کاشفی

محفلین
ہم قتل بھی ہوتے ہیں تو چرچہ نہیں ہوتا
راہ حق میں اپنی جانیں نچھاور کرنے والے عظیم تحریکی شہداء
بشکریہ: ایم کیو ایم ٹیلی وژن
1545880_10152316301491373_2986212485322118149_n.jpg

10469044_10152316301496373_153846813094665557_n.jpg

10552484_10152316301501373_6165264343606888035_n.jpg

10687043_10152316301566373_7062565956209963355_n.jpg
 

کاشفی

محفلین
شہید کی سیاسی تعریف کے لحاظ سے ٹھیک ہے لیکن مذہبی اعتبار سے اسے شہادت کہنا درست نہیں :(
قیصرانی بھائی میں جس مذہب پر عمل کرتا ہوں اس کے مطابق راہِ حق میں اپنی جانیں نچھاور کرنے والے تمام عظیم تحریکی ساتھی شہید ہیں۔:)
 

کاشفی

محفلین
دم دم مست قلندر ہوگا
اب دھمال سڑک پر ہوگا

مت پوچھو کے کیونکر ہوگا
جو کہتا ہے رہبر ہوگا
ہر گھر ایک برابر ہوگا
نوے سب کا نمبر ہوگا
تیری میری باتیں ہونگی
بدلا بدلا تیور ہوگا
بجھتی بجھتی آنکھوں میں بھی
بجلی ہوگی صفدر ہوگا
دستِ حنائی میں بھی اب تو
خوں کا پیاسا خنجر ہوگا
ننھے منھے ہاتھوں میں بھی
بجری ہوگی کنکر ہوگا
سر ہوگا ہر ہاتھ کے اوپر
اور کفن ہر سر پر ہوگا
ہر کیاری میں اینٹ اُگے گی
پتھر پھول کے اندر ہوگا
مرجانا یا زندہ رہنا
دونوں ایک برابر ہوگا
روز قیامت ڈھانے والوں
روز بپا ایک محشر ہوگا
بات بڑھا کر کہنے والو
سوچ لو اس سے بڑھ کر ہوگا
حسرت ہے کہ اور رہیں وہ
گول مگر اب بستر ہوگا
ظلم کی نظریں نیچی ہونگی
صبر کا چہرہ اوپر ہوگا
پیروں میں زنجیر سجے گی
طوق گلے کا زیور ہوگا
کور دبے گی بھاگنا لیکن
مشکل سے مشکل تر ہوگا
رستہ رستہ رسی ہوگی
کوچہ کوچہ اژدر ہوگا
آگےایک پہاڑی ہوگی
پیچھے ایک سمندر ہوگا
جبرکی قوت دم توڑے گی
اور مجبور تمندر ہوگا
گہن سے مہر ومن نکلیں گے
گہنا ایسا اختر ہوگا
دشت و جمن سیراب ملیں گے
پیاسا صرف سمندر ہوگا
کھپ جائیں گے آگ میں منظر
وہ منظر کیا منظر ہوگا
حیرت کرکے تعجب ہوگی
جو دیکھے گا شزدر ہوگا
تاریکی سب چھٹ جائے گی
شہرِ نور منوّر ہوگا
زاغ و زغن کی سازش ہوگی
مخبر ایک کبوتر ہوگا
دیواروں پر قینچی ہوگی
اور پیغام پروں پر ہوگا
ظالم دستخط کرتے ہونگے
سامنے رکھا محضر ہوگا
اور یہ سب کچھ جب ہوجائے گا
تب ہی حساب برابر ہوگا
دم دم مست قلندر ہوگا
اب دھمال سڑک پر ہوگا
 
Top