6, 7 سال قبل جب اپنی تعارفی لڑی بنائی تھی تو اس میں کوئی رنگ روپ کا ذکر تھا۔ کچھ سوچ بچار کے بعد اسے خود پر ہی فٹ کیا کہ کہیں کسی قسم کی ریس کا شائبہ نا آ جائے۔
لڑی ملی تو دیکھوں کا کہ کیا لکھا تھا۔
البتہ کریبین کے معاملے پر قوم کو کچھ فاضل چھوٹ دینے کے حق میں ہوں۔ ستر اور اسی کی دہائی میں کرکٹ کے میدانوں میں ویسٹ انڈیزیوں نے اپنی عمدہ کارکردگی سے باقیوں کے لیے جو اندھیرا پھیلائے رکھا، اس وقت کی نسل کو اس کی تکلیف اب بھی ہے۔ ان کا کوئی اور کمزور پوائنٹ تو ہوتا نہیں تھا تو رنگت پر پھبتی کس کر اندر کا ساڑ کم کر لیتے تھے۔