صفحہ 62
ایک فرنچ مصور کے اس مقولے کی ہزارون تمثیلون سے تصدیق ہوتی ہے "کہ محنت و مشقت اور عمدہ مشاغل سرور و انبساط کے اجزا ہین۔" کیبسن کے دوستون نے اوسے ایکمرتبہ ترغیب دی کہ وہ اپنا کام چھوڑ کرچند روز آرام کرے لیکن وہ یہہ کہکر اپنے کام کی طرف متوجہ ہو گیا کہ "کسی شغل کیوجہ سے بیماری کا برداشت کرنا آسان ہے بہ نس بت اسکے کہ بے شغلی سے بیماری ہر جائے۔"
سر والٹر سکاٹ سے زیادہ کوئی شخص عملی محنت کا سمجھنے والا نہین ہو سکتا کیونکہ وہ خود نہایت محنتی اور جفاکش تھا۔ لاکرٹ کہتا ہے کہ علاوہ علمی قابلیت کے جن اوصاف سے اسکاٹ متصف تھا یعنی بردباری۔ مستقل مزاجی اور دماگی قوت سے پس یہہ سب صفتین کسی شاہنشاہ مین بھی مشکل ہو سکتی ہین۔ اسکاٹ کو اسبات کا بھی بہت شوق تھا کہ وہ محنت کے فوائد جس سے دنیا مین حقیقی خوشیان حاصل ہوتی ہین اپنے بچونکے ذہن نشین کر دے۔ جسوقت اوسکا بیٹا چارلس مدرسہ مین پڑہتا تھا تو اوسنے مندرجہ ذیل مضمون اوسکو لکہا۔ "مین اسبات کو بہت مبالغہ کے ساتھ تمہارے دماغ مین نہین متمکن کرنا چاہتا صرف یہی کہتا ہون کہ محنت ایک ایسی چیز ہے جسکو باریتعالے نے ہماری زندگی کی کل حالتونکے واسطے مقرر کر دیا ہے۔ دنیا مین کوئی چیز ایسی نہین ہے کہ جو قابل حصول ہو اور بغیر محنت کے حاصل ہو سکے۔ حتی کہ غذا بھی بغیر کوشش کے نہین میسر ہو سکتی۔جسطرح بغیر قلبہ رانی اور تخم ریزی کے کھیت مین غلہ نہین پیدا ہو سکتا اوسیطرح بلا محنت و مشقت دماغی لیاقت و قابلیت بھی غیر ممکن ہے۔ اگرچہ یہہ ممکن ہے کہ اتفاقات زمانہ سے ایک شخص درخت لگائے اور دوسرا اوس سے پھل پائے لیکن یہہ ممکن نہین کہ کوئی شخص اپنی محنت سے مستفید نہوسکے۔ اوسکی غیر محدود اور بے انتہا محنت تحصیل علم کی اوسکے واسطے مفید ہے۔ اس لیئے