ایک شام زیک کے ساتھ

محمد وارث

لائبریرین
شکر کریں اس میدان کا یہاں تفصیل سے ذکر نہیں ہو رہا ورنہ آپ اسے شاعروں کے لیے میدان "مار لیا" کے بجائے "واڑ دیا" سے تعبیر کرتے۔
میری فاتح صاحب سے ایک دو ملاقاتیں سیالکوٹ میں ہو چکی ہیں، ایسے موقعوں کے لیے ان کے پاس میر کے کلیات اور کچھ تیر بہدف اشعار ہوتے ہیں، میں کچھ کچھ سمجھ سکتا ہوں۔ :)
 
آجکل جس طرح ’اعلیٰ سطح‘ کی خفیہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ لگتا ہے محفل کیلئے کسی نئے ’سکرپٹ‘ کی تیاری ہے :)
ایک (آرٹیفیشل انٹیلیجنس )اے آئی بیسڈ ایسے اسکرپٹ کی تیاری پر زور دیا گیا جو محفل پر موجود درجن بھر مشکوک، رنگے ہاتھوں پکڑی گئی، چھوڑی گئی، معطل کی گئی آئی ڈیز کی حرکات و سکنات، آئی پیز، آئی ایس پیز، ایس اوزکی ترجیحات، درجہ بندیوں، مراسلوں، ناموں، تصاویر، زمروں، الفاظ کے چناؤ وغیرہ کو دیکھتے ہوئے پھر سے جعلی ناموں سے دراندازی یا رجسٹریشن کو آٹو میٹیکلی خود سے روک دے۔
 
ملاقات آرگنائز کرنے کا بہت شکریہ تابش

آنے والے تمام دوستوں کا شکریہ کہ انہوں نے مجھے ہوسٹ کیا۔ خاص طور پر نیرنگ خیال کہ شارٹ نوٹس پر اتنا سفر کر کے تشریف لائے۔

فاتح کا شکریہ کہ مجھے ڈراپ کیا اور ملاقات میں زیادہ شعر نہ سنائے۔

اس معاملے میں تو واقعی میں بھی اس ملاقات میں موجود تمام شعراء لوگوں کا شکر گزار ہوں
 
آخری تدوین:
مجھ غریب نے تو ہڑپ پراجیکٹ کی تازہ صورتحال جاننی چاہی تھی جس کا جواب بھی حسبِ توقع پانچ چھے جملوں میں مل گیا تھا لیکن پھر اچانک فاتح بھائی کو یاد آیا کہ وہ بھی پوچھ لیں کہ ڈی این اے یا ڈی این اے کے ڈیٹا بیس کو کس طرح فرانزک شعبے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس کی افادیت اور مراحل کیا کیا ہوں گے۔
پھر کیا تھا زیک اور فاتح موضوع فتح کرنے لگ گئے ڈی این اے اور ڈیٹا بیس سسٹمز کی تمام تر ٹیکنیکلٹیز، افادیتوں، مشکلات، مرحلوں اور ڈی این اے ڈیٹا بیس کو مرتب کرنے اور فرانزک کے لیے استعمال کرنے کی افادیت وغیرہ جیسی گاڑھی گاڑھی گفتگو ہوتی رہی تو ہم محفل جلوں نے آپس میں کھسر پھسر بھی شروع کر دی کے شاید محفل کی عزت رہ جائے اور یہ ٹل جائیں پر کِتھوں۔
پھر میری نظر ان دونوں بولتی مشینوں کے بیچ میں پستی ایک معصوم ہستی پر پڑی اور مجھے لگا کہ اس سے زیادہ ان دونوں کے بیچ محمد سعد رہے یا یہ موضوع مزید رہا تو ہم ایک اچھے بھلے محفلین سے محروم ہو جائیں گے۔
میں نے تو بس یہی جسارت کی تھی کہ بھئی واٹ دا ہیک از دس یار مطلب اس مختصر سی ملاقات میں بھی یہ پائے گلائے جانے تھے اب اتنی ٹیکنیکل گفتگو کو ون آن ون کے لیے رکھ چوڑیں اور پھر جتنا دل کریں ٹیکنیکل سے ٹیکنیکل بات کریں اور جتنی لمبی جی چاہے۔ پھر کیا تھا میں بیچارہ باقی کی محفل میں زبان بندی جیسی سزا بھگتا رہا بالخصوص فاتح کے عتاب کا شکار رہا ایک جملہ بولا نہیں کہ ٹوک دیا جاتا کہ جناب آپ یہ بات ون ٹو ون کال پہ ہی کرنا۔
 
واقعی! ابھی تو سائیکلنگ ٹور کا سفرنامہ بھی نہیں لکھا
ایک بات میں بتانا بھول گیا کہ اسلام آباد میں جو کچھ روڈز پر برائے نام سائیکلنگ ٹریکس نظر آ رہے ہیں پچھلے کچھ عرصے سے ان کے ہونے میں میری کاوشوں کا بھی کافی عمل دخل رہا ہے۔
 
خوبصورت دوستوں کے ساتھ ایک خوبصورت اور یادگار شام۔
سوائے زیک کے باقی تمام دوستوں سے تو مل چکا تھا اور زیک کے متعلق میری بد گمانی یہ تھی کہ انتہائی خشک مزاج ہو ں گے لیکن ان کی علمی گفتگو کے ساتھ ساتھ قہقہوں کی آوازوں میں ان کی آواز ہرگز کہیں دبی ہوئی محسوس نہ ہوئی اور ہر قہقہہ مجھے میری بد ظنی پر شرمندہ کرتا رہا۔ :)
ویسے زیک میرے تراشیدہ خاکے کے عین مطابق تھے البتہ مجھے ان سے تھوڑی مزید بزلہ سنجی کی توقع تھی جو میں سمجھا کہ شاید پہلی ملاقات، تھوڑی احتیاط اور کچھ سنجیدہ موضوعات کی وجہ سے تھوڑی دبی رہی ہو گی۔
 
سعد صاحب تو محض 'اثرات' کی لپیٹ میں آئے دکھائی دیتے ہیں ۔۔۔! ذرا گفت گو کرنے والوں کے اپنے تاثرات تو ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔!
تا ثرات کیا بھائی ذرا غور سے دیکھیں تو چیختے ہوئے ایک کہہ رہا ہے "کیسا دیا" اور دوسرا "اور بول یار اور بول کوئی اور بولنے نہ پائے"
 
آخری تدوین:
امجد میانداد بھائی سے گذشتہ کچھ ملاقاتوں کے باوجود انہیں پہچان ہی نہ سکا جس کا تمام کریڈٹ علامہ کی ملٹی ڈائمنشل داڑھی کو جاتا ہے اور یہی multidimensionality امجد بھائی کے علمی موضوعات میں بھی جھلکتی ہے۔ کیا آرٹ، کیا سائنس،کیا جغرافیہ، وغیرہ وغیرہ۔۔۔ کوئی موضوع ہو امجد بھائی کے مطالعے اور تجربے کی وسعت سے بچا نظر نہیں آتا۔
کل یہ بھی معلوم ہوا کہ امجد بھائی کے سامنے آپ کسی بھی موضوع پر بات کر سکتے ہیں لیکن "ایک حد" میں رہنا پڑتا ہے۔۔۔ جونہی زیک نے ڈی این نے کے متعلق گفتگو کی طوالت کو پونے تین سے تین منٹ کی حدود میں داخل کیا امجد بھائی کا پیمانۂ صبر لبریز ہو گیا۔ :laughing:
داڑھی کے اوپر بہت محنت کر رہا ہوں بھائی پچھلے کچھ مہینوں سے۔
"ہپسٹر داڑھیوں" کے بہترین ٹرینڈی اسٹائلز میں سے ایک ہے اپنی داڑھی آج کل۔
 
اپنے عزیز ہم وطنوں کو کئی بار سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ چکن اسٹیک توہین ہے، گرلڈ چکن میں ہی عزت ہے پر میری کوئی سنتا ہی کہاں ہے :nottalking:
بھائی یہ سمجھانا وطن سے باہر رہ کر ہی بنتا ہے یہاں آکر پتہ چلتا ہے کہ کس طرح کے گوشت کا کس طرح کا سستا نعمل بدل دستیاب ہے اور کس طرح کے گوشت کا اس سے سستا متبادل دستیاب نہیں تو مرغی بے چاری سب سے سستی ہے گوشت میں اس کے نام پر اس سے سستا دھوکہ ممکن نہیں۔ اس لیے مرغی پر ہی اعتبار بنتا ہے وطنِ عزیز میں یا اپنے گھر کے بکرے، بھینسے پر۔
 
ہمارے ساتھ ملاقات پر بھی ساری کھپ ذوالقرنین بھائی نے ڈال رکھی تھی۔ امجد میانداد بھائی تو بیچارے خاموش تماشائی بنے رہے۔ صرف کھانے کا بل دیتے وقت معمولی سا ’احتجاج‘ کیا تھا :)
دیکھ لو بھئی اس وقت واہ واہ بعد میں کھپ۔
اور کچھ سننا باقی رہ گیا تھا نیرنگ خیال
 

جاسم محمد

محفلین
پھر میری نظر ان دونوں بولتی مشینوں کے بیچ میں پستی ایک معصوم ہستی پر پڑی اور مجھے لگا کہ اس سے زیادہ ان دونوں کے بیچ محمد سعد رہے یا یہ موضوع مزید رہا تو ہم ایک اچھے بھلے محفلین سے محروم ہو جائیں گے۔
بقول محمد سعد ایک مشین کی رفتار فاسٹ فارورڈ وی سی آر کی مانند تیز اور دوسرے کی اسٹیفن ہاکنگ مرحوم کی طرح سست تھی۔
اوپر سے ستم یہ تھا کہ وہ ایک مشین کی بات سُن کر دوسرے کان سے نکال بھی نہیں سکتےتھے۔ بیچارہ بہت بُرا پھنسا تھا ۔ :)
Whats-App-Image-2019-06-20-at-5-58-31-AM.jpg
 
Top