ایران کو تو چھوڑئیے جو کچھ ایران میں آفیشلی و ان فیشلی کیا جاتا ہے اس پر اگر گفتگو کی جائے تو دھاگہ مقفل اور بے چارہ ممبر بین ہوجاتا ہے۔ اصل معاملہ پاکستان کا ہے ، پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے تدارک کے لیے اہل تشیع حضرات کو ذرا دل بڑا کر کہ کچھ کرنا پڑے گا سب سے پہلے تو یہی کہ وہ تبرے پر پابندی کا بل جو کافی زمانے سے سپاہ صحابہ والے منظور کروانا چاہتے ہیں اس میں ان کو سپورٹ کریں ایک ایسا بل جس سے تمام اہل بیت اور صحابہ کی گستاخی شدید جرم قرار پائے وقت کی اہم ضرورت ہے اگر اس بات کا تدارک ہو جائے تو اہل تسنن اور اہل تشیع کے بیچ کے فاصلے کم ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ ایسا سوچتے ہیں تو میں اس کو آپ کی خوش فہمی سمجھتا ہوں۔ تبرہ اہل تشیع دین کا حصہ سمجھتے ہیں جس کا مطلب ہے حضور(ص) اور ان کے اہل بیت کے دشمنوں سے براءت کا اظہار۔ لیکن جیسے میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے آپ کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کہ پوری آزادی ہونی چاہیے۔ جو چیزیں سپاہ صحابہ ٹائپ کے گروہ اہل تشیع سے منسوب کرتے ہیں ان میں سے اکثر جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں۔ اور اسطرح کے جھوٹ پر بیگناہ انسانوں کا خون بہایا جاتا ہے۔
اگر آپ کی بات ہم مان بھی لیں کہ تبرہ ہی اصل وجہ ہے، تو عاشورہ کے جلوسوں میں کون سا تبرہ ہو رہا ہوتا ہے جو یہ لوگ اس پر فائرنگ کرتے ہیں اور بم بلاسٹ کرتے ہیں، یا پھر میلاد کی محفلوں میں کونسا تبرہ ہو رہا ہوتا ہے جو ان کو دھماکوں سے اڑاتے ہیں۔
ان دہشت گرد تنظیموں کا مدعا بہت واضح ہے اور وہ یہ ہے کہ یا تو مکمل طور پر ہمارے جیسے ہو جاؤ یا پھر مرنے کے لئے تیار ہو جاؤ۔
کسی مہذب ملک میں سپاہ صحابہ جیسی نفرت انگیز تنظیموں کا وجود ہی ممکن نہیں ہے، ان کی سول سوسائٹیز ہی ان کو نکال باہر کریں گی لیکن ہمارے لوگ بھی ماشاء اللہ کافی جاہل واقعہ ہوئے ہیں کہ ایسے لوگوں کی باتوں پر یقین کرتے ہیں- اس پر حکومت بھی انتہائی نا اہل کہ کچھ کرنے کے قابل ہی نہیں ہے۔
جہاں تک قانون سازی کی بات ہے تو تقصِ امن کے قوانین موجود ہیں اور جو بھی اس کا مرتکب ہو اس کو سزا ہونی چاہیے۔ توہین رسالت کے قانون کا حال ہم دیکھ چکے ہیں، کہ جس کا جی چاہے توہین رسالت کا الزام لگا کر کسی کو اندر کر سکتا ہے۔ اور جیل میں اس کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ توہین صحابہ کا قانون اہل تشیع کو اچھوت بنا دے گا اور ہر کوئی منہ اٹھا کر الزامات لگانا شروع کر دے گا چاہے توہین صحابہ کا مرتکب ہو یا نہ ہو۔ اور جہادی جہاں جیل توڑ کر اپنے بھائیوں کو نکال سکتے ہیں جیل میں کسی کو قتل کرنا کون سا مشکل کام ہے۔
آخر میں میں کہتا چلوں کہ یہ شیعہ سنی مسئلہ ہے ہی نہیں۔ اہل سنت کافی عقل مند اور دین دار لوگ ہیں۔ ان کو اسلام کی تعلیمات کا بخوبی علم ہے اور وہ اچھے برے کی تمیز کر سکتے ہیں۔ ایک دہشت گرد اور فتنہ پرور گروہ، جو الیکشن میں ایک سیٹ جیتنے کے بھی قابل نہیں، اپنے آپ کو اہل سنت کا نمائندہ بنا کر پیش کرتا ہے اور اہل سنت کو اہل تشیع کے خلاف ورغلانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس سے تمام کے تمام اہل سنت شدت پسند نہیں بن جاتے۔