آئی ایم ایف کیا پاکستان کے لیے مستقبل میں ایسٹ انڈیا کمپنی ثابت ہوگا ؟
یہ سوال ہمارے ذہن میں گزشتہ سے پیوستہ شجر کی مانند ہرا بھرا سا ہے اور گزرتے وقت کا ساتھ تناور درخت کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے ۔
ویسے ہمارا سیاست سے کوئی خاص یارانہ نہیں مگر پھر بھی دل ہے پاکستانی کیونکہ جب ایسی خبریں ہمارے کانوں میں رس گھول ہیں تو ہمارا ذہن اور دل ناجانے کیوں ایک عجیب سی کیفیت کا شکار ہو جاتا ہے ،
ہمارے بزرگ زمانے قدیم سے سیاست دانوں کے جھوٹے بہلاؤں اور روٹی کپڑا مکان ،بنے گا نیا پاکستان اور نسل پرست نعروں کے سرسبز و شاداب سیلمانی سپنوں کو اپنے نینوں میں سجائے لوٹ مار اور مہنگائی دہشت گردی اور معاشرے کی کئی اخلاقی برائیوں کے ساتھ گردش دوراں کا سفر جاری رکھتے ہوئے سپرد خاک ہو چکے مگر نہ بدلا تو امور سلطنت کا انداز اور نہ امیر سلطنت کے اطوار ۔
چہرے نئے آتے رہے مگر دستور وہی سابقہ رہا، غریب غریب رہا اور امیر سلطنت اپنی امارت کی جوڑ توڑ کی جستجو میں رہا ۔
ہمارے ملک میں موجود اسٹیبلشمنٹ جیسی روحانی قوت جس نے ہر دور میں اپنے زور بازو پر ہر آنے والے جمہوریت پسند فرمارواں کو نکیل ڈالی اور اپنے من پسند فیصلوں کا پابند کر دیا۔
ہم موضوع سے بہک جائیں اس بہتر ہے کہ اپنا رخ اس ہی سوال کی جانب کرتے ہیں اور آپ محفلین سے التجاء کرتے ہیں کہ ذرا اس جانب بھی توجہ فرمائیں اور اپنے علم و حکمت سے ہمیں فیضیاب کریں ۔