دو چار ہفتے قبل نیٹ گردی کے دوران ہم اور
ابن سعید صاحب فارسی کے مختلف فونٹس ڈاؤن لوڈ کر کر کے انھیں آزما رہے تھے اور اسی مشق کے دوران ہمارے ہاتھ "ایران نستعلیق" لگا جسے
ایران کے دبیر خانہ شورائے عالی اطلاع رسانی (سپریم کونسل آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی) نے
پارس فونٹ کے
حسین زاہدی سے بنوا کر استفادۂ عامہ کے لیے مفت مہیا کیا ہوا ہے۔
ایران نستعلیق فونٹ اول تو ایرانی انداز کے نستعلیق کا بہترین نمونہ ہے نیز اس کا جو فیچر ہمیں بے حد پسند آیا ہے وہ ہے تطویل کے ساتھ مختلف الفاظ کی بے شمار نت نئی اشکال (سکرین شاٹ ملاحظہ ہو)۔ اس سہولت کے باعث کم از کم نستعلیق کی حد تک یہ فونٹ کیلک کا بھی متبادل ہے اور بغیر کیلک کے کیلک جیسی خطاطی مائکرو سافٹ ورڈ میں بھی ممکن ہے جسے پی ڈی ایف میں محفوظ کر کے کسی بھی ڈیزائننگ سافٹ ویئر میں لے جایا جا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں اس کا سائز بھی اس قدر کم ہے کہ بے حد آسانی سے ویب ایمبیڈنگ ممکن ہے یعنی صارف کے پاس یہ فونٹ انسٹال ہو یا نہ ہو لیکن ہم ویب سائٹ پر موجود تحریر اسی فونٹ میں پڑھا سکتے ہیں۔
ایران نستعلیق ڈاؤن لوڈ لنکس
اب آتے ہیں اس کے مسائل کی جانب۔۔۔ اس فونٹ میں اردو حروف یعنی ٹ، ڈ، ڑ، ہ، ھ اور ے موجود نہیں ہیں۔ ہم نے حسین زاہدی سے رابطہ کر کے اس سے اردو حروف شامل کرنے کے متعلق دریافت کیا تھا لیکن ان صاحب نے ہمیں بے وقوف جان کر مزید الو بنانے کی کوششیں کر دیں اور ہزاروں ڈالر مانگنا شروع کر دیے۔
ہم خود اس پر کچھ سر پھٹول کر سکتے تھے لیکن مشکل یہ ہے کہ اس کا وولٹ ورک میسر نہیں۔
آپ لوگوں سے سوال یہ ہئ کہ کیا اس کا کوئی حل ممکن ہے؟ یا اس کے انداز پر تطویل کے ساتھ الفاظ کی مختلف شکلیں بنانے والا ایک اردو نستعلیق فونٹ بنانا ممکن ہے؟