ایک جملہ کے لطائف

جو لوگ چوبیس گھنٹے سوشل میڈیا پر بیٹھے رہتے ہیں یا تو وہ اپنے گھر والوں سے دور پردیسی ہوتے ہیں یا ان کو گھر میں کوئی منہ نہیں لگاتا۔
 

زنیرہ عقیل

محفلین
مجھے لگتا ہے۔ لگتا نہیں بلکہ پکا یقین ہے۔ کہ یہاں بھوتنیاں (ناریاں) بھی پھرتی رہتی ہیں۔ دوسری بات پر التماس ہے کہ اتنا سنجیدہ ہوکر نہ پھریے۔ یہاں عقیدہ ٹھیک کرنےنہیں اک دوجے کو محظوظ کرنے کرآتے۔
اس میں عقیدہ درست کرنے والی کون سی بات آگئی. صرف بتایا کہ روح بھٹکنے کا عقیدہ ہندوؤں کا ہے
 
ہر وقت ملائیت کا رونا رونے والوں کے بارے میں ایک مولوی صاحب نے کہا تھا کہ "جب یہ پیدا ہوتے ہیں تو کہتے ہیں مولوی کو بلاؤ کہ کان میں اذان دے، جب شادی کرنا ہو تو کہتے ہیں کہ مولوی کو بلاؤ نکاح بڑھا دے جب مرتے ہیں تو کہتے ہیں مولوی کو بلاؤ کہ جنازہ پڑھا دے ۔ مولیاں دے بغیر نا ایہہ جمن جوگے نا مرن جوگے
ویسے ایک طبقہ ایسا بھی پیدا ہوگیا ہے جسے نا کان میں اذان کی ٹینشن ہے نا جنازے کی اور نا نکاح کی
 

شاہد شاہ

محفلین
بدلتے وقتوں کیساتھ روایات تبدیل ہو رہی ہیں۔ اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ پیدائش، شادی، وفات کے وقت مولوی کی غیر موجودگی وبال جان بن جائے۔
ہر وقت ملائیت کا رونا رونے والوں کے بارے میں ایک مولوی صاحب نے کہا تھا کہ "جب یہ پیدا ہوتے ہیں تو کہتے ہیں مولوی کو بلاؤ کہ کان میں اذان دے، جب شادی کرنا ہو تو کہتے ہیں کہ مولوی کو بلاؤ نکاح بڑھا دے جب مرتے ہیں تو کہتے ہیں مولوی کو بلاؤ کہ جنازہ پڑھا دے ۔ مولیاں دے بغیر نا ایہہ جمن جوگے نا مرن جوگے
ویسے ایک طبقہ ایسا بھی پیدا ہوگیا ہے جسے نا کان میں اذان کی ٹینشن ہے نا جنازے کی اور نا نکاح کی
 
لئیق احمد لواحقین میں سے جو کوئی نماز جنازہ جانتا ہے پڑھا دے۔ مولوی کا خاص انتظام کرنا غیر ضروری ہے
اگر کوئی بھی نہ جانتا ہو تو؟ عام طور لواحقین میں سے جنازہ پڑھانا بہت کم لوگ جانتے ہوتے ہیں یہ بات تو افسوس ناک ہے مگر کڑوا سچ ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ہر وقت ملائیت کا رونا رونے والوں کے بارے میں ایک مولوی صاحب نے کہا تھا کہ "جب یہ پیدا ہوتے ہیں تو کہتے ہیں مولوی کو بلاؤ کہ کان میں اذان دے، جب شادی کرنا ہو تو کہتے ہیں کہ مولوی کو بلاؤ نکاح بڑھا دے جب مرتے ہیں تو کہتے ہیں مولوی کو بلاؤ کہ جنازہ پڑھا دے ۔ مولیاں دے بغیر نا ایہہ جمن جوگے نا مرن جوگے
ویسے ایک طبقہ ایسا بھی پیدا ہوگیا ہے جسے نا کان میں اذان کی ٹینشن ہے نا جنازے کی اور نا نکاح کی
یہ اٹھارہ سال پہلے کا واقعہ ہے۔ میرے والد صاحب مرحوم کے جنازے کا۔ چونکہ محلے ساتھ ساتھ ہی ہوتے ہیں اور ہر محلے کی الگ مسجد اور الگ مولوی صاحب، تو میرے والد صاحب کے اور میرے اپنے بھی دو تین مسجدوں کے امام صاحبان سے بہت اچھے تعلقات تھے لیکن افسوس جنازہ صرف ایک ہی پڑھا سکتا تھا (ظاہر ہے اس کام کی فیس بھی ہوتی ہے) سو ایک مولوی صاحب نے میرے کہنے پر پڑھا دیا، بعد میں دوسرے مولوی صاحبان میرے پاس تعزیت کے لیے آتے رہے اور چپکے سے کان میں کہتے رہے کہ بڑا افسوس ہوا کہ آپ نے ہمیں خدمت کا موقع نہیں دیا۔ :)
 

فاخر رضا

محفلین
اگر کوئی بھی نہ جانتا ہو تو؟ عام طور لواحقین میں سے جنازہ پڑھانا بہت کم لوگ جانتے ہوتے ہیں یہ بات تو افسوس ناک ہے مگر کڑوا سچ ہے۔
میں آپ سے متفق نہیں ہوں
جنازہ تو کیا تمام تک رسومات میں کہیں بھی ڈگری ہولڈر مولوی کی ضرورت نہیں
یہ ایک واجب کفائی ہے جو کوئی بھی مسائل جاننے والا کرسکتا ہے
میرے والد اور بھائی غسل کفن دفن سب کچھ کرتے تھے، کان میں اذان اور نماز وغیرہ تو معمولی کام ہیں
 

فاخر رضا

محفلین
یہ اٹھارہ سال پہلے کا واقعہ ہے۔ میرے والد صاحب مرحوم کے جنازے کا۔ چونکہ محلے ساتھ ساتھ ہی ہوتے ہیں اور ہر محلے کی الگ مسجد اور الگ مولوی صاحب، تو میرے والد صاحب کے اور میرے اپنے بھی دو تین مسجدوں کے امام صاحبان سے بہت اچھے تعلقات تھے لیکن افسوس جنازہ صرف ایک ہی پڑھا سکتا تھا (ظاہر ہے اس کام کی فیس بھی ہوتی ہے) سو ایک مولوی صاحب نے میرے کہنے پر پڑھا دیا، بعد میں دوسرے مولوی صاحبان میرے پاس تعزیت کے لیے آتے رہے اور چپکے سے کان میں کہتے رہے کہ بڑا افسوس ہوا کہ آپ نے ہمیں خدمت کا موقع نہیں دیا۔ :)
یہ بات میرے لئے حیرت انگیز ہے کہ جنازہ پڑھانے کے بھی پیسے ہوتے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ بات میرے لئے حیرت انگیز ہے کہ جنازہ پڑھانے کے بھی پیسے ہوتے ہیں
بالکل ہوتی ہے، جنازہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ، نکاح پڑھنے کی بھی ہوتی ہے، کان میں اذان دینے کی بھی اور ختم شریف میں ختم پڑھنے کی بھی، یہ متعین نہیں ہوتی بلکہ استعداد پر یا حسبِ توفیق ہوتی ہے۔
 
جنازہ تو کیا تمام تک رسومات میں کہیں بھی ڈگری ہولڈر مولوی کی ضرورت نہیں
یہ ایک واجب کفائی ہے جو کوئی بھی مسائل جاننے والا کرسکتا ہے
میرے والد اور بھائی غسل کفن دفن سب کچھ کرتے تھے، کان میں اذان اور نماز وغیرہ تو معمولی کام ہیں
یہ مسائل جاننے والے بھی بہت کم ہیں، آپ خوش نصیب ہیں کہ آپ کے خاندان میں یہ مسائل جاننے والے لوگ موجود ہیں، شریعت کا حکم بھی یہی ہے کہ بہتر ہے کہ بیٹا خود باپ کو غسل دے اور جنازہ پڑھائے لیکن مسائل جاننے والے بہت کم ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
جو مولوی حلوے پر راضی نہ ہو اسکی جیب گرم کرنی پڑتی ہے
مولویوں کو آپ مسجدوں میں اٹھارویں بیسویں گریڈ کی تنخواہیں دیتے ہیں ناں اور اسکے بعد پھر ان کی اوپر کی آمدنی ہوتی ہے جسے آپ جیب گرم کرنا کہہ رہے ہیں! حد ہوتی ہے للہی بغض کی بھی۔
 

زنیرہ عقیل

محفلین
یہ مسائل جاننے والے بھی بہت کم ہیں، آپ خوش نصیب ہیں کہ آپ کے خاندان میں یہ مسائل جاننے والے لوگ موجود ہیں، شریعت کا حکم بھی یہی ہے کہ بہتر ہے کہ بیٹا خود باپ کو غسل دے اور جنازہ پڑھائے لیکن مسائل جاننے والے بہت کم ہیں۔
تبلیغ دین کے ذریعے الحمد اللہ یہ علم گھر گھر پہنچ چکا ہے
 
Top