سیما علی
لائبریرین
خیر سے ہیں بھیا طبعیت کیسی ہے اپنا بہت خیال رکھا کیجیے ۔حیرت ہے مجھے کسی نے مدعو ہی نہیں کیا۔
خیر سے ہیں بھیا طبعیت کیسی ہے اپنا بہت خیال رکھا کیجیے ۔حیرت ہے مجھے کسی نے مدعو ہی نہیں کیا۔
ژالہ باری کی بھی۔۔۔۔۔زیادتی ہر چیز کی بری ہے۔
شیخ صاحب سے فیض اس قدر نالاں تھے ؟سر پہ مسلط ہو کر کسی سے کوئی چیز نہیں منوائی جا سکتی ہے ۔فیض صاحب جیسے معقول آدمی نے مسلطیوں سے تنگ آکر ہی یہ نا معقول بات کہہ دی تھی
فکرِ سود و زیاں تو چھوٹے گی
منتِاین و آں تو چھوٹے گی
خیر، دوزخ میں مے ملے نہ ملے
شیخ صاحب سے جاں تو چھوٹے گی
صحیح ہے کہ یہ شاعری کی لڑی نہیں ہے۔ لیکن جیسے گفتگو میں کبھی کبھار شعر آ جاتا ہے یہ بھی اسی طرح ہی ہے۔ بیت بازی تو نہیں شروع کی کسی نے بھائی😊شاعری چل رہی ہے۔
ظالم تکلیفوں سے محفوظ رہیں، دعاؤں میں شامل رکھیںرحمتیں آپ پر رہیں ہمیشہ آپ پر بٹیا ۔۔۔ وعلیکم السلام
شکر الحمد للہ بٹیا جیتی رہیے ۔۔۔۔۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔
غور کیا جائے تو رئیس امروہوی نے ایک سچی بات کی ہے۔ ان کے اپنے حالات اگرچہ تسلی بخش نہیں لیکن ایک سچا شعر شاعر سے بے نیاز ہو جاتا ہے۔عیاں تو معاملات یہ ہوئے لیکن اندر کے معاملات یہ تھے کہ عذاب کی باتیں کرنے والے ایم کیو ایم کے بانیوں میں سے تھے اور جون نے اپنے انشائیوں میں ہمیشہ تعصب کی جڑ کاٹی۔