اپنے شوہرکو دوسری شادی سے روکنے والی بہنوں کے نام

صابرہ امین

لائبریرین
ہر کسی کا اپنا نقطہ نظر ہے لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ گھروں دفاتر میں کام کرنے والی خواتین جن مسائل و مشکلات سے گزرتی ہیں اس سے میں بہن بیٹیوں کے لئے گھر میں رہنا زیادہ پسند کروں گا۔ اس کے علاوہ ہمارے معاشرے کا المیہ کہ خواتین کے سر پر دوپٹہ اوڑھانے کے لئے کوئی دس روپے خرچ نہیں کرتا لیکن دوپٹہ اتارنے کے لئے لاگ لاکھوں ہزاروں خرچ کرنے کی تاک میں لگے رہتے ہیں۔
آپ نے ہماری بات کو غلط سمجھا۔ ہم نے یہ نہیں کہا کہ ساری خواتین غلط کام کرتی ہیں۔ بلکہ ایک سوال تھا کہ

ایک خاتون جو کسی کی بہن بیٹی ہے اس کے لئے دوسری تیسری چوتھی بیوی بننا بہتر ہے یا مجبوری میں غلط اقدام۔

آپ اس کو ساری خواتین کے لئے سمجھ لیا حالانکہ اگر ایک صرف ایک خاتون بھی بامر مجبوری غلط راستہ اپناتی ہے تو ہم اس کے بھی خلاف ہیں۔ اگر کوئی خاتون کنوارہ رہنا پسند کرتی ہے تو اس کو کوئی پشیمانی نہ ہو یہ میں نہیں مانتا۔ اگر وہ خاتون ورکنگ وومن ہے تو بھی اس کو کام کرنے میں روزانہ کی بنیاد پر اوباش نظروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حتی کہ دفتر یا کام کی جگہ بھی کوئی نہ کوئی اس تاک میں لگا رہتا ہے ۔ لیکن اس کے مقابلے میں ایک شادی شدہ خاتون جو گھر میں ہے اور ہوم میکر ہے وہ زیادہ محفوظ ہے۔
رہی بات بے ہودہ کی تو میں اپنے بیس سالہ صحافتی کیریئر میں سینکڑوں خواتین سے انٹرویو کر چکا ہوں جن میں مشکلات کا سامنا غیر شادی شدہ خواتین کو زیادہ پڑتا ہے اور شادی شدہ خواتین اس کے مقابلے میں بہت سیکیور اور خوشحال زندگی گزار رہی ہیں۔ ایک مہینے پہلے پشاور کے ٹاپ سرکولیٹڈ اخبار کے لئے چند دوستوں نے سروے کیا تو پتہ چلا کہ ہر دوسرے تیسرے گھر میں اوسطا چار خواتین شادی کے انتظار میں بیٹھی ہیں اور ان میں زیادہ تر کے سروں میں چاندی آچکی ہے۔ کیا ان خواتین جو شادی کرنا چاہتی ہیں ان کا حق نہیں کہ وہ ازدواجی زندگی جی سکیں؟؟ انہوں نے تو سنگل رہنے کو ترجیح نہیں دی ۔ تو پھر اس کا کون ذمہ دار ہے۔

اور ہاں ان لیٹ شادیوں میں بحیثیت ایک معاشرہ ہم سب ذمہ دار ہیں۔ کہیں پر جہیز کی لعنت۔ کہیں پر لڑکا سرکاری نوکر نہیں، کہیں پر لڑکا ویل سیٹلڈ نہیں ، کہیں پر لڑکی تعلیم یافتہ نہیں، کہیں پر لڑکا ہائی کوالیفائیڈ نہیں۔ کہیں پر لڑکی کے بھائی یا والدین سنجیدہ نہیں تو کہیں پر جائیداد کی خاطر شادی پر توجہ نہیں دی جاتی۔
اور مذکورہ بالا ان تمام مسائل کی وجہ اسلامی معاشرے کا تشکیل نہ ہونا ہے جیسا کہ آپ نے بھی ذکر کیا ۔جس دن صحیح معنوں میں اسلامی معاشرے کی تشکیل ہوگی تمام مسائل خوش اسلوبی سے حل ہونے لگیں گے۔
آپ نے جن مسائل کا ذکر کیا ہے ان کا تعلق جہالت اور ذہنی پسماندگی سے ہے ۔ ۔ اور اس کو علم کی روشنی دور کر سکتی ہے ۔ ۔ پاکستان میں اوباش مردوں کو شدید تربیت کی ضرورت ہے کہ ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ صرف اپنی ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کی نہیں تمام عورتوں کی عزت کرنی چاہیے۔ ۔ دنیا میں کہیں بھی آپ کسی کو آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر اس طرح نہیں دیکھ سکتے ۔ ۔ لوگوں کو تمیز ہے ۔ ۔ یہاں اسلام کا حکم کہ نظریں نیچی رکھی جائیں وہ کسی نام نہاد مسلمان کو کیسے یاد رہ سکتا ہے ۔ ۔ جاہل معاشرے میں عورتیں تو گھروں میں بھی محفوظ نہیں ۔ ۔
ہماری ماسی کی بہو گھر سے اس لیے بھاگ گئی تھی کہ اس کا شوہر اس پر تشدد کرتا تھا اور اس کی تنخواہ بھی چھین لیتا تھا ۔ ۔ اس پر ہماری ماسی کا کہنا تھا کہ کیا ہوا اگر میرے بیٹے نے کبھی کبھی مار لیا ۔ ۔ "مردوں" کو تو غصہ آ ہی جاتا ہے ۔ ۔ اب اس "مرد" کی چار شادیاں کر دی جائیں تاکہ ایک عورت ہی کیوں مار کھائے ۔ ۔ چار عورتیں مار کھائیں تو زیادہ بہتر ہے ۔ ۔ بھائی ہوائی قلعے نہ بنائیں ۔ ۔ ہمارے معاشرے میں آدمیوں کی شدید تربیت کی کمی کو چار شادیوں سے پورا نہ کریں ۔ ۔ ملائیت ختم کیجیے اور اسلام میں "پورے کے پورے داخل ہوں" ۔ ۔ اپنی پسند کی چند باتوں کو اپنے اوپر نافذ کرنے کا نام اسلام نہیں ہے ۔ ۔
 
آخری تدوین:

dxbgraphics

محفلین
آپ نے جن مسائل کا ذکر کیا ہے ان کا تعلق جہالت اور ذہنی پسماندگی سے ہے ۔ ۔ اور اس کو علم کی روشنی دور کر سکتی ہے ۔ ۔ پاکستان میں اوباش مردوں کو شدید تربیت کی ضرورت ہے کہ ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ صرف اپنی ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کی نہیں تمام عورتوں کی عزت کرنی چاہیے۔ ۔ دنیا میں کہیں بھی آپ کسی کو آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر اس طرح نہیں دیکھ سکتے ۔ ۔ لوگوں کو تمیز ہے ۔ ۔ یہاں اسلام کا حکم کہ نظریں نیچی رکھی جائیں وہ کسی نام نہاد مسلمان کو کیسے یاد رہ سکتا ہے ۔ ۔ جاہل معاشرے میں عورتیں تو گھروں میں بھی محفوظ نہیں ۔ ۔
ہماری ماسی کی بہو گھر سے اس لیے بھاگ گئی تھی کہ اس کا شوہر اس پر تشدد کرتا تھا اور اس کی تنخواہ بھی چھین لیتا تھا ۔ ۔ اس پر ہماری ماسی کا کہنا تھا کہ کیا ہوا اگر میرے بیٹے نے کبھی کبھی مار لیا ۔ ۔ "مردوں" کو تو غصہ آ ہی جاتا ہے ۔ ۔ اب اس "مرد" کی چار شادیاں کر دی جائیں تاکہ ایک عورت ہی کیوں مار کھائے ۔ ۔ چار عورتیں مار کھائیں تو زیادہ بہتر ہے ۔ ۔ بھائی ہوائی قلعے نہ بنائیں ۔ ۔ ۔ ۔ ملائیت ختم کیجیے اور اسلام میں "پورے کے پورے داخل ہوں" ۔ ۔ اپنی پسند کی چند باتوں کو اپنے اوپر نافذ کرنے کا نام اسلام نہیں ہے ۔ ۔

اگر یہ معاشرے میں جاہلیت اور پسماندگی ہے تو آپ کس معاشرے کی ہیں۔ کیا آپ اس معاشرے کا حصہ نہیں ہیں۔ آپ نے اس جہالت اور پسماندگی ختم کرنے کے لیئے کیا کردار ادا کیا ہے۔

جب آپ کو یہ ہی پتہ نہیں کے معاشرے کے ان اوباش افراد کی ذہن سازی میڈیا کررہا ہے جن کی شادیاں لیٹ یا کسی وجہ سے نہیں ہوتیں اور ٹی وی پر غیرازدواجی رشتے حتی کے مقدس رشتوں میں ناجائز تعلقات پر مبنی ڈرامے دیکھ کر ہائپر اور فیڈ ہوتے ہیں جن کا آسان شکار گلی محلے میں چھوٹی بچی یا اکیلی عورت ہوتی ہے۔ کیا اس کے خلاف آپ نے کوئی کردار ادا کیا؟
میں پچھلے چار سال سے خیبرپختونخواہ میں ایک انسانی حقوق کی تنظیم میں بحیثیت صوبائی کوآرڈینیٹر بھی خدمات انجام دے رہا ہوں حال ہی میں مردان چارسدہ میں چھوٹے بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات کی ایف آئی آر درج کروانے میں ہماری ٹیم ہی کردار ادا کیا ۔ کئی ایک کیسز میں براہ راست ایس ایس پی آپریشن کے آفس بغیر وقت ضائع کیے بغیر اکیلے بھی بالمشافہ مل کر اپنے حصے کا کردار نبھانے کی ناکام کوشش کررہا ہوں۔

آپ کے ہاں ایسے شخص جو بیوی کو مارتا ہے چار شادیاں کروانے کا رواج ہوگا۔ ہمارے ہاں پہلے جرگے پھر لتّر سے سمجھاتے ہیں۔


آپ کے نزدیک ملائیت کیا ہے؟
 
آخری تدوین:

زبیر حسین

محفلین
جذبات اور خواہشات کے تکمیل نہ ہونے پر ضبط ہی واحد راستہ ہے اور جو جتنا ضبط کرےگا اتنا ہی معتبرٹھہرے گا۔
غیر فطری کاموں کے لئے ضبط کی اشد ضرورت ہو گی ،مرد کےلئے دوسری ، تیسری اور چوتھی شادی کی خواہش بڑی فطری سی چیز ہے اور ایک پہ اکتفا کرنا بڑا غیر فطری۔
عورت کے لئے اکیلی گھر کی مالکن بن کے بیٹھ جانا بڑا فطری ہے اور دوسری کسی عورت کو گھر میں حصہ دینا بڑا غیرفطری، دونوں میں سے جو معتبر رہنا چاہتا ہے ضبط کو اپنا لے۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
جذبات اور خواہشات کے تکمیل نہ ہونے پر ضبط ہی واحد راستہ ہے اور جو جتنا ضبط کرےگا اتنا ہی معتبرٹھہرے گا۔
غیر فطری کاموں کے لئے ضبط کی اشد ضرورت ہو گی ،مرد کےلئے دوسری ، تیسری اور چوتھی شادی کی خواہش بڑی فطری سی چیز ہے اور ایک کے پہ اکتفا کرنا بڑا غیر فطری۔
عورت کے لئے اکیلی گھر کی مالکن بن کے بیٹھ جانا بڑا فطری ہے اور دوسری کسی عورت کو گھر میں حصہ دینا بڑا غیرفطری، دونوں میں سے جو معتبر رہنا چاہتا ہے ضبط کو اپنا لے۔
بہت سمجھداری کی بات ۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
نو صفحات اس لئے پڑھ ڈالے کہ یہ دھاگہ حذف نہ ہو جائے۔ ہم تک محفل ویسے بھی فلٹر ہو کر پہنچتی ہے سو منہ کا ذائقہ بدلنے کے لئے یہ دھاگہ ہی پڑھ لیا جائے۔ لیکن آخر کے دو تین صفحات بہت تلخ ہیں اور ان سے منہ کا ذائقہ مزید خراب ہو گیا۔ :)

اسلام میں دوسری شادی کی اجازت ہے بلکہ قران تو آغاز ہی دو سے کرتا ہے تاہم ایک سے زیادہ شادیوں کے لئے انصاف شرط ہے۔ اگر کوئی مسلمان شخص ایک سے زائد شادیوں کا متمنی ہو اور انصاف بھی کر سکتا ہو تو وہ ضرور کرے اور کسی غیر سے سیکھنے کے بجائے قران و حدیث کی روشنی میں علماء سے جواب طلب کرے۔

اور باقی لوگ کوشش کریں کہ اپنی پہلی بیوی کو ہی خوش رکھنے کی کوشش کریں (یہ بھی کوئی آسان کام نہیں ہے۔:) )
 

بابا-جی

محفلین
ایک ہی سنبھالنا مُشکل ہے، جو دو کرے میں اُس کا فین، تین کرے، میں اُس کا دیوانہ مستانہ، چار کرے تو میں اُس کے ہاتھ پر بیعت کر لُوں۔
 

فاخر رضا

محفلین
آپ کے ہاں ایسے شخص جو بیوی کو مارتا ہے چار شادیاں کروانے کا رواج ہوگا۔ ہمارے ہاں پہلے جرگے پھر لتّر سے سمجھاتے ہیں۔

قرآن کے حکم کو ایک آدمی نے ایسے سمجھا کہ بیوی کو مارو تو وہ قرآن پر عمل کرتے ہوئے مار رہا ہے
دوسرا دوسری شادی کررہا ہے قرآن و سنت پر عمل کرتے ہوئے
سزا دونوں کی الگ
کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے
 

dxbgraphics

محفلین
قرآن کے حکم کو ایک آدمی نے ایسے سمجھا کہ بیوی کو مارو تو وہ قرآن پر عمل کرتے ہوئے مار رہا ہے
دوسرا دوسری شادی کررہا ہے قرآن و سنت پر عمل کرتے ہوئے
سزا دونوں کی الگ
کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے
آپ کوٹ کیا گیا مراسلہ بار بار پڑھیں اور سمجھیں ۔ آپ کو مزید سمجھنے کی ضرورت ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
آپ کوٹ کیا گیا مراسلہ بار بار پڑھیں اور سمجھیں ۔ آپ کو مزید سمجھنے کی ضرورت ہے۔
جناب اگر کسی نے "میں نہ مانوں" کی رٹ لگا رکھی ہو تو کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔

ایک دفعہ ایک لڑکا گھر آ کر اپنی ماں سے کہتا ہے، "ماں ماں، میں ایک شرط لگا آیا ہوں۔"

ماں نے پوچھا، "کیا شرط لگا آئے ہو؟"

کہنے لگا، "میں شرط لگا آیا ہوں کہ کاں چٹا ہوتا ہے۔"

ماں کہنے لگی، "پُتر توں شرط ہار گیا ایں۔"

پُتر کہنے لگا، "شرط تے میں تاں ہاراں گا، جے میں مناں گا تے (شرط تو میں تب ہاروں گا، جب میں مانوں گا تب)"

تو جناب یہاں بھی یہی والا معاملہ ہے۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
اگر یہ معاشرے میں جاہلیت اور پسماندگی ہے تو آپ کس معاشرے کی ہیں۔ کیا آپ اس معاشرے کا حصہ نہیں ہیں۔ آپ نے اس جہالت اور پسماندگی ختم کرنے کے لیئے کیا کردار ادا کیا ہے۔
جی میں اسی جاہل معاشرے میں رہتی ہوں مگر اللہ نے کرم کیا کہ مجھے ایک ایسے گھرانے میں پیدا کیا جس نے میری تعلیم و تربیت کی۔ ۔ اس جہالت اور پسماندگی ختم کرنے کے لیئے کردار تو یہ ہے کہ میں مسلسل تعلیم حاصل کرنے کی سعی کرتی رہی ہوں اوراپنے گھرانے کی تعلیم و تربیت کا بھی بیڑا اٹھا رکھا ہے ۔ ۔ شادی سے پہلے تو صرف ایم ایس سی ہی کیا تھا اور چند کمپیوٹر کورسس ۔ ۔ سوفٹ وئیر انجینئرنگ، بی ایڈ اور کافی کورسس شادی کے بعد اپنے صاحب کی مہربانی سے کیے ۔ ۔ اور اب ایک استاد ہوں اور اپنا ایماندارانہ کردار ادا کر رہی ہوں ۔ ۔ ( اففف اپنے بارے میں بتانا بہت مشکل کام ہے ۔ ۔ مجھے اندازہ نہ تھا آپ ذاتی سوال کر دیں گے ۔ ۔)
جب آپ کو یہ ہی پتہ نہیں کے معاشرے کے ان اوباش افراد کی ذہن سازی میڈیا کررہا ہے جن کی شادیاں لیٹ یا کسی وجہ سے نہیں ہوتیں اور ٹی وی پر غیرازدواجی رشتے حتی کے مقدس رشتوں میں ناجائز تعلقات پر مبنی ڈرامے دیکھ کر ہائپر اور فیڈ ہوتے ہیں جن کا آسان شکار گلی محلے میں چھوٹی بچی یا اکیلی عورت ہوتی ہے۔ کیا اس کے خلاف آپ نے کوئی کردار ادا کیا؟
تربیت والدین کی ذمہ داری ہے اور اکثر وہ ناکام ہو جاتے ہیں ۔ ۔ خاص طور پر اس وقت جب وہ خود تعلیم یافتہ نہ ہوں ۔ ۔ میڈیا کا کردار بعد میں ہے ۔ ۔ اور میڈیا وہی دکھائے گا جو کچھ معاشرے میں ہو رہا ہو ۔ ۔ آپ خود بھی تو ہو وقت شادی کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں ۔ ۔ اگر اس پر ڈرامہ بن جائے تو برا نہ منائیں ۔ ۔ ایک گھرانے کی تربیت ماں باپ دونوں کی توجہ چاہتی ہے ۔ ۔ جب باپ، بھائی، نانا، دادا ہر کوئی شادیوں میں مصروف ہو تو بچے کیا سیکھیں گے ۔ ۔
میں پچھلے چار سال سے خیبرپختونخواہ میں ایک انسانی حقوق کی تنظیم میں بحیثیت صوبائی کوآرڈینیٹر بھی خدمات انجام دے رہا ہوں حال ہی میں مردان چارسدہ میں چھوٹے بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات کی ایف آئی آر درج کروانے میں ہماری ٹیم ہی کردار ادا کیا ۔ کئی ایک کیسز میں براہ راست ایس ایس پی آپریشن کے آفس بغیر وقت ضائع کیے بغیر اکیلے بھی بالمشافہ مل کر اپنے حصے کا کردار نبھانے کی ناکام کوشش کررہا ہوں۔
یہ اچھی بات ہے کہ آپ درد مند دل رکھتے ہیں اور معاشرے سے خرابیوں کو دور کرنا چاہتے ہیں ۔ ۔پر اس کے لیے پائیدار حل کی تلاش کریں ۔ ۔ عارضی اور ناقص حل کبھی مسائل حل نہیں کرتے ۔ ۔ خواتین کی اعلیٰ تعلیم اور معاشی خودمختاری بہت بہت ضروری ہے ۔ ۔
آپ کے ہاں ایسے شخص جو بیوی کو مارتا ہے چار شادیاں کروانے کا رواج ہوگا۔ ہمارے ہاں پہلے جرگے پھر لتّر سے سمجھاتے ہیں۔
کاش آپ ذاتیات کی بات نہ کرتے ۔ ۔ ہم نے اپنی ماسی کی بات کی ہے یعنی گھر میں کام والی کی جس کا تعلق ایک دوسرے صوبے کے ایک شہر سے ہے ۔ ۔ اور اسکے ہاں بحیثیت ایک عورت یہ سب سہنا ہوتا ہے ۔ ۔ وجہ تعلیم و تربیت کا فقدان ۔ ۔ ہم پر اللہ کا کرم ہے ورنہ اگر ہم بھی اس گھرانے میں پیدا ہوتے تو ہماری بھی یہی زندگی ہوتی ۔ ۔ یہ جرگہ عورتوں کو بھرپور تعلیم و تربیت کے مواقع کیوں نہیں دیتا جیسا شہروں میں ہمیں اور ہماری جیسی خواتین کو میسر ہیں ۔ ۔ اور مرد خواتین کو برابر کے حقوق کیوں نہیں دے سکتے جیسے ہمارے جیسے گھرانے کے مرد محبت اور خوشی سے دیتے ہیں ۔ ۔
آپ کے نزدیک ملائیت کیا ہے؟
آپ نے پچھلا مراسلہ صحیح سے نہیں پڑھا ۔ ۔ اسلام کی مکمل پابندی تمام مسائل کا حل ہے ۔ ۔ چند باتوں کو اختیار کرنا وہ بھی اپنی مرضی کے مطابق ملائیت ہے ۔ ۔ ۔ ۔ آپ جو کچھ اپنی زندگی میں نان سیریس باتیں کر رہے ہیں ان کو دیکھیں اور سوچیں کہ کیا یہ سب ٹھیک ہے ۔ ۔ گفتگو یا بحث کا مقصد اپنی بات کو ہی صحیح سمجھنا نہیں ہے ۔ ۔ دیکھیے کہ اتنے لوگ آپ کی مخالفت کر رہے ہیں تو کیا خرابی ہے ۔ ۔ اس کو مان کو درستگی کر لیں ۔ ۔ ورنہ مزید بات کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ ۔ معاشرہ میں سدھار لانے کے لیے سب سے پہلے اپنے آپ کو ٹھیک کرنا ضروری ہے ۔ ۔ کسی بھی مسئلے کا بے تکا حل کبھی مسئلہ کو ختم نہیں کرتا ۔ ۔ سوچیے ۔ ۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
چونکہ مولانا dxbgraphics کو ذاتی سوالات پوچھنے میں کوئی پریشانی نہیں تو ایک سوال میں بھی پوچھ لوں۔
بھائی آپ سنت پر عمل کرتے ہوئے داڑھی کب رکھ رہے ہیں؟
سنا ہے داڑھی رکھنا دوسری شادی کرنے کی نسبت کافی آسان سنت ہے۔
:whistle:
سنت کا مطلب جانتے ہیں؟
 

زبیر حسین

محفلین
ابھی ایک دوست کی طرف سے واٹس ایپ پر درج ذیل پیغام موصول ہوا ۔۔ دیکھیں دوسری شادی کے لئے کتنی زیادہ محنت درکار ہوتی :)
تاریخ کھنگالنے والے ایسے مرد کے لئے داد تو بنتی ہے۔:)
ایک بیوی والے بیچارے


ابن سینا کہتے ہیں کہ جس کی ایک ہی بیوی ہو، وہ جوانی میں بوڑھا ہو جاتا ہے۔ اسے ہڈیوں، کمر، گردن اور جوڑوں کے درد کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے۔ اس کی مایوسی بڑھ جاتی ہے، محنت کم ہو جاتی ہے، ہنسی اڑ جاتی ہے اور وہ شکوے اور شکایات کا گڑھ بن جاتا ہے یعنی ہر وقت شکوے شکایات ہی کرتا نظر آئے گا۔

قاضی ابو مسعود کہتے ہیں کہ جس کی ایک بیوی ہو، اس کے لیے لوگوں کے مابین فیصلے کرنا جائز نہیں یعنی اس کا قاضی بننا درست نہیں [کہ ہر وقت غصے کی حالت میں ہو گا اور غصے میں فیصلہ جائز نہیں]۔

ابن خلدون کہتے ہیں کہ میں نے پچھلی قوموں کی ہلاکت پر غور وفکر کیا تو میں نے دیکھا کہ وہ ایک ہی بیوی پر قناعت کرنے والے تھے۔


ابن میسار کہتے ہیں کہ اس شخص کی عبادت اچھی نہیں ہو سکتی کہ جس کی بیوی ایک ہو۔

عباسی خلیفہ مامون الرشید سے کہا گیا کہ بصرہ میں کچھ لوگ ایسے ہیں کہ جن کی ایک ہی بیوی ہے۔ تو مامون الرشید نے کہا کہ وہ مرد نہیں ہیں۔ مرد تو وہ ہیں کہ جن کی بیویاں ہوں۔ اور یہ فطرت اور سنت دونوں کے خلاف چل رہے ہیں۔ ابن یونس سے کہا گیا کہ

یہود و نصاری نے تعدد ازواج یعنی ایک زائد بیویاں رکھنا کیوں چھوڑ دیا

۔ انہوں نے جواب دیا، اس لیے کہ اللہ عزوجل ۔۔۔۔ ذلت اور مسکنت کو ان کا مقدر بنانا چاہتے تھے۔


ابو معروف کرخی سے سوال ہوا کہ آپ کی ان کے بارے کیا رائے ہیں جو اپنے آپ کو زاہد سمجھتے ہیں لیکن ایک بیوی رکھنے کے قائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ زاہد نہیں بلکہ مجنون ہیں۔ یہ ابوبکر وعمر اور عثمان وعلی رضی اللہ عنہم کے زہد کو نہیں پہنچ سکے

۔ ابن فیاض سے ایسے لوگوں کے بارے سوال ہوا کہ جن کی ایک ہی بیوی ہے۔ تو انہوں نے کہا کہ وہ مردہ ہیں، بس کھاتے پیتے اور سانس لیتے ہیں

۔ والی کرک ابن اسحاق نے پورے شہر میں مال تقسیم کیا لیکن ایک بیوی والوں کو کچھ نہ دیا۔ جب ان سے وجہ پوچھی گئی تو کہا کہ اللہ عزوجل نے سفہاء یعنی ذہنی نابالغوں کو مال دینے سے منع کیا ہے [کہ وہ اسے ضائع کر دیتے ہیں]۔


ابن عطاء اللہ نے ایک بیوی رکھنے والوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کو بڑا کیسے سمجھ لیں کہ جنہوں نے اپنے بڑوں کی سنت کو چھوڑ دیا یعنی صحابہ کی سنت کو۔ حصری کہتے ہیں کہ جب اللہ نے شادی کا حکم دیا تو دو سے شروع کیا اور کہا کہ دو دو، تین تین اور چار چار سے شادیاں کرو۔ اور ایک کی اجازت ان کو دی جو خوف میں مبتلا ہوں۔

تقی الدین مزنی سمرقند کے فقیہ بنے تو ان کو بتلایا گیا کہ یہاں کچھ لوگ ایک بیوی کے قائل ہیں۔ تو انہوں نے کہا کہ کیا وہ مسلمان ہیں؟ پھر اہل شہر کو وعظ کیا تو اگلے چاند سے پہلے تین ہزار شادیاں ہوئیں اور شہر میں کوئی کنواری، مطلقہ اور بیوہ نہ رھی ۔۔۔۔۔۔ سب کہہ دو سبحان اللّٰہ ۔۔۔

آپکی خصوصی دعاؤں کا طلبگار ہوں

یہ ساری باتیں من عن سچ ہیں

لیکن انہیں اپنی زوجہ کے ساتھ اپنی زمداری پر شیئر کیجیے گا۔


اللہ آپ کا حامی و ناصر ھو
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ابھی ایک دوست کی طرف سے واٹس ایپ پر درج ذیل پیغام موصول ہوا ۔۔ دیکھیں دوسری شادی کے لئے کتنی زیادہ محنت درکار ہوتی :)
تاریخ کنکھالنے والے ایسے مرد کے لئے داد تو بنتی ہے۔:)
لیکن انہیں اپنی زوجہ کے ساتھ اپنی زمداری پر شیئر کیجیے گا۔


اللہ آپ کا حامی و ناصر ھو

سب سے ضروری جملہ آخری ہے تو ذمہ داری سے:unsure::unsure::unsure::unsure:
 

سید عمران

محفلین
ابھی ایک دوست کی طرف سے واٹس ایپ پر درج ذیل پیغام موصول ہوا ۔۔ دیکھیں دوسری شادی کے لئے کتنی زیادہ محنت درکار ہوتی :)
تاریخ کنکھالنے والے ایسے مرد کے لئے داد تو بنتی ہے۔:)
ہم ہر نکتہ انتہائی غور سے پڑھتے گئے اور سر دھنتے گئے۔۔۔
گویا سارا ہمارا ہی حال بیان کردیا گیا ہے۔۔۔
اب تو ہمیں منزل کی جانب مزید تن دہی سے سفر تیز تر کرنا ہوگا!!!
 

فاخر رضا

محفلین
جی میں اسی جاہل معاشرے میں رہتی ہوں مگر اللہ نے کرم کیا کہ مجھے ایک ایسے گھرانے میں پیدا کیا جس نے میری تعلیم و تربیت کی۔ ۔ اس جہالت اور پسماندگی ختم کرنے کے لیئے کردار تو یہ ہے کہ میں مسلسل تعلیم حاصل کرنے کی سعی کرتی رہی ہوں اوراپنے گھرانے کی تعلیم و تربیت کا بھی بیڑا اٹھا رکھا ہے ۔ ۔ شادی سے پہلے تو صرف ایم ایس سی ہی کیا تھا اور چند کمپیوٹر کورسس ۔ ۔ سوفٹ وئیر انجینئرنگ، بی ایڈ اور کافی کورسس شادی کے بعد اپنے صاحب کی مہربانی سے کیے ۔ ۔ اور اب ایک استاد ہوں اور اپنا ایماندارانہ کردار ادا کر رہی ہوں ۔ ۔ ( اففف اپنے بارے میں بتانا بہت مشکل کام ہے ۔ ۔ مجھے اندازہ نہ تھا آپ ذاتی سوال کر دیں گے ۔ ۔)

تربیت والدین کی ذمہ داری ہے اور اکثر وہ ناکام ہو جاتے ہیں ۔ ۔ خاص طور پر اس وقت جب وہ خود تعلیم یافتہ نہ ہوں ۔ ۔ میڈیا کا کردار بعد میں ہے ۔ ۔ اور میڈیا وہی دکھائے گا جو کچھ معاشرے میں ہو رہا ہو ۔ ۔ آپ خود بھی تو ہو وقت شادی کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں ۔ ۔ اگر اس پر ڈرامہ بن جائے تو برا نہ منائیں ۔ ۔ ایک گھرانے کی تربیت ماں باپ دونوں کی توجہ چاہتی ہے ۔ ۔ جب باپ، بھائی، نانا، دادا ہر کوئی شادیوں میں مصروف ہو تو بچے کیا سیکھیں گے ۔ ۔

یہ اچھی بات ہے کہ آپ درد مند دل رکھتے ہیں اور معاشرے سے خرابیوں کو دور کرنا چاہتے ہیں ۔ ۔پر اس کے لیے پائیدار حل کی تلاش کریں ۔ ۔ عارضی اور ناقص حل کبھی مسائل حل نہیں کرتے ۔ ۔ خواتین کی اعلیٰ تعلیم اور معاشی خودمختاری بہت بہت ضروری ہے ۔ ۔

کاش آپ ذاتیات کی بات نہ کرتے ۔ ۔ ہم نے اپنی ماسی کی بات کی ہے یعنی گھر میں کام والی کی جس کا تعلق ایک دوسرے صوبے کے ایک شہر سے ہے ۔ ۔ اور اسکے ہاں بحیثیت ایک عورت یہ سب سہنا ہوتا ہے ۔ ۔ وجہ تعلیم و تربیت کا فقدان ۔ ۔ ہم پر اللہ کا کرم ہے ورنہ اگر ہم بھی اس گھرانے میں پیدا ہوتے تو ہماری بھی یہی زندگی ہوتی ۔ ۔ یہ جرگہ عورتوں کو بھرپور تعلیم و تربیت کے مواقع کیوں نہیں دیتا جیسا شہروں میں ہمیں اور ہماری جیسی خواتین کو میسر ہیں ۔ ۔ اور مرد خواتین کو برابر کے حقوق کیوں نہیں دے سکتے جیسے ہمارے جیسے گھرانے کے مرد محبت اور خوشی سے دیتے ہیں ۔ ۔

آپ نے پچھلا مراسلہ صحیح سے نہیں پڑھا ۔ ۔ اسلام کی مکمل پابندی تمام مسائل کا حل ہے ۔ ۔ چند باتوں کو اختیار کرنا وہ بھی اپنی مرضی کے مطابق ملائیت ہے ۔ ۔ ۔ ۔ آپ جو کچھ اپنی زندگی میں نان سیریس باتیں کر رہے ہیں ان کو دیکھیں اور سوچیں کہ کیا یہ سب ٹھیک ہے ۔ ۔ گفتگو یا بحث کا مقصد اپنی بات کو ہی صحیح سمجھنا نہیں ہے ۔ ۔ دیکھیے کہ اتنے لوگ آپ کی مخالفت کر رہے ہیں تو کیا خرابی ہے ۔ ۔ اس کو مان کو درستگی کر لیں ۔ ۔ ورنہ مزید بات کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ ۔ معاشرہ میں سدھار لانے کے لیے سب سے پہلے اپنے آپ کو ٹھیک کرنا ضروری ہے ۔ ۔ کسی بھی مسئلے کا بے تکا حل کبھی مسئلہ کو ختم نہیں کرتا ۔ ۔ سوچیے ۔ ۔
آپ سے بھی یہی کہا جانے والا ہے کہ
پچھلا مراسلہ دوبارہ غور سے پڑھیں
بغیر داڑھی کے مولانا کی یہی ایک ادا سمجھ آئی ہے ابھی تک
باقی دوسری شادی سنت کیسے ہے یہ ثابت نہیں ہوسکا
 

شمشاد

لائبریرین
چونکہ مولانا dxbgraphics کو ذاتی سوالات پوچھنے میں کوئی پریشانی نہیں تو ایک سوال میں بھی پوچھ لوں۔
بھائی آپ سنت پر عمل کرتے ہوئے داڑھی کب رکھ رہے ہیں؟
سنا ہے داڑھی رکھنا دوسری شادی کرنے کی نسبت کافی آسان سنت ہے۔
:whistle:
کیا معلوم وہ باریش ہوں۔
 

زبیر حسین

محفلین
ہم ہر نکتہ انتہائی غور سے پڑھتے گئے اور سر دھنتے گئے۔۔۔
گویا سارا ہمارا ہی حال بیان کردیا گیا ہے۔۔۔
اب تو ہمیں منزل کی جانب مزید تن دہی سے سفر تیز تر کرنا ہوگا!!!
تیزی کے چکر میں زیادہ آگے نہ نکل جائیے گا ۔:)
 
Top