نیرنگ خیال سے ملاقات اتنے ہولناک ماحول میں ہوئی کہ اب تک اس کے اثرات قائم ہیں ، پرشور بےہنگم موسیقی ، مادر پدر آزاد بچے اور ٹنوں میک اپ کے بوجھ سے لدی مائیں بچوں سے اس قدر بےنیاز تھیں کہ مجھ سمیت انہیں بھی خبر نہ ہوئی کہ میں ان کے بچوں کی بےبی سٹنگ کر رہی تھی ، غباروں کے پیچھے کودتے معصوم بچے بیگانگی کی حدود پھلانگتے میری نشست پر جوتوں سمیت حملہ آور ہوتے رہے اور میری نگاہیں ان کی ماوں کے تعاقب میں بھٹکتی رہیں کہ شائد تشویش کی کوئی لہر ابھی ابھرے اور کوئی ایک مشرقی ماں اپنے لاڈلے کی تلاش میں کوئی نظرکرم ڈالے مگر یہ معجزہ نہ ہوا ۔ بالائے ستم وہ چائے جو پیش کی گئی ایسا لگا جیسے کسی کی بد دعا ایک پیالی میں سمٹ آئی ہو خیر اس کے بعد یہی طے پایا کہ اس ملاقات کو ایک ڈراونا خواب سمجھ کر بھول جایا جائے اور بہتر جگہ پر فراز سمیت ملا جائے ۔
ہماری ملاقات فریڈیز میں طے پائی اور پہلے ملاقاتی کسی نزدیکی مال میں ٹہلتے ہوئے پابندی وقت کا قومی کھیل کھیل رہے تھے جب مجھے ایک فون کال کے ذریعے یاد دہانی کروانی پڑی کہ میں مقررہ وقت کے مطابق موجود ہوں سو موصوف ٹہلتے ٹہلتے آ پہنچے اور ان کے چند منٹ بعد ہی محفل کے بزرگ جو اپنی جدید تراش خراش کی بدولت کہیں سے بھی " بابا جی " نہیں دِکھتے آن حاضر ہوئے ۔ پچھلی ملاقات کے برعکس دونوں حضرات سے سیر حاصل گفتگو رہی بہت سے محفلین کا ذکر خیر ( آفیشلی ) اور ذکر بد ( ان آفیشلی ) موضوع گفتگو رہا
۔
نیرنگ خیال کو بابا جی کی کم عمری کے تذکرے نے دلی صدمہ پہنچایا اور انہوں نے حاضرین محفل سے زبردستی یہ طے کروایا کہ وہ بھی سولہ سے زیادہ نہیں دِکھتے ۔
اپنی اپنی سٹیک سے بھرپور انصاف کرتے ہوئے ہم پر یہ انکشاف بھی ہوا کہ ہم کس قدر سست ہیں تناول فرمانے میں جبکہ ذوالقرنین صاحب کھانے کے بعد کے کلمات بھی پڑھ چکے تھے ۔
ایک خوبصورت ملاقات اچھی صحبت اور گفتگو پر تمام ہوئی جانے دوبارہ زندگی یہ موقع دے یا نہ دے مگر مجھے حقیقتاً دونوں سے مل کر خوشی ہوئی ۔ سادگی سے بھر پور اور تصنع سے پرے دونوں شخصیات نے اپنے وقت سے چند قیمتی لمحے بھرپور خلوص سے میرے لئے وقف کئے جو میرے لئے بہت معنی رکھتے ہیں ۔
محفل کی محبتوں اور خلوص کے نام بہت سی دعائیں ۔