منصور
بہت شکریہ مگر میں غصے سے ہرگز نہیں گئی تھی شدید دکھ تھا کراچی میں ہونے والی دہشت گردی کا اور اس کے بعد نفرت انگیز دھاگے جہاں شائد میں خود پر قابو نہیں رکھ سکی
ناراضگی کسی سے بھی نہیں تھی نہ ہوگی میں بہت سے لوگوں سے کبھی کنکٹ ہی نہیں ہو پائی یہاں مگر پھر بھی وہ میری نظر میں محترم ہیں نظریہ مختلف سہی مگر ذاتی مخالفت کسی سے نہیں ہے
مجھے نفرت انگیز مواد اور نفرت پھیلانے والے عناصر سے شدید اختلاف ہے موجودہ حالات کے تناظر میں اب ہمیں ایسی باتیں اور ایسے لوگوں کو انٹرٹین کرنا زیب نہیں دیتا یہ آگ جو ہمارے وطن میں لگی ہوئی ہے کہیں نہ کہیں اس کے ذمہ دار ہم سب ہیں ایسی سوچوں اور تحریروں کو اب نظرانداز نہیں کیا جا سکتا پاکستان کو استحکام کی ضرورت ہے انتشار کی نہیں اور یہی پیغام دینا چاہتی ہوں ان سب عناصر کو جو بھلائی کے نام پر پاکستان کی جڑیں کاٹ رہے ہیں
اور عارف کریم نے نہ صرف معافی مانگی بلکہ اپنی پچھلی غلطیوں کا بھی اعتراف کیا ان کی اس اعلیٰ ظرفی کا مذاق اڑایا ہے ہم سب نے اپنی تنگ نظری سے
جیہ
معاف کرنے والے لوگ بہت عظیم ہوتے ہیں اور بہت بڑے ہوتے ہیں آپ سے کم از کم مجھے تو یہی امید ہے کہ آپ بڑے پن کا مظاہرہ کریں گی