شمشاد نے کہا:پاکستانی نے کہا:جن تو جس کے قبضے میں آنا تھا آ چکا، اب آپ اور میں اس بارے میں سوچ کر کیا کریں گے۔
ارے بھائی کون ہے وہ ذرا میں بھی تو سنوں؟
آپ کو تو ماوراء کی آفر بھی تھی کہ غلام جن لے لیں۔شمشاد نے کہا:میرے پاس کوئی جن ہوتا تو مجھے بھی معلوم ہو جاتا لیکن ابھی تک لاعلم ہوں۔
محمدعبیداللہ نے کہا:پہلا کام اس کی مدد سے ڈریم لینڈ کی سیر کرنی ہےماوراء نے کہا:لیکن۔۔۔آپ نے جن کو قابو میں کر کے کیا کرنا ہے؟
farzooq ahmed نے کہا:ماوراء نے کہا:کیوں۔۔۔جس سے منگنی ہوئی ہے وہ پری نما نہیں ہے کیا؟
پتا نہیں ابھی دیکھی نہیں ہے
میں اپنی چیزیں کسی کے ساتھ شئیر نہیں کرتی۔شمشاد نے کہا:میں نے تو آفر قبول کر لی تھی لیکن لگتا ہے اس جن کو یہاں کا ویزہ نہیں ملا ہو گا اس لیے ابھی تک نہیں پہنچا۔
ماوراء نے کہا:میں اپنی چیزیں کسی کے ساتھ شئیر نہیں کرتی۔شمشاد نے کہا:میں نے تو آفر قبول کر لی تھی لیکن لگتا ہے اس جن کو یہاں کا ویزہ نہیں ملا ہو گا اس لیے ابھی تک نہیں پہنچا۔
اب باتوں میں ٹال مٹول نہ کریں آپ نے پہلے جو وعدہ کیا ہے وہ پورا کریں۔ماوراء نے کہا:
کس کے ڈریم لینڈ کی؟؟؟؟
اس کا اور کام کیا ہے اپنے آپ کو بڑا دکھانے لئے خود ہی آفر اور پھر ٹال مٹولشمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:میں اپنی چیزیں کسی کے ساتھ شئیر نہیں کرتی۔شمشاد نے کہا:میں نے تو آفر قبول کر لی تھی لیکن لگتا ہے اس جن کو یہاں کا ویزہ نہیں ملا ہو گا اس لیے ابھی تک نہیں پہنچا۔
یہ لیں عبید بھائی یہ تو اپنی آفر سے پھر گئی
محمدعبیداللہ نے کہا:اس کا اور کام کیا ہے اپنے آپ کو بڑا دکھانے لئے خود ہی آفر اور پھر ٹال مٹول
نہ نہ۔۔۔آزاد کیسے کر سکتی ہوں۔ ایک بار جس کو میں قابو کر لیا۔ وہ میرے ہاتھوں سے نکل نہیں سکتا۔ اصل میں وہ جن خود ہی آزاد نہیں ہونا چاہتا۔شمشاد نے کہا:تو اسے آزاد کرو ناں تا کہ میرے پاس پہنچ جائے۔
ارے ارے۔۔۔وعدہ کون سا؟ میں نے تو کوئی وعدہ نہیں کیا۔ اور اگر کیا ہی ہے تو وعدے تو توڑنے کے لیے ہی ہوتے ہیں نا۔محمدعبیداللہ نے کہا:اب باتوں میں ٹال مٹول نہ کریں آپ نے پہلے جو وعدہ کیا ہے وہ پورا کریں۔ماوراء نے کہا:
کس کے ڈریم لینڈ کی؟؟؟؟