اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

زبیر مرزا

محفلین
سمجھ رہے ہیں اور بولنے کا یارا نہیں
جو ہم سے مل کے بچھڑ جائے وہ ہمارا نہیں

ابھی سے برف اُلجھنے لگی ہے بالوں سے
ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں

افتخار عارف
 

زبیر مرزا

محفلین
ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے
اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا
آواز کو تو کون سمجھتا کہ دور دور
خاموشیوں کا درد شناسا نہیں ملا
مصطفٰی زیدی
 

تبسم

محفلین
یونہی بے سبب نہ پھرا کرو ، کوئی شام گھر بھی رھا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
 

صائمہ شاہ

محفلین
ایک دنیا یقیں سے۔۔۔۔ روشن ھو
ایک عالم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گمان میں رکھنا
خود بھی وہموں کے جال میں رہنا
اسکو بھی۔۔۔۔۔۔۔۔ امتحان میں رکھنا
محسن نقوی
 

مہ جبین

محفلین
اب کیا جو فغاں میری پہنچی ہے ستاروں تک
تو نے ہی سکھائی تھی مجھ کو یہ غزل خوانی !
علامہ اقبال
 

عمر سیف

محفلین
تُو زندگی کے حقائق کی تہ میں یُوں نہ اُتر
کہ اس ندی کا بہاؤ چناب جیسا ہے
تِری نظر ہی نہیں حرف آشنا ورنہ
ہر ایک چہرہ یہاں پر کتاب جیسا ہے
 
Top