی دلکش ہے خامشی اس کی
ساری باتیں فضول ہوں جیسے
اسکا ہنس کر نظر جھُکا دینا
ساری شرطیں قبول ہوں جیسے


جاسمن بٹیا یہ اُمید افزا ہے یا نہیں
 

جاسمن

لائبریرین
کتنی دلکش ہے خامشی اس کی
ساری باتیں فضول ہوں جیسے
اسکا ہنس کر نظر جھُکا دینا
ساری شرطیں قبول ہوں جیسے


جاسمن بٹیا یہ اُمید افزا ہے یا نہیں

:)سیما جی بالکل امید افزاء ہے۔ اصل میں ہم عام انداز میں امید کے پہلو دیکھ رہے تھے لیکن آپ نے ایک "خاص انداز" میں امید کو دیکھا ہے۔:D
 

سیما علی

لائبریرین
:)سیما جی بالکل امید افزاء ہے۔ اصل میں ہم عام انداز میں امید کے پہلو دیکھ رہے تھے لیکن آپ نے ایک "خاص انداز" میں امید کو دیکھا ہے۔:D
بٹیا دیکھیے نا اُمید کا پہلو تو ہے ؀
اسکا ہنس کر نظر جھُکا دینا
ساری شرطیں قبول ہوں جیسے
 

سیما علی

لائبریرین
سنو اے ساکنانِ خطۂ پستی
ندا کیا آ رہی ہے آسماں سے
کہ آزادی کا ایک لمحہ بہتر ہے
غلامی حیاتِ جاوداں سے
 

سیما علی

لائبریرین
مساوات کے دیپ گھر گھر جلیں گے
سب اہل وطن سر اٹھا کے چلیں گے

نہ ہوگی کبھی زندگی وقف ماتم
فضاؤں میں لہرائے گا سرخ پرچم
حبیب جالب
یومِ مئی
 

سیما علی

لائبریرین
چمک رہے ہیں درانتی کے تیز دندانے
خمیدہ ہل کی یہ الھڑ جوان نور نظر

سنہری فصل میں جس وقت غوطہ زن ہوگی
تو ایک گیت چھڑے گا مسلسل اور دراز

احمد ندیم قاسمی
 
Top