دل آتشِ خاموش میں سلگا ہے بہت دیر لیکن مرے ہونٹوں پہ دھواں تک نہیں آیا۔۔۔۔ یزدانی جالندھری
عرفان سرور محفلین ستمبر 28، 2012 #341 دل آتشِ خاموش میں سلگا ہے بہت دیر لیکن مرے ہونٹوں پہ دھواں تک نہیں آیا۔۔۔۔ یزدانی جالندھری
معاویہ وقاص محفلین اکتوبر 2، 2012 #342 جو تار سے نکلی ہے وہ دھن سب نے سنی ھے جو ساز پہ گزری ہے ، وہ کس دل کو پتا ہے ساحر لدھیانوی
عمر سیف محفلین اکتوبر 4، 2012 #343 وعدہ ہے کہ اب اور جلائیں گے نہ جی کو نقصان ہے اسمیں تو یہ سودا نہ کریں گے
معاویہ وقاص محفلین اکتوبر 7، 2012 #344 بڑی دل کشی تھی ہر اک چیز میں کسی مہرباں کی نظر کھا گئی عبد الحمید عدم
نیرنگ خیال لائبریرین اکتوبر 10، 2012 #345 دل جیتنے کے فن پہ اگر دسترس نہ ہو دکھتی رگوں کو چھیڑنا دانشوری نہیں
عرفان سرور محفلین اکتوبر 10، 2012 #346 امیر اس راستے سے جو گزرتے ہیں وہ لٹتے ہیں محلہ ہے حسینوں کا، قزاقوں کی بستی ہے امیر مینائی
غ۔ن۔غ محفلین اکتوبر 15، 2012 #347 ہم نے اُتنے ہی سرِ راہ جلائے ہیں چراغ جتنی برگشتہ زمانے کی ہوا ہم سے ہوئی
معاویہ وقاص محفلین اکتوبر 16، 2012 #348 طوفان بڑے غرور سے للکارتا رہاکشتی بڑے نیاز سے ضد پر اڑی رہی عبدالحمید عدم
غ۔ن۔غ محفلین اکتوبر 17، 2012 #349 مری آنکھوں کے آنسو کہ رہے ہیں خوشی بھی اک اذیت ہو گئی ہے جدائی سے پریشان تو نہیں ہوں ذرا بوجھل طبیعت ہو گئی ہے جسے تو یاد اپنی کہ رہا ہے وہ کچھ کچھ میری عادت ہو گئی ہے
مری آنکھوں کے آنسو کہ رہے ہیں خوشی بھی اک اذیت ہو گئی ہے جدائی سے پریشان تو نہیں ہوں ذرا بوجھل طبیعت ہو گئی ہے جسے تو یاد اپنی کہ رہا ہے وہ کچھ کچھ میری عادت ہو گئی ہے
تبسم محفلین اکتوبر 18، 2012 #350 ایک بار ہی چاہت کی سزا کیوں نہیں دیتے زندہ ہوں تو مرنے کی دعا کیوں نہیں دیتے
محمداحمد لائبریرین اکتوبر 19، 2012 #351 شیشہ بنے تو چُور ہوئے پتھروں سے ہمپتھر بنے تو راہ میں ٹھوکر لگی ہمیں
محمداحمد لائبریرین اکتوبر 23، 2012 #352 ہم بھی ہیں کیا عجب کے کڑی دھوپ کے تلےصحرا خرید لائے ہیں برسات بیچ کر
عمر سیف محفلین اکتوبر 23، 2012 #353 قاصد ہمارے یار کی نازک ہیں اُنگلیاں دینا یہ خط، لفافے سے باہر نکال کر
نگار ف محفلین اکتوبر 23، 2012 #354 بہ لبم رسیدہ جانم تو بیا کہ زندہ مانم پس ازاں کہ من نمانم بہ چہ کار خواہی آمد
عمر سیف محفلین اکتوبر 23، 2012 #355 بھلا عشق و محبت سے کس کا پیٹ بھرتا ہے سنو تم کو سناتا ہوں میں کاروبار کے قصے
عمر سیف محفلین اکتوبر 23، 2012 #356 تم سے نہ کٹ سکے گا اندھیروں کا یہ سفر اب شام ہو رہی ہے میرا ہاتھ تھام لو
عمر سیف محفلین اکتوبر 23، 2012 #357 بہت بے باک آنکھوں میں تعلق ٹِک نہیں پاتامحبت میں کشش رکھنے کو شرمانا ضروری ہے
عمر سیف محفلین اکتوبر 23، 2012 #358 محبت ہاتھ میں پہنی ہوئی چوڑی کی مانند ہے سنورتی ہے، کھنکتی ہے، کھنک کر ٹوٹ جاتی ہے
عمر سیف محفلین اکتوبر 23، 2012 #359 آنکھیں جیسے کومل کرنیں، چاندی جیسے ہاتھ پر تم کو میں چاند کہوں یا پورے چاند کی رات
عمر سیف محفلین اکتوبر 23، 2012 #360 نہ جانے اس کے دل میں محفلیں آباد ہوں کتنی اکیلا جو بھی بیٹھا ہو اسے تنہا نہیں کہتے