محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
تشدد کی سب سے بھیانک قسم وہ ہےجس میں خواتین نہایت خودکش کھانا بنا کرشوہر سے بہت لاڈ سے پوچھتیں ہیں ، ، ،" اچھا بنا " ؟
"ٹھیک" کہو تو مارے جاؤ، "اچھا" کہو تو سننا پڑے گا "کبھی ٹھیک بات نہ کرنا"تشدد کی سب سے بھیانک قسم وہ ہےجس میں خواتین نہایت خودکش کھانا بنا کرشوہر سے بہت لاڈ سے پوچھتیں ہیں ، ، ،" اچھا بنا " ؟
یہ ایک دردناک صورتحال ہے، ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 26 فیصد آبادی شوگر کی مریض ہے ۔ اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔پہلے وقتوں میں حال پوچھنے پر جواب ملتا تھا شکر ہے اور اب حال پوچھو تو جواب ملتا ہے " شوگر " ہے ۔
پلاسٹک شاپنگ بیگ کو خریدار (شاپر) کا مقام دینا بھی ہماری قوم کا اہم کارنامہ ہے۔پرانے شاپنگ بیگ جمع کرنا بھی ہمارے اہم قومی مشاغل میں سے ایک ہے۔
اور پھر شاپر لوگوں کے لیے کوچہ شاپراں کی بنیاد رکھنا، نیز نظریہ شاپریت کو فروغ دینا وغیرہ وغیرہ...پلاسٹک شاپنگ بیگ کو خریدار (شاپر) کا مقام دینا بھی ہماری قوم کا اہم کارنامہ ہے۔
صرف یہاں نہیں۔۔۔۔بینک میں پیسے لین دین کو دیکھنا۔ کوئی ڈاکٹر کو اپنی بات بتا رہا ہے یا دکاندار کو یا کسی کو بھی تو آگے کو ہوکے سننا۔ہماری ہندوستان پاکستان کی قوم اتنی ویلی ہےکہ اگر لوکل وین میں ڈرائیور کسی مسافر کو بقیہ پیسے دے رہا ہو... تو سارے مل کر گنتے ہیں!
پبلک ٹرانسپورٹ میں تو آپ موبائل بھی استعمال کر رہے ہوں تو ساتھ والے زیادہ توجہ سے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔صرف یہاں نہیں۔۔۔۔بینک میں پیسے لین دین کو دیکھنا۔ کوئی ڈاکٹر کو اپنی بات بتا رہا ہے یا دکاندار کو یا کسی کو بھی تو آگے کو ہوکے سننا۔
شناختی کارڈ کے دفتر میں کام تھا۔ ایک فارم دینے کے لئے قطار کی امید میں تھی لیکن لوگ ایک دوسرے کے موڈھے سے موڈھا جوڑے بلکہ دوسروں کے کاندھوں پہ چڑھے تھے۔ میں حیران کہ شاید اِن سب کو کام ہے لیکن وہ سب دوسروں کے کام ہوتے دیکھ رہے تھے۔
ہم واقعی بیکار۔ویلے لوگ ہیں۔