بالکل۔ فوج کسی کو بھی سلیکٹ کر لے۔ اس کا سدا بہار لاڈلا نواز شریف ہی ہے۔حکومت نے نواز شریف اینڈ کمپنی کو سانحہ ماڈل ٹاون سے بچایا اور باہر بھیجا اور اس کے بدلے خفیہ ڈیل کی۔
باقی سب عوام کو بیوقوف بنانے کا ڈرامہ چل رہا ہے۔
نہیں۔ غلام النصیر چلاسی نے برسوں پہلے نواز شریف کو فوج سے پنگا لینے سے منع کیا تھا۔بالکل۔ فوج کسی کو بھی سلیکٹ کر لے۔ اس کا سدا بہار لاڈلا نواز شریف ہی ہے۔
اپوزیشن افوائیں نہ اڑائے کیا کرے ۔ کہنے کو کچھ ہے ہی نہیں ۔اپوزیشن والے فوج کی اعلی کمان میں تبدیلی کو حکومت کی تبدیلی سے تشبیح دے رہے ہیں۔ ان کی جمہوریت پسندی بس اتنی سی ہے۔
بہت سوں نے یہ کوشش کی اور منہ کی کھائی ۔ پائے اور نہاری نے دماغ کو کسی قابل نہیں چھوڑا ۔ یہی حال بیٹی کا بھی ہے ۔ پوری پارٹی اور چچا کی ایک نہیں مانتی ۔نہیں۔ غلام النصیر چلاسی نے برسوں پہلے نواز شریف کو فوج سے پنگا لینے سے منع کیا تھا۔
پر جو اپنی ماں کو سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں ان کی شان میں بھی کچھ فرمائیے ۔ ہم تو ان ناہنجار لوگوں کو ہی برا کہہ رہے تھے کہ ماں کا تو لحاظ کیا ہوتا۔
مریم نواز اور ن لیگی قیادتبہت سوں نے یہ کوشش کی اور منہ کی کھائی ۔ پائے اور نہاری نے دماغ کو کسی قابل نہیں چھوڑا ۔ یہی حال بیٹی کا بھی ہے ۔ پوری پارٹی اور چچا کی ایک نہیں مانتی ۔
ثمین بہنا مجھے شدید اختلاف ہے حالانکہ میں ن لیگی نہیں ہوں مگر پائے نہاری مجھے بھی اچھے لگتے ہیںبہت سوں نے یہ کوشش کی اور منہ کی کھائی ۔ پائے اور نہاری نے دماغ کو کسی قابل نہیں چھوڑا ۔ یہی حال بیٹی کا بھی ہے ۔ پوری پارٹی اور چچا کی ایک نہیں مانتی ۔
یہ جب بھی معاشی شرح نمو کا گراف دکھا کر عمران خان کی حکومت کو ٹرول کریں تو جواب میں یہ والے گرافس پیش کر دیا کریں۔ ان کی اپنی سٹی گم ہو جائے گییہ اعداد و شمار یہاں کسی کے پلے نہیں پڑتے ۔ بےکار اتنی محنت کی ۔
یہ تو ماننا پڑے گا کہ شریف خاندان نے دکھاوے کے کام کر کر کے لوگوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی ختم کر دی ہے ۔ کے پی کے تعلیمی نظام کو دنیا میں سراہا گیا ۔ لوگوں نے پہلی مرتبہ پرائیویٹ اسکولز سے بچے نکال کر سرکاری اسکولوں میں ڈالے ۔ عمارتوں کو ٹھیک کیا ۔ اساتذہ کی حاضری یقینی بنائی ۔ جدید طرز تعلیم سے روشناس کیا ۔ اور خالی اسکولوں اورکالجوں کو اپ گریڈ کیا ۔ نئے اسکول کالجز اور یونیورسٹیز بھی بنی ہیں ۔ یو ٹیوب اور گوگل پر دیکھ لیجیئے ۔ الیکشن سے پہلے کے تمام سرویز بتاتے ہیں کہ لوگ مطمئن ہیں ۔ محض ہوائی باتیں کرنا اور خوش ہونا کوئی عقل مندی نہیں ۔پچھلے سات سال میں پختونخواہ میں کتنے سکول، کالج اور یونیورسٹیاں بنیں ہیں؟
ایک سو سات ارب روپے لگا کر جو پشاور میٹرو کھٹا رہ پڑی ہے اس سے کتنے سکول بن سکتے تھے؟
عموما سیاسی جماعتیں ناحق اموات پر سیاست کرتی ہیں۔ شریف خاندان دنیا کی پہلی سیاسی جماعت ہے جو طبعی اموات پر سیاست کرتی ہے۔پر جو اپنی ماں کو سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں ان کی شان میں بھی کچھ فرمائیے ۔ ہم تو ان ناہنجار لوگوں کو ہی برا کہہ رہے تھے کہ ماں کا تو لحاظ کیا ہوتا۔
اب آپ کی سمجھداری چیک کرنی پڑے گی کہ کام کی بات سمجھ آتی ہے یا نہیں ۔ثمین بہنا مجھے شدید اختلاف ہے حالانکہ میں ن لیگی نہیں ہوں مگر پائے نہاری مجھے بھی اچھے لگتے ہیں
یہ محترمہ ابھی تک سوشل میڈیا کا استعمال نہیں جانتیں ۔ ان کو معلوم ہی نہیں کہ اس کو کتنا استعمال کرنا ہے ۔ یہ برائیڈل میک اپ میں جلسے کرتی ہیں ۔ کاش کچھ پڑھ لکھ لیا ہوتا ۔عموما سیاسی جماعتیں ناحق اموات پر سیاست کرتی ہیں۔ شریف خاندان دنیا کی پہلی سیاسی جماعت ہے جو قدرتی اموات پر سیاست کرتی ہے۔
خیبر پختونخواہ ملک کا پہلا اور واحد صوبہ ہے جہاں ہر گھرانے کو دس لاکھ روپے تک کا طبی علاج خواہ وہ سرکاری یا نجی ہسپتال سے ہو ، بالکل مفت ہے۔یہ تو ماننا پڑے گا کہ شریف خاندان نے دکھاوے کے کام کر کر کے لوگوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی ختم کر دی ہے ۔ کے پی کے تعلیمی نظام کو دنیا میں سراہا گیا ۔ لوگوں نے پہلی مرتبہ پرائیویٹ اسکولز سے بچے نکال کر سرکاری اسکولوں میں ڈالے ۔ عمارتوں کو ٹھیک کیا ۔ اساتذہ کی حاضری یقینی بنائی ۔ جدید طرز تعلیم سے روشناس کیا ۔ اور خالی اسکولوں اورکالجوں کو اپ گریڈ کیا ۔ نئے اسکول کالجز اور یونیورسٹیز بھی بنی ہیں ۔ یو ٹیوب اور گوگل پر دیکھ لیجیئے ۔ الیکشن سے پہلے کے تمام سرویز بتاتے ہیں کہ لوگ مطمئن ہیں ۔ محض ہوائی باتیں کرنا اور خوش ہونا کوئی عقل مندی نہیں ۔
ہونی تو چاہئے پر اور ہوتی بھی ہو گی ۔ مگر یہ مانتے نہیں ۔ پتہ نہیں کیوں ۔یہ جب بھی معاشی شرح نمو کا گراف دکھا کر عمران خان کی حکومت کو ٹرول کریں تو جواب میں یہ والے گرافس پیش کر دیا کریں۔ ان کی اپنی سٹی گم ہو جائے گی
شاید محترمہ نے ابھی تک صرف ٹویٹ اور ری ٹویٹ کرنا سیکھا ہے۔ اگر رپلائی کرنا آتا تو کم از کم اپنے ٹویٹس کے نیچے کمنٹ تو پڑھ لیتییہ محترمہ ابھی تک سوشل میڈیا کا استعمال نہیں جانتیں ۔ ان کو معلوم ہی نہیں کہ اس کو کتنا استعمال کرنا ہے ۔ یہ برائیڈل میک اپ میں جلسے کرتی ہیں ۔ کاش کچھ پڑھ لکھ لیا ہوتا ۔
مدعی سست گواہ چست ۔ اب تو اچھے حالات ہیں ۔ طاہر القادری کو اپنی کینیڈین نیشلنٹی کو چھوڑ کر یہ کیس خلوص دل سے لڑنا چاہئے ۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولِیس خُود براہِ راست مُلوث رہی یا اُسے کر دِیا گیا ہے اِس لیے اِس کیس کا کوئی نتیجہ نِکلنا ہر گُزرتے دِن مُشکل سے مُشکل تر ہوتا جائے گا۔
سچ کہا ۔ میں نے ان کے فیس بک پیج کی ہر ہر پوسٹ پر اتنی گالیاں پڑہیں کہ تاب نہ رہی ۔ پھر بھی یہ "افسانہ لکھ رہی ہوں دل بےقرار کا" ٹائپ پوسٹیں بند نہیں کرتی ۔ حیرت ہے ۔شاید محترمہ نے ابھی تک صرف ٹویٹ اور ری ٹویٹ کرنا سیکھا ہے۔ اگر رپلائی کرنا آتا تو کم از کم اپنے ٹویٹس کے نیچے کمنٹ تو پڑھ لیتی
طاہر القادری بھی آجکل نواز شریف بنے ہوئے ہیں۔مدعی سست گواہ چست ۔ اب تو اچھے حالات ہیں ۔ طاہر القادری کو اپنی کینیڈین نیشلنٹی کو چھوڑ کر یہ کیس خلوص دل سے لڑنا چاہئے ۔