ہاں میں تمہیں دیکھ سکتا ہوں
کچھ بال گستاخ ہو گے ہیں تیرے
جو تیرے رُخساروں سے اُلج رہے ہیں
آنکھیں نم ہیں کسی کی یاد میں
ہونٹوں پہ اک احساس ہے اک پیاس ہے
زرد پوشاک میں جُولستا بدن تیرا
دل میں کچھ انجانہ سا درد دباءے ہوءے ہو
تفکیر نے پیشانی پہ کچھ خم بنا رکھے ہیں
ہاں میں تمہیں دیکھ سکتا ہوں
(مدثر اقبال)