امجد میانداد
محفلین
شکر کریں اس میدان کا یہاں تفصیل سے ذکر نہیں ہو رہا ورنہ آپ اسے شاعروں کے لیے میدان "مار لیا" کے بجائے "واڑ دیا" سے تعبیر کرتے۔"سوا دو" شاعروں نے کس خوبصورتی سے "میدان" مار لیا!
شکر کریں اس میدان کا یہاں تفصیل سے ذکر نہیں ہو رہا ورنہ آپ اسے شاعروں کے لیے میدان "مار لیا" کے بجائے "واڑ دیا" سے تعبیر کرتے۔"سوا دو" شاعروں نے کس خوبصورتی سے "میدان" مار لیا!
بالکل نہیںخشک کھانوں جیسا تو نہیں ھوتا؟
میری فاتح صاحب سے ایک دو ملاقاتیں سیالکوٹ میں ہو چکی ہیں، ایسے موقعوں کے لیے ان کے پاس میر کے کلیات اور کچھ تیر بہدف اشعار ہوتے ہیں، میں کچھ کچھ سمجھ سکتا ہوں۔شکر کریں اس میدان کا یہاں تفصیل سے ذکر نہیں ہو رہا ورنہ آپ اسے شاعروں کے لیے میدان "مار لیا" کے بجائے "واڑ دیا" سے تعبیر کرتے۔
کسی کو بتائیے گا نہیں لیکن بلوچستان پر امن ہے۔بلوچستان میں کبھی امن ہوا تو چکر لگاؤں گا
ایک (آرٹیفیشل انٹیلیجنس )اے آئی بیسڈ ایسے اسکرپٹ کی تیاری پر زور دیا گیا جو محفل پر موجود درجن بھر مشکوک، رنگے ہاتھوں پکڑی گئی، چھوڑی گئی، معطل کی گئی آئی ڈیز کی حرکات و سکنات، آئی پیز، آئی ایس پیز، ایس اوزکی ترجیحات، درجہ بندیوں، مراسلوں، ناموں، تصاویر، زمروں، الفاظ کے چناؤ وغیرہ کو دیکھتے ہوئے پھر سے جعلی ناموں سے دراندازی یا رجسٹریشن کو آٹو میٹیکلی خود سے روک دے۔آجکل جس طرح ’اعلیٰ سطح‘ کی خفیہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ لگتا ہے محفل کیلئے کسی نئے ’سکرپٹ‘ کی تیاری ہے
ملاقات آرگنائز کرنے کا بہت شکریہ تابش
آنے والے تمام دوستوں کا شکریہ کہ انہوں نے مجھے ہوسٹ کیا۔ خاص طور پر نیرنگ خیال کہ شارٹ نوٹس پر اتنا سفر کر کے تشریف لائے۔
فاتح کا شکریہ کہ مجھے ڈراپ کیا اور ملاقات میں زیادہ شعر نہ سنائے۔
سلینگ یعنی گلی کوچے کی زبان میں اسے بولتی بند ہونا بھی کہتے ہیںخاموشی تو آوازوں کی مرشد ہوتی ہے۔
مجھ غریب نے تو ہڑپ پراجیکٹ کی تازہ صورتحال جاننی چاہی تھی جس کا جواب بھی حسبِ توقع پانچ چھے جملوں میں مل گیا تھا لیکن پھر اچانک فاتح بھائی کو یاد آیا کہ وہ بھی پوچھ لیں کہ ڈی این اے یا ڈی این اے کے ڈیٹا بیس کو کس طرح فرانزک شعبے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس کی افادیت اور مراحل کیا کیا ہوں گے۔کیا موضوع تھا ؟
صرف ہاتھ ہی نہیں جوڑنے پڑے بھائی بعد تک لب بھی سینے پڑے۔اس کے حوالے سے امجد بھائی نے سوال کیا، پھر گفتگو اس سمت میں اتنا آگے گئی کہ امجد بھائی کو ہاتھ جوڑنے پڑے۔
البتہ انہوں نے فوراً ہی تسلیم کیا کہ شرکاء کے انتخاب میں ان سے ایک بڑی غلطی ہو گئی تھی۔اس ملاقات کا محرک میں ہی تھا۔ شرکا کا انتخاب بھی میں نے کیا تھا۔ آرگنائز البتہ تابش نے کی تھی۔
یہ خیال اسٹیکس دیکھ کر تو نہیں آیا؟مجھے علم ہوتا تو میں بھی پہنچتی آپ کی باتیں سننے
ایک بات میں بتانا بھول گیا کہ اسلام آباد میں جو کچھ روڈز پر برائے نام سائیکلنگ ٹریکس نظر آ رہے ہیں پچھلے کچھ عرصے سے ان کے ہونے میں میری کاوشوں کا بھی کافی عمل دخل رہا ہے۔واقعی! ابھی تو سائیکلنگ ٹور کا سفرنامہ بھی نہیں لکھا
ویسے زیک میرے تراشیدہ خاکے کے عین مطابق تھے البتہ مجھے ان سے تھوڑی مزید بزلہ سنجی کی توقع تھی جو میں سمجھا کہ شاید پہلی ملاقات، تھوڑی احتیاط اور کچھ سنجیدہ موضوعات کی وجہ سے تھوڑی دبی رہی ہو گی۔خوبصورت دوستوں کے ساتھ ایک خوبصورت اور یادگار شام۔
سوائے زیک کے باقی تمام دوستوں سے تو مل چکا تھا اور زیک کے متعلق میری بد گمانی یہ تھی کہ انتہائی خشک مزاج ہو ں گے لیکن ان کی علمی گفتگو کے ساتھ ساتھ قہقہوں کی آوازوں میں ان کی آواز ہرگز کہیں دبی ہوئی محسوس نہ ہوئی اور ہر قہقہہ مجھے میری بد ظنی پر شرمندہ کرتا رہا۔
تا ثرات کیا بھائی ذرا غور سے دیکھیں تو چیختے ہوئے ایک کہہ رہا ہے "کیسا دیا" اور دوسرا "اور بول یار اور بول کوئی اور بولنے نہ پائے"سعد صاحب تو محض 'اثرات' کی لپیٹ میں آئے دکھائی دیتے ہیں ۔۔۔! ذرا گفت گو کرنے والوں کے اپنے تاثرات تو ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔!
داڑھی کے اوپر بہت محنت کر رہا ہوں بھائی پچھلے کچھ مہینوں سے۔امجد میانداد بھائی سے گذشتہ کچھ ملاقاتوں کے باوجود انہیں پہچان ہی نہ سکا جس کا تمام کریڈٹ علامہ کی ملٹی ڈائمنشل داڑھی کو جاتا ہے اور یہی multidimensionality امجد بھائی کے علمی موضوعات میں بھی جھلکتی ہے۔ کیا آرٹ، کیا سائنس،کیا جغرافیہ، وغیرہ وغیرہ۔۔۔ کوئی موضوع ہو امجد بھائی کے مطالعے اور تجربے کی وسعت سے بچا نظر نہیں آتا۔
کل یہ بھی معلوم ہوا کہ امجد بھائی کے سامنے آپ کسی بھی موضوع پر بات کر سکتے ہیں لیکن "ایک حد" میں رہنا پڑتا ہے۔۔۔ جونہی زیک نے ڈی این نے کے متعلق گفتگو کی طوالت کو پونے تین سے تین منٹ کی حدود میں داخل کیا امجد بھائی کا پیمانۂ صبر لبریز ہو گیا۔
بھائی یہ سمجھانا وطن سے باہر رہ کر ہی بنتا ہے یہاں آکر پتہ چلتا ہے کہ کس طرح کے گوشت کا کس طرح کا سستا نعمل بدل دستیاب ہے اور کس طرح کے گوشت کا اس سے سستا متبادل دستیاب نہیں تو مرغی بے چاری سب سے سستی ہے گوشت میں اس کے نام پر اس سے سستا دھوکہ ممکن نہیں۔ اس لیے مرغی پر ہی اعتبار بنتا ہے وطنِ عزیز میں یا اپنے گھر کے بکرے، بھینسے پر۔اپنے عزیز ہم وطنوں کو کئی بار سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ چکن اسٹیک توہین ہے، گرلڈ چکن میں ہی عزت ہے پر میری کوئی سنتا ہی کہاں ہے
بھائی پانچ چھ سیر تو پہلے ہی حاصل کر چکے تھے مزید سیر حاصل سے بچوں کی جان لینی تھی کیا۔حالانکہ میرا ارادہ مزید دس منٹ اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو کرنے کا تھا
دیکھ لو بھئی اس وقت واہ واہ بعد میں کھپ۔ہمارے ساتھ ملاقات پر بھی ساری کھپ ذوالقرنین بھائی نے ڈال رکھی تھی۔ امجد میانداد بھائی تو بیچارے خاموش تماشائی بنے رہے۔ صرف کھانے کا بل دیتے وقت معمولی سا ’احتجاج‘ کیا تھا
بقول محمد سعد ایک مشین کی رفتار فاسٹ فارورڈ وی سی آر کی مانند تیز اور دوسرے کی اسٹیفن ہاکنگ مرحوم کی طرح سست تھی۔پھر میری نظر ان دونوں بولتی مشینوں کے بیچ میں پستی ایک معصوم ہستی پر پڑی اور مجھے لگا کہ اس سے زیادہ ان دونوں کے بیچ محمد سعد رہے یا یہ موضوع مزید رہا تو ہم ایک اچھے بھلے محفلین سے محروم ہو جائیں گے۔