مبین انسٹال کرنےکے بعد جب اسکا بنیادی فانٹ چیک کیا تو یہ دیکھ کر حیران ہی رہ گیا کہ سید منظر نے محفل کے پلیٹ فارم سے جاری کردہ آزادمعروف فانٹس کو نہ صرف اپنے برینڈ کے نام سے تبدیل کیا ہے بلکہ پلگ ان سیٹ اپ کیساتھ انہیں پیکیج کر کے اپنی کمپنی کا کاپی رائٹ لیبل بھی چپکا دیا ہے
یہ حرکت قانوناً اور اخلاقی طور پرگری ہوئی تو ہے ہی لیکن اس پر ستم یہ ہے کہ یہاں پھر سے انپیج کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے۔ یعنی اپنے کرننگ پلگ ان کو بجائے تمام اوپن ٹائپ اردو فانٹس کے لاگو بنانے کے صرف "مبین یافتہ" فانٹس تک محدود رکھنے کی بھونڈی سی کوشش کی گئی ہے۔ تا صارفین پلگ ان استعمال کے دوران اسی خوش فہمی میں مبتلا رہیں کہ وہ سید منظر کے تیار کردہ کوئی نئے اور جمالیاتی فانٹس استعمال کر رہے ہیں۔ حالانکہ پیچھے وہی پرانا جمیل نوری نستعلیق اور اسکا سابقہ کشیدہ ورژن ہے جسے مبین نوری نستعلیق کے نام سے ری برینڈ کر کے کرننگ کیساتھ مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے!
قانونی ماہرین اس بارہ میں کیا کہتے ہیں؟ جب یہ پلگ ان محض کرننگ فراہم کرتا ہے تو اسکے ساتھ دیگر فانٹس کا نام بدل کر اور ان پر اپنا کاپی رائٹ کا لیبل لگا کر بیچنے کی کیا منطق ہوئی؟ جو چیز آپکی تخلیق ہے ہی نہیں، اسے آپ آگے کیسے بیچ سکتے ہیں اور وہ بھی کاپی رائٹ کے نوٹس کیساتھ؟
دوست سعادت اسد شاکرالقادری فاتح عبدالحفیظ سید ذیشان