گُلِ یاسمیں

لائبریرین
فلسفہ بگھارنا ہو تو آئل میں بگھارا جائے یا دیسی گھی میں؟
جیسے چنے یا مسور کی دال کو زیرے کے ساتھ دیسے گھی کا بگھار دیا جائے تو زبردست بن جاتی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
فلسفہ بگھارنا ہو تو آئل میں بگھارا جائے یا دیسی گھی میں؟
جیسے چنے یا مسور کی دال کو زیرے کے ساتھ دیسے گھی کا بگھار دیا جائے تو زبردست بن جاتی ہے۔
قاصر ہیں ہم ایسی دقیق فلسفیانہ موشگافیوں سے ،لیکن جواباََ مشورہ اتنا ہے کہ چکنی چپڑی باتوں میں گھی یا تیل کی ضرورت نہیں ۔ جیسے چاہو بگھار لو ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
فلسفہ بگھارنا ہو تو آئل میں بگھارا جائے یا دیسی گھی میں؟
جیسے چنے یا مسور کی دال کو زیرے کے ساتھ دیسے گھی کا بگھار دیا جائے تو زبردست بن جاتی ہے۔
قیاس ہے کہ بگھارا ہوا فلسفہ کچا اور بے مزا ہی رہ جاتا ہے۔ تجربات سے کشید کیا ہوا فلسفہ بہت اچھا اور مزیدار بنتا ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
قاصر ہیں ہم ایسی دقیق فلسفیانہ موشگافیوں سے ،لیکن جواباََ مشورہ اتنا ہے کہ چکنی چپڑی باتوں میں گھی یا تیل کی ضرورت نہیں ۔ جیسے چاہو بگھار لو ۔
کیا ہی دور اندیشی کی بات کی ہے۔لیکن چکنی چپڑی باتوں کی چکناہٹ تیل کی ہے یا گھی کی۔معلوم نہ ہو پایا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کیا ہی دور اندیشی کی بات کی ہے۔لیکن چکنی چپڑی باتوں کی چکناہٹ تیل کی ہے یا گھی کی۔معلوم نہ ہو پایا
گل بٹیا ۔ بات یہ ہے کہ چکنی چپڑی باتیں چکنائی سے ہی بنی ہوتی ہیں نہ گھی کی حاجت نہ تیل کی ضرورت ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
Top