اکیسویں صدی کی ایسٹ انڈیا کمپنی

جاسم محمد

محفلین
باقی پاکستان آئی ایم ایف کو دھمکا نہیں رہا بلکہ آئی ایم ایف ہمیں دھمکا رہا ہے کہ ادارے میرے حوالے کرو
ظاہر ہے جس سے بار بار قرض لیں گے وہ مزید قرضہ دینے کیلیے شرائط سخت کرتا جائے گا کیونکہ اس نے یہ قرضہ بمع سود واپس وصول کرنا ہے۔ ایسے میں آئی ایم ایف کو ولن بنانے کی بجائے ان سیاست دانوں کو پکڑیں جن کی بدولت ملک کو ہر ۵ سال بعد آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔ بجائے ان کو کوسنے کے جو آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کر رہے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ظاہر ہے جس سے بار بار قرض لیں گے وہ مزید قرضہ دینے کیلیے شرائط سخت کرتا جائے گا کیونکہ اس نے یہ قرضہ بمع سود واپس وصول کرنا ہے۔ ایسے میں آئی ایم ایف کو ولن بنانے کی بجائے ان سیاست دانوں کو پکڑیں جن کی بدولت ملک کو ہر ۵ سال بعد آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔ بجائے ان کو کوسنے کے جو آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کر رہے ہیں۔
آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے کے بجائے اپنا دماغ استعمال کریں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اس آرٹیکل کے بارہ میں معزز جج فرما چکے ہیں کہ اگر اس کا اطلاق سب پر ہو تو اسمبلی خالی ہو جائے۔ پھر آپ فرشتے لا کر ملک چلا لیں۔
گویا اسمبلی کے اراکین کی تعداد آپ کے خیال میں ملک کی آبادی کا 99 فیصد ہے جو آپ کو فرشتوں کی ضرورت پڑے گی؟
 

جاسم محمد

محفلین
آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے کے بجائے اپنا دماغ استعمال کریں۔
آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں کرنا تو ان سے ہر ۵ سال بعد بھیک نہ مانگیں۔ یہ کیا منطق ہے کہ قرضہ بھی لینا ہے اور جو قرض دے رہا ہے اس کی شرائط بھی نہیں ماننی۔ اس ڈھٹائی پر غور کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
گویا اسمبلی کے اراکین کی تعداد آپ کے خیال میں ملک کی آبادی کا 99 فیصد ہے جو آپ کو فرشتوں کی ضرورت پڑے گی؟
جس قسم کا نظام آپ چاہ رہے ہیں وہ ایران میں موجود ہے۔ وہاں ایک علما کونسل صدارت کے امیدواروں کا چناؤ کرتی ہے اور صرف وہی امیدوار الیکشن لڑ سکتے ہیں جنہیں علما کرام کلین چٹ دیں۔ اس کے باوجود ایران میں کرپشن عام ہے۔ اور ہر سطح پر ہے۔
Corruption in Iran - Wikipedia
 

الف نظامی

لائبریرین
آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل نہیں کرنا تو ان سے ہر ۵ سال بعد بھیک نہ مانگیں۔ یہ کیا منطق ہے کہ قرضہ بھی لینا ہے اور جو قرض دے رہا ہے اس کی شرائط بھی نہیں ماننی۔ اس ڈھٹائی پر غور کریں۔
اب آپ نے آئی ایم ایف کی طرف داری کرنی ہے تو مزید کیا بات ہو سکتی ہے۔
ویسے بھی آپ کون سی ایسی فیصلہ ساز شخصیت ہیں کہ آپ پر وقت ضائع کیا جائے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جس قسم کا نظام آپ چاہ رہے ہیں وہ ایران میں موجود ہے۔ وہاں ایک علما کونسل صدارت کے امیدواروں کا چناؤ کرتی ہے اور صرف وہی امیدوار الیکشن لڑ سکتے ہیں جنہیں علما کرام کلین چٹ دیں۔ اس کے باوجود ایران میں کرپشن عام ہے۔ اور ہر سطح پر ہے۔
Corruption in Iran - Wikipedia
پروپگنڈا ٹکنیک : خود سے کوئی بات تصور کرنا اور اس کو دوسرے پر چسپاں کر دینا
 

جاسم محمد

محفلین
اب آپ نے آئی ایم ایف کی طرف داری کرنی ہے تو مزید کیا بات ہو سکتی ہے۔
بات طرفداری کی نہیں اس فرسودہ سوچ کی ہے کہ جو ہمیں قرض دے رہا ہے اور دیے چلا جا رہا ہے۔ وہ ہماری شرائط پر قرض دے اور آئیندہ بھی دیتا چلا جائے۔ عالمی مالیاتی اداروں کیساتھ یہ مذاق آپ کچھ سال تو کر سکتے ہیں ہمیشہ کیلئے نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
بات طرفداری کی نہیں اس فرسودہ سوچ کی ہے کہ جو ہمیں قرض دے رہا ہے اور دیے چلا جا رہا ہے۔ وہ ہماری شرائط پر قرض دے اور آئیندہ بھی دیتا چلا جائے۔ عالمی مالیاتی اداروں کیساتھ یہ مذاق آپ کچھ سال تو کر سکتے ہیں ہمیشہ کیلئے نہیں۔
واہ کیا نرگسیت ہے اور کیا خود مفروضیت ہے۔
آخر میں ترجمان آئی ایم ایف بھی لکھنا تھا :)
 

جاسم محمد

محفلین
واہ کیا نرگسیت ہے اور کیا خود مفروضیت ہے۔
یہ ایسے ہی ہے کہ آپ اپنے کسی دوست یار سے ۲۱ بار اپنی شرائط پر قرض لیں اور جب وہ ۲۲ ویں بار قرض آپکی شرائط پر دینے سے انکار کرے تو اسی دوست کو دشمن کا درجہ عطا کر دیں۔ آپ آئی ایم ایف کیساتھ اسوقت یہی کر رہے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ ایسے ہی ہے کہ آپ اپنے کسی دوست یار سے ۲۱ بار اپنی شرائط پر قرض لیں اور جب وہ ۲۲ ویں بار قرض آپکی شرائط پر دینے سے انکار کرے تو اپنے دوست کو دشمن کا درجہ عطا کر دیں۔ آپ آئی ایم ایف کیساتھ اسوقت یہی کر رہے ہیں۔
قرض واپس دینا اور بات ہے اور ادارہ حوالے کرنا اور بات۔
پروپگنڈا ٹکنیک: oversimplification
 

جاسم محمد

محفلین
قرض واپس دینا اور بات ہے اور ادارہ حوالے کرنا اور بات۔
اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے حوالہ کر دیا اپوزیشن کا الزام ہے۔ اسی اپوزیشن کا جو ماضی میں اسٹیٹ بینک کو بطور گھر کی لونڈی استعمال کرتی رہی ہے۔ اس کا حوالہ خود آپ نے اوپر محمد زبیر کی ویڈیو میں دیا ہے جو شریف فیملی کا ترجمان ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ادارہ آئی ایم ایف کے حوالہ کر دیا اپوزیشن کا الزام ہے۔ اسی اپوزیشن کا جو ماضی میں اسٹیٹ بینک کو بطور گھر کی لونڈی استعمال کرتی رہی ہے۔ اس کا حوالہ آپنے اوپر محمد زبیر کی ویڈیو میں دیا ہے جو شریف فیملی کا ترجمان ہے۔
یہ ایسی ہی جنرلائزڈ سٹیٹمنٹ ہے جیسے:
حکومت ہمیشہ درست ہوتی ہے وہ کبھی غلطی نہیں کرتی
اور اپوزیشن ہمیشہ غلط ہوتی ہے اور وہ کبھی درست بات نہیں کہتی

حکومت اور اپوزیشن کے بیانیے سے قطع نظر معاشی ماہرین بھی یہی کہتے ہیں کہ یہ غلط فیصلہ ہے
 

جاسم محمد

محفلین
یہ ایسی ہی جنرلائزڈ سٹیٹمنٹ ہے جیسے:
حکومت ہمیشہ درست ہوتی ہے وہ کبھی غلطی نہیں کرتی
اور اپوزیشن ہمیشہ غلط ہوتی ہے اور وہ کبھی درست بات نہیں کہتی

حکومت اور اپوزیشن کے بیانیے سے قطع نظر معاشی ماہرین بھی یہی کہتے ہیں کہ یہ غلط فیصلہ ہے
معاشی ماہر بھی وہی لیا ہے جو ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں میں ساتھ دیتا رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک کا خود مختار ہونا کیوں ضروری ہے ذیل میں پڑھ لیں:
In defence of SBP bill - Opinion - Business Recorder
 

زیک

مسافر
آئی ایم ایف کیا پاکستان کے لیے مستقبل میں ایسٹ انڈیا کمپنی ثابت ہوگا ؟
یہ سوال ہمارے ذہن میں گزشتہ سے پیوستہ شجر کی مانند ہرا بھرا سا ہے اور گزرتے وقت کا ساتھ تناور درخت کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے ۔
ویسے ہمارا سیاست سے کوئی خاص یارانہ نہیں مگر پھر بھی دل ہے پاکستانی کیونکہ جب ایسی خبریں ہمارے کانوں میں رس گھول ہیں تو ہمارا ذہن اور دل ناجانے کیوں ایک عجیب سی کیفیت کا شکار ہو جاتا ہے ،
ہمارے بزرگ زمانے قدیم سے سیاست دانوں کے جھوٹے بہلاؤں اور روٹی کپڑا مکان ،بنے گا نیا پاکستان اور نسل پرست نعروں کے سرسبز و شاداب سیلمانی سپنوں کو اپنے نینوں میں سجائے لوٹ مار اور مہنگائی دہشت گردی اور معاشرے کی کئی اخلاقی برائیوں کے ساتھ گردش دوراں کا سفر جاری رکھتے ہوئے سپرد خاک ہو چکے مگر نہ بدلا تو امور سلطنت کا انداز اور نہ امیر سلطنت کے اطوار ۔
چہرے نئے آتے رہے مگر دستور وہی سابقہ رہا، غریب غریب رہا اور امیر سلطنت اپنی امارت کی جوڑ توڑ کی جستجو میں رہا ۔
ہمارے ملک میں موجود اسٹیبلشمنٹ جیسی روحانی قوت جس نے ہر دور میں اپنے زور بازو پر ہر آنے والے جمہوریت پسند فرمارواں کو نکیل ڈالی اور اپنے من پسند فیصلوں کا پابند کر دیا۔
ہم موضوع سے بہک جائیں اس بہتر ہے کہ اپنا رخ اس ہی سوال کی جانب کرتے ہیں اور آپ محفلین سے التجاء کرتے ہیں کہ ذرا اس جانب بھی توجہ فرمائیں اور اپنے علم و حکمت سے ہمیں فیضیاب کریں ۔
جس سے آپ بھاری قرضہ لیں گے اس کی شرائط تو ماننا پڑیں گی۔ یہ معاملہ صرف آئی ایم ایف کے ساتھ نہیں چین کے ساتھ بھی ہے۔ کوئی پاکستانی حکمران چین میں اویغور مسلمانوں پر ظلم کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہہ سکتا۔

لیکن یہ کمپنی بہادر کا سا معاملہ نہیں کہ دنیا کی صورتحال آجکل مختلف ہے۔
 
Top