صفحہ 41
اوسکی تقلید کرین۔ اچہی صحبت سے عمدہ اثر ظاہر ہونگے اور برے سوسایٹی سے خراب نتایج پیدا ہونگے۔ دنیا مین ہر طرحکی طبیعت ہوتی ہے بعض تو واقفیت کو عزیز رکہتے ہین۔ عزت کرتے ہین اور پسند کرتے ہین۔ بعض اوس سے ۔۔۔۔۔۔ اور حقیر سمجہتے ہین۔ پس تعلیم یافتہ آدمی کی صحبت مین رہنا چاہئے تا کہ تہذیب و شایستگی حاصل ہو۔ عام خود غرض آدمیونکے ساتہہ راہ و رسم رکہتے۔ ۔۔۔۔۔۔ نہایت نقصان ہوتا ہے طبیعت مین کاہلی۔ خود غرضی حماقت آ جاتی ہے جو چال چالن اور انسانیت کے واسطے بہت مضر ہے۔ برخلاف اسکے دانشمند اور تجربہ کار آدمی کی صحبت سے ترقی اور عروج ہوتا ہے۔ اون سے ہمارے ضروریات زندگی کی واقفیت مین زیادتی ہوتی ہے۔ ہمکو اونسے اپنے مزاج مین اصلاح حاصل ہوتی ہے اور اونکی فراست مین شرکت۔ ہم اونکے ذریعہ سے اپنے تجربے کو وسعت دے سکتے ہین۔ اونکے تجربے سے مستفید ہو سکتے ہین اور صرف اونہین خوبیونکو نہین حاصل کر سکتے جو اونمین موجود ہین بلکہ اون چیزونکا بہی سبق حاصل کر سکتے ہین جن سے اونہین دقتین اوٹہانی پڑین ہین۔ پس دانشمند اور لایق آدمیونکی صحبت ہمارے چال چلن کی درستی مین عمدہ اثر پڑتا ہے۔ ہمارے مقصد دارون مین کامیابی ہوتی ہے اور ہمکو لیاقت ہو ہوشیاری سے اپنے کام انجام دینے کی قابلیت پیدا ہوتی ہے۔
لیڈی اسکمپنک کا بیان ہے کہ خلوت نشینی کی عادت سے مجہے سخت نقصان ہوا۔ اور اس سے زیادہ کوئی چیز ضرور رسان نہین ہو سکتی اگر ہم اپنے دماغ مین خیالات نہ پیدا کرین۔ گوشہ نشینی پسند کرنے والا شخص صرف اپنے معاصرین کی ہمدردی سے ناواقف نہین ہے بلکہ اون اموس سے بہی باالکل بے خبر ہے جو اوسکے لئے ضروری ہین۔ باہمی مجالست سے لیکن