اکیسویں صدی کی ایسٹ انڈیا کمپنی

الف نظامی

لائبریرین
اعتراض : سابقہ حکومتیں سٹیٹ بینک کے امور میں مداخلت کرتی تھیں لہذا ہم سٹیٹ بینک کو خود مختار کر رہے ہیں
جواب: موجودہ حکومت تو صاف شفاف لوگوں پر مشتمل ہے یا یہ بھی سٹیٹ بینک میں مداخلت کر رہی ہے
اگر ایسا نہیں ہے تو آپ کو سٹیٹ بینک کو خود مختار کرنے کی کیا ضرورت؟ یا یہ تسلیم کریں کہ موجودہ حکومت بھی کرپٹ لوگوں پر مشتمل ہے
حقیقت یہ ہے کہ اس بات کا تقاضہ آئی ایم ایف کی طرف سے ہے کہ آپ ایسا کریں۔
مسئلے کا حل نظام کی تبدیلی ہے۔
آپ انتخابی اصلاحات کر کے ایسے لوگ پارلیمان میں لائیں جو ملک و قوم سے مخلص ہوں۔
کرپٹ نظام کی موجودگی میں ہزاروں پیچ ورک بھی اس ملک کی تقدیر نہیں سنوار سکتے۔

اسٹیٹ بینک کا گورنر اکیلا کام نہیں کرے گا۔ ایک پارلیمانی بورڈ اس کی نگرانی کرے گا۔ اور وہ اپنے ہر اقدام کا پارلیمان کو جواب دہ ہوگا
عدلیہ و نیب و دیگر تحقیقاتی اداروں کے احتساب سے استشنا کیوں؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم صاحب ہمارا لڑی بنا کر سوال پوچھنے کا مقصد روایاتی الزام تراشی کرنا نہیں ہے ۔
ہمارا مقصد یہ جاننے کی جستجو ہے کہ کئی سالوں سے آئی ایم ایف کا اثر رسوخ بڑھتا جا رہا ہے کیا یہ کسی طے شدہ پلان کا حصہ ہے ۔
یہ کھلی حقیقت ہے کہ ملکی سلامتی معاملات میں بیرونی عمل دخل شامل ہے ۔
اس حکومت سے پہلے ۲۱ بار پاکستان تقریباً دیوالیہ ہونے کے بعد آئی ایم ایف کے در پر بھیک مانگنے گیا ہے۔ آپ کو سوال یہ پوچھنا چاہئے کہ آخر کیا وجہ ہے جو ہر آنے والی حکومت آئی ایم ایف سے ڈھیر سارا قرض لیتی ہے۔ جس سے عوام کو ریلیف ملتا ہے اور پھر اگلی حکومت آکر دوبارہ آئی ایم ایف سے قرض لیتی ہے۔ ایسا بار بار کیوں ہو رہا ہے؟ اس سوال کا جواب آپ کو اسٹیٹ بینک کے خود مختار نہ ہونے میں مل جائے گا۔
AA4-C648-D-820-A-431-D-A27-F-245-C404-A1-B22.png
 

الف نظامی

لائبریرین
جاسم صاحب ہمارا لڑی بنا کر سوال پوچھنے کا مقصد روایاتی الزام تراشی کرنا نہیں ہے ۔
ہمارا مقصد یہ جاننے کی جستجو ہے کہ کئی سالوں سے آئی ایم ایف کا اثر رسوخ بڑھتا جا رہا ہے کیا یہ کسی طے شدہ پلان کا حصہ ہے ۔
یہ کھلی حقیقت ہے کہ ملکی سلامتی معاملات میں بیرونی عمل دخل شامل ہے ۔
آئی ایم ایف کا اثر و رسوخ تب بڑھتا ہے جب ملک کا قرضوں کا حجم زیادہ ہو جائے۔ پرویز مشرف نے اس کے تدارک کے لیے قانون بنایا تھا کہ قرضوں کا حجم ملک کے جی ڈی پی کے ساٹھ فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے لیکن اس کی پاسداری کسی حکومت نے نہیں کی اور دھڑا دھڑ قرضے لیے حتی کہ موجودہ حکومت نے بھی قرضے لینا بند نہیں کیے۔
"فسکل ریسپانسیبلیٹی اینڈ ڈیٹ لیمیٹیشن ایکٹ"
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اگر ایسا نہیں ہے تو آپ کو سٹیٹ بینک کو خود مختار کرنے کی کیا ضرورت؟
کیونکہ یہ حکومت آج ہے کل نہیں ہوگی۔ کل کلاں کو اگر دوبارہ اسحاق ڈار قسم کے وزیر خزانہ آگئے تو ان کو قومی خزانہ کیساتھ کھلواڑ کرنے سے کون روکے گا؟ اسی لئے یہ اہم قانون سازی آج کی جا رہی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کیونکہ یہ حکومت آج ہے کل نہیں ہوگی۔ کل کلاں کو اگر دوبارہ اسحاق ڈار قسم کے وزیر خزانہ آگئے تو ان کو قومی خزانہ کیساتھ کھلواڑ کرنے سے کون روکے گا؟ اسی لئے یہ اہم قانون سازی آج کی جا رہی ہے۔

سیاست دانوں کی معاشی قرضہ جاتی انتہا پسندی کا جواب آئی ایم ایف کی مداخلت پسند معاشی دہشت گردی نہیں ہونا چاہیے
بلکہ نظام کی درستگی میں ملک کی بہتری مضمر ہے۔ پڑھے لکھے مخلص لوگوں کو ملک کی باگ دوڑ سنبھالنے کے لیے نظام کی اصلاح کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
حقیقت یہ ہے کہ اس بات کا تقاضہ آئی ایم ایف کی طرف سے ہے کہ آپ ایسا کریں۔
ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچنے پر آئی ایم ایف سے ۲۲ بار قرض بھی لینا ہے اور وہ اس کے بدلے وہ جو شرائط رکھے وہ پوری بھی نہیں کرنی۔ ایسی ڈھٹائی کسی اور قوم میں دیکھنے کو نہیں ملی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کیونکہ یہ حکومت آج ہے کل نہیں ہوگی۔ کل کلاں کو اگر دوبارہ اسحاق ڈار قسم کے وزیر خزانہ آگئے تو ان کو قومی خزانہ کیساتھ کھلواڑ کرنے سے کون روکے گا؟ اسی لئے یہ اہم قانون سازی آج کی جا رہی ہے۔
کرپٹ نظام میں کل کلاں ان کو کھلواڑ کرنے کی اجازت ہوگی۔ آپ نے کرپٹ نظام کی اصلاح تو کی ہی نہیں۔ پیچ ورک کر رہے ہیں۔
کدھر ہیں انتخابی اصلاحات؟
 

الف نظامی

لائبریرین
ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچنے پر آئی ایم ایف سے ۲۲ بار قرض بھی لینا ہے اور وہ اس کے بدلے وہ جو شرائط رکھے وہ پوری بھی نہیں کرنی۔ ایسی ڈھٹائی کسی اور قوم میں دیکھنے کو نہیں ملی۔
قرض تحڑیک انصاف حکومت نے کیوں لیا
قرض نہ لیں ، بھوکے مریں ملکی وسائل کو ایکسپلور کریں۔
آپ نے وہی کام کیا ہے جو ماضی کی حکومتوں نے کیا۔
یہ نااہل حکومت زیادہ مظلوم بننے کی کوشش نہ کرے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اسٹیٹ بینک گورنر پارلیمان کو جواب دہ ہوگا جو آئین پاکستان میں سب سے سپریم اور طاقتور ادارہ ہے۔
قانون سب کے لیے یکساں ہوتا ہے خواہ وہ وزیر اعظم ہو یا گورنر سٹیٹ بینک۔
دو رخی پالیسی انصاف کے نام پر قائم ہونے والی حکومت سے؟
 

جاسم محمد

محفلین
آئی ایم ایف کا اثر و رسوخ تب بڑھتا ہے جب ملک کا قرضوں کا حجم زیادہ ہو جائے۔ پرویز مشرف نے اس کے تدارک کے لیے قانون بنایا تھا کہ قرضوں کا حجم ملک کے جی ڈی پی کے ساٹھ فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے لیکن اس کی پاسداری کسی حکومت نے نہیں کی
مشرف اور زرداری دور میں قرضوں کا حجم جی ڈی پی کا ۶۰ فیصد ہی تھا اس کے باوجود دونوں حکومتوں اور اس کے بعد آنے والی حکومت کو ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔



آپ یہ سوال کیوں نہیں کرتے کہ آخر پاکستان کی معاشی اور مالیاتی پالیسی میں ایسا کیا مسئلہ ہے جو ہر آنے والی حکومت کو آئی ایم ایف سے بھیک مانگنی پڑتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سیاست دانوں کی معاشی قرضہ جاتی انتہا پسندی کا جواب آئی ایم ایف کی مداخلت پسند معاشی دہشت گردی نہیں ہونا چاہیے
آئی ایم ایف کی مداخلت تب ہی ختم ہوگی جب آپ اپنے پیروں پر کھڑے ہوں گے اور ہر پانچ سال بعد اس سے قرض مانگنے نہیں جائیں گے
 

الف نظامی

لائبریرین
حکومت کو آئی ایم ایف سے بھیک مانگنا پڑتی ہے لہذا نظام درست نہ کریں اور سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیں۔
واہ کیا منطق ہے!
سوالات:
گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کی شہریت کون سی ہے؟
کیا وہ آئی ایم ایف کا ملازم نہیں رہا؟


End of myth of ‘independent’ central banks
 

جاسم محمد

محفلین
کرپٹ نظام میں کل کلاں ان کو کھلواڑ کرنے کی اجازت ہوگی۔ آپ نے کرپٹ نظام کی اصلاح تو کی ہی نہیں۔ پیچ ورک کر رہے ہیں۔
کدھر ہیں انتخابی اصلاحات؟
ملک کی مانیٹری پالیسی مستقبل میں سیاسی حکومتوں کے اختیار سے باہر رہے اس کیلئے آپ کو انتخابی اصلاحات کی نہیں بلکہ اسٹیٹ بینک قانون میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اور یہ حکومت یہی کام کر رہی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
آئی ایم ایف کی مداخلت تب ہی ختم ہوگی جب آپ اپنے پیروں پر کھڑے ہوں گے اور ہر پانچ سال بعد اس سے قرض مانگنے نہیں جائیں گے
آپ اپنے پیروں پر تب کھڑے ہوں گے جب نظام کی اصلاح کر کے ٹیکنو کریٹس کی حکومت قائم کریں گے۔ اس کرپٹ نظام میں سو الیکشن بھی حقیقی تبدیلی نہیں لا سکتے۔
 

الف نظامی

لائبریرین

جاسم محمد

محفلین
قرض تحڑیک انصاف حکومت نے کیوں لیا
قرض نہ لیں ، بھوکے مریں ملکی وسائل کو ایکسپلور کریں۔
آپ نے وہی کام کیا ہے جو ماضی کی حکومتوں نے کیا۔
یہ نااہل حکومت زیادہ مظلوم بننے کی کوشش نہ کرے۔
قرض نہ لیں تو دیوالیہ ہو جائیں۔ یہ حکومت بھی ماضی کی طرح قرض لے رہی ہے۔ مگر اسٹیٹ بینک پر انحصار کم ہے
PTI govt relies less on bank borrowing amid Covid-19 | The Express Tribune
 

الف نظامی

لائبریرین
قرض نہ لیں تو دیوالیہ ہو جائیں۔ یہ حکومت بھی ماضی کی طرح قرض لے رہی ہے۔ مگر اسٹیٹ بینک پر انحصار کم ہے
PTI govt relies less on bank borrowing amid Covid-19 | The Express Tribune
ایکسچینج ریٹ کے ساتھ کھلواڑ نہ کرتے تو یہ حالت نہ ہوتی۔ یہ ایک مجرمانہ اقدام تھا اور مقصد یہی تھا کہ پاکستان کو معاشی دباو میں لا کر اپنی مرضی کی قانون سازی کروائی جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت کو آئی ایم ایف سے بھیک مانگنا پڑتی ہے لہذا نظام درست نہ کریں اور سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیں۔
یہی تو پوچھ رہا ہوں کہ یہ آپ سے اپوزیشن نے کہا ہے جو ماضی میں اسٹیٹ بینک کو بطور گھر کی لونڈی استعمال کرتی رہی ہے۔ آپ نے اس الزام کا حوالہ اوپر محمد زبیر کی ویڈیو سے دیا ہے جو شریف فیملی کے ترجمان ہیں
 
Top