اگر پاکستان میں انتخابات کل ہوں، تو آپ کس کو ووٹ دیں گے ؟

ثمین زارا

محفلین
جو لوگ اپنے علاقے کے جلسوں میں نوٹ خرچ کر کے لوگ بلاتے ہوں ۔ گوجرنواالہ میں خالی کرسیوں سے خطاب کرتے ہوں اور اپنی سیٹ ہار جاتے ہوں ان کو پشتو فلم میں وزیراعظم بنایا جا سکتا ہے ۔
پھر بھی جل تو جلال تو ۔ ۔
ابھی تو صرف کرونا وائرس ہی بڑھ رہا ہے ۔ شائد ان کا ووٹ مانا جائے تو :LOL:
 

الف نظامی

لائبریرین
صوبہ پنجاب میں کثیر تعداد میں نوجوان علامہ مولانا فضل الرحمان کی سیاسی فکر کی طرف مائل ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے باقی سیاسی جماعتوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
صوبہ پنجاب میں کثیر تعداد میں نوجوان علامہ مولانا فضل الرحمان کی سیاسی فکر کی طرف مائل ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے باقی سیاسی جماعتوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
۲۰۱۴ دھرنے میں یہی لوگ علامہ طاہر القادری کی سیاسی فکر کی طرف مائل ہو رہے تھے۔ پھر مولانا کہیں نظر نہیں آئے
 

الف نظامی

لائبریرین
۲۰۱۴ دھرنے میں یہی لوگ علامہ طاہر القادری کی سیاسی فکر کی طرف مائل ہو رہے تھے۔ پھر مولانا کہیں نظر نہیں آئے
مولانا فضل الرحمان اور طاہر القادری کا اتحاد ہو سکتا ہے اور اس میں عمران خان سہولت کار کا کردار ادا کریں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یعنی وزیر اعظم ووٹوں سے بنتا ہے ۔

ن +ووٹوں سے!

قیمے والے نان سے بھی بنایا جا سکتا ہے۔

مجمعہ لگا کر تماش بینوں سے رقص کروا کر بھی بنایا جا سکتا ہے۔

لیکن آخر میں بات وہیں آ کر ختم ہوتی ہے، یعنی:

"دلہن وہی جو پیا من بھائے"
 
"دلہن وہی جو پیا من بھائے"

یعنی اب توقع یہی باقی ہے کہ یا تو پاکستان کی عوام اس پیا کو پی جائے یا اسے کچھ پلا دے ۔

یہی تو مسئلہ ہے۔ اگر پاکستان کے عوام ’’پیا‘‘ ہین تب تو ٹھیک ہے، لیکن اگر ظالم سماج ’’پیا‘‘ کو ڈکٹیٹ کروائے تب درست نہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
واہ کیا بات کی پینے پلانے کی!!!
یہی تو مسئلہ ہے۔ اگر پاکستان کے عوام ’’پیا‘‘ ہین تب تو ٹھیک ہے، لیکن اگر ظالم سماج ’’پیا‘‘ کو ڈکٹیٹ کروائے تب درست نہیں۔
قوم کے سہاگن رہنے کا اور کوئی چارہ ہماری عقل نارسا میں تو نہیں آتا جس پر ہم بفخر و تمکنت عقل رسا کا گمان خام رکھنے کے گناہ بے لذت میں سرشار رہنے کے مدتوں سے عادی ہیں ۔
ہمیں جھنجھوڑ نے والے خود آج وطن عزیز کی مٹی تلے آسودہء خاک ہیں لیکن ہمارے کانوں پر ان جوووں کی خوش خرامی اس پیا کے لیے 21 توپوں کی سلامی بنی ہوئی ہے ۔
 

ثمین زارا

محفلین
فرخ سلیم کا گراف درست ہے۔

ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر بجائے بڑھنے کے الٹا منفی ہو گئے؟
جی یہی بات کہ محض اعداد و شمار کا گورکھ دھندا تھا ۔ حقیقی ترقی تو ناپید تھی ۔ کرنٹ اکاؤنٹ دیفیسٹ ہوشربا، قرضے حد سے زیادہ، تعلیم و صحت سمیت متعدد شعبے ناکام ۔ ڈالر کی اڑان کی مصنوعی روک تھام، سفید ہاتھی جیسے پراجیکٹس ۔ ایکسپورٹ صفر ۔ ۔ پھر کہتے ہیں اتنی ترقی تھی ۔ قرض کی مے پی کر دھمال ڈال رکھا تھا بس۔
 
Top