ایک جملہ کے لطائف

محمد وارث

لائبریرین
ترس آرہا ہے بےچاری بیوی پر ان کے پیٹ پیچھے کتنے باتیں ہو رہی ہیں.
:disappointed:
کوئی بات نہیں خان صاحب کھاتے رہیں ترس۔ ہر کنوارہ شادی سے پہلے ساری دنیا پر ترس کھاتا ہے، اُس کی شادی کے بعد ساری دنیا اُس پر ترس کھاتی ہے ۔
 
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا تو سن رکھا ہے یہ کھنگھن کیا شے ہے

کھنگھن ویسے تو کھانسی کرنے کو کہتے ہیں لیکن اس کا استعمال مختلف صورتحال میں ہوتا ہے۔ مثلاً
  • پاکستانی ٹیم اتنی مضبوط ہے کہ بھارتی ٹیم کو کھنگھن بھی نا دے۔
  • فلاں افسر بہت سخت ہے سبورڈینیٹ کو کھنگھن بھی نہیں دیتا۔
  • موبائل انڈسٹری میں موبی لنک کا سخت ہولڈ ہے، ٹیلی نار کو تو کھنگھن بھی نہیں دے گی۔
امید ہے کچھ نا کچھ سمجھ آ جائے گا:)
 

محمد وارث

لائبریرین
کُھنگ کے کچھ اور معنی ہیں اور اس سے ایک ضرب المثل بھی جڑی ہے جو مکمل قابل سنسر ہے
مجھے بچپن میں افسوس تو ضرور ہوتا رہا کہ درختوں پر چڑھ نہ پانے کی وجہ سے ڈھیر ڈھیر جامن اور شہتوت نہ کھا سکا اور ٹپکے ہوئے تھوڑے سے جامنوں پر ہی گزارہ کرتا رہا لیکن یہ بعد میں علم ہوا کہ جو جو درخت پر چڑھتا رہا اُس کا تکلیف دہ واسطہ "دامن گیر پرانے کُھنگوں" سے ضرور پڑتا رہا۔:)
 
مجھے بچپن میں افسوس تو ضرور ہوتا رہا کہ درختوں پر چڑھ نہ پانے کی وجہ سے ڈھیر ڈھیر جامن اور شہتوت نہ کھا سکا اور ٹپکے ہوئے تھوڑے سے جامنوں پر ہی گزارہ کرتا رہا لیکن یہ بعد میں علم ہوا کہ جو جو درخت پر چڑھتا رہا اُس کا تکلیف دہ واسطہ "دامن گیر پرانے کُھنگوں" سے ضرور پڑتا رہا۔:)
بچپن میں درختوں پر چڑھتے ہوئے کھنگوں سے بڑے سُتھن چولے پڑوائے اور زخم کھائے ہیں۔ ویسے بھی جامن کی لکڑی نہایت نازک ہوتی ہے اور عموماً بچوں یا کم وزن والے لڑکوں کو ہی جامن اتارنے کے لیے درختوں پر چڑھایا جاتا ہے۔ میں جامن سے دو بار گرا ہوں اور سردیوں میں اس گرے ہوئے کی تکلیف اپنی یاد ضرور دلاتی ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
بچپن میں درختوں پر چڑھتے ہوئے کھنگوں سے بڑے سُتھن چولے پڑوائے اور زخم کھائے ہیں۔ ویسے بھی جامن کی لکڑی نہایت نازک ہوتی ہے اور عموماً بچوں یا کم وزن والے لڑکوں کو ہی جامن اتارنے کے لیے درختوں پر چڑھایا جاتا ہے۔ میں جامن سے دو بار گرا ہوں اور سردیوں میں اس گرے ہوئے کی تکلیف اپنی یاد ضرور دلاتی ہے۔
مجھ سے چھوٹا بھائی بھی جامن کے درخت سے دو بار گرا، بارشوں میں بھیگ کر جامن کی لکڑی اور بھی کچی ہو جاتی ہے، مگر اُس کو جو مزا جامن پر چڑھ کر جامن کھانے کا آتا تھا وہ نیچے سے چننے میں کہاں، اپنے توڑے ہوئے جامنوں کی وہ مجھے ہوا بھی نہیں لگنے دیتا تھا :)
 
Top