اشفاق احمد
محفلین
مرن تھیں نال رہنا اے ازل نوں فیر ملنا اے
ایس روح تے ایس جثے دا نباہ نئیں ہو ریا فیر وی
ایس روح تے ایس جثے دا نباہ نئیں ہو ریا فیر وی
پگلے بھیّا میں ہوں ناں آپ کی غزل آپی کی لیے ترجمہ کرنے والا ۔۔
بھئی بیگم صاحبہ تو اس وقت آرام فرما رہی ہیں اور ہم مابدولت سراپا حاضر ہیں۔۔ ابھی شامل کرتا ہوں شہزادے بھائی۔
تھاہ لے کے ای واپس مڑیا جدّھر دا رخ کیتا میںزہر سی یا اوہ امرت سی سب انت تے جاکے پیتا میں
مینوں جیہڑی دھن لگ جاندی فیر نہ اوس توں ہٹدا میںراتاں وچ وی سفر اے مینوں دن وی ٹردیاں کٹدا میں
کبھی میں رک کر میں نے (پیروں سے) کانٹے نکالے اور نہ ہی کبھی زخموں کو سیا ہےکدے نہ رک کے کنڈے کڈّھے زخم کدے نہ سیتا میںکدے نہ پچھّے مڑ کے تکیا کوچ جدوں وی کیتا میں(منیر نیازی)
میں کمال / بام /عروج پر جا کے ہی واپس پلٹتا ہوں جس طرف کا رخ کر لوںچاہے وہ زہر تھا یا امرت تھا مگر میں نے کمال سیرابی کی حد پر جا کر پیا
مجھ پر جو دھن سوار ہوجاتی ہے تو میں اس سے کسی طور پر (ہٹ) انحراف نہیں کرتاراتوں میں مجھے (زیست / کیفیت ) سفر لاحق رہتا ہے اور دن بھی چلتے چلتے کٹتا ہے۔۔(حاشیہ : یہاں سفر سے مراد کیفیاتی طور پر انگریزی کا Suffer لیا جا ئے تو معنویت آشکار ہوگی)
کبھی میں رک کر میں نے (پیروں سے) کانٹے نکالے اور نہ ہی کبھی زخموں کو سیا ہے
کبھی بھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا جب (کبھی) کہیں کے کوُچ (سفر اختیار) کیا۔
لیجیے محمدعلم اللہ اصلاحی بھائی ۔۔
بیگم صاحبہ کے حکم کے مطابق ترجمہ حاضرہے ، یہ محض لفظی ترجمہ ہے وگرنہ شعر کا اصل مزہ شعر کی اصل زبان میں آتا ہے۔
ترجمہ؟؟ناں ونج روحا راہ انہاں لوکاں دے
نئیں فکر جنہاں نوں تیرے دم دی
آپ تاں سمدے نال خوشی دے
تیری رات دکھاں وچ دھمدی
ترجمہ؟؟
عاشِق سوئی حقیقی جیہڑا قتل مشُوق دے منّے ہُو
سچا عاشق وہی ہوتا ہے جو معشوق کے ہاتھوں قتل ہوتے شکایت نہ کرے ۔۔۔۔۔
عشق نہ چھوڑے ، مُکھ نہ موڑے سَے تلواروں کھّنے ہُو
نہ عشق سے دستبردار ہو نہ ہی معشوق سے نگاہ پھیرے چاہے تلواریں برس رہی ہوں ۔۔۔۔
جِت ول ویکھے راز ماہی دا لگّے اوسے بنّے ہُو
عاشق کو جدھر سے معشوق کی مہک آئے ادھر ہی تن و من سے متوجہ ہو بیٹھے ۔۔۔۔۔
سچا عِشق حسینِ علی (ع) ، سِر دیوے راز نہ بھّنے ہُو
سچے عشق میں بے چون و چرا جان دینے کی مثال جناب حسین ابن علی علیہ السلام ہیں ۔ جنہوں نے سر تو کٹوا لیا مگر اپنے اختیار کو استعمال نہ کیا ۔
(سلطان باہو )
ناں ونج روحا راہ انہاں لوکاں دے
اے میری روح تو ان لوگوں کی راہ پر نہ چل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نئیں فکر جنہاں نوں تیرے دم دی
جنہیں تیری بالکل فکر نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ تاں سمدے نال خوشی دے
جو خود تو آرام کی نیند سوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیری رات دکھاں وچ دھمدی
اور تیری رات دکھ میں کروٹیں بدلتے گزرتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُس دِیاں دو اکھِیاں وِچ ڈُب مریا
اس کی دو آنکھوں میں ڈوب گیا ۔۔۔۔۔۔۔
بندہ تارُو پنج دریاواں دا
وہ انسان جو پانچ گہرے دریا تیر کر پار کرنے میں ماہر تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
بندہ نکھڑےنہ کدی سجڑاں توں شالا کوئی مجبورنہ تھیوے، '''''''''''''''''''''''
کبھی کوئی اپنے محبوب سے جدا نہ ہو خدا کرے کبھی کوئی مجبور نہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سداراہوے سامنڑے اکھیاں دے اکھیاں توں دورنہ تھیوے، ''''''''''''''''''
محبوب سدا آنکھوں کے سامنے رہے کبھی آنکھوں سے دور نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہجردے ڈاڈھے ذخماں توں شالا کوئی وی چور نہ تھیوے '''''''''''''،
ہجر کے گہرے درد بھرے زخموں سے خدا کرے کبھی کوئی مجروح نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کے فائدہ.اختر.اس زندگی دا جیہڑاسجنڑ توں نکھڑکے جیوے. '''''''''''''
"اختر " اس زندگی کا کیا فائدہ جو محبوب سے جدا رہتے گزری ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔