سیما علی
لائبریرین
طور آپکے بھی اپنے خالو جیسے ہیں ۔۔اور خالہ بالکل نہیں گھبراتیں کام سے ۔۔۔ضرر ہو گامطلب اب آپ کی پروڈکٹ کوفتوں کی تشہیر کرنے سے۔
طور آپکے بھی اپنے خالو جیسے ہیں ۔۔اور خالہ بالکل نہیں گھبراتیں کام سے ۔۔۔ضرر ہو گامطلب اب آپ کی پروڈکٹ کوفتوں کی تشہیر کرنے سے۔
عادتیں ہم دیکھتے ہیں آپکی بڑی ملتی جلتی ہیں ۔۔ہمارے جو بھائی انڈونیشا میں اُنکی بیگم سنگاپور ین چائینیز ہیں ۔۔جب گئے تو کچھ بھی پکاتے فوراً کہتے باجی ٹفن میں رکھ دیں فلاں فلاں دوست کو بھی کھلائیں گے ۔۔تو مریم بولتیںظاہر ہے اہل لکھنؤ ہونا آسان ہے کیا۔ٹرین نکالنی پڑتی ہے پہلے آپ پہلے آپ کہہ کہہ کر۔
غور کرنے پہ واقعہ یاد آگیا ۔ایک صاحب اسی طرح ایک فرنگن کو ولایت سے اسلام سکھا پڑھا کر مسلمان کر کے پاکستان اپنے گھر لائے ۔تو دو دن بعد فرنگن کیا فرماتی ہیں آپ کے گھر والے اسلام کب قبول کریں گے؟ہت اچھی ہیں مسلمان ہونے کے بعد تمام عادات ہم لوگوں کی اپنا ئی ہیں ۔۔۔
فل سروس بھوتنی نے ہمیں دے رکھی ہوتی تو کیا ہی بات تھی۔ژوب والے کہہ رہے ہیں آج گُلِ یاسمیں وہاں پہنچی ہوئی ہے۔
شاید بھوتنی نے فل سروس دے رکھی ہے گل بہن کو۔
گُلِ یاسمیں بہت مصروف رہی ۔ کل سے الف بے بھی نہ پڑھ سکی ۔
ویسے اندازہ درست ہے آپ کا۔۔۔ علیشا، سوہنا پتر اور کچن۔البتہ دھلائی بالکل نہ کی۔لاد لیا ہو گا کام بہت۔
جی سچ کہا سیما آپا، آپ کیسی ہیں ۔ ۔ سوچتی ہوں روز آنے کا پر کوئی نہ کوئی کام نکل ہی آتا ہے ۔ آپ سنائیے کیسی ہیں آپ ۔۔ یاد کرنے کا شکریہسلامت رہیں صابرہ امین بٹیا کیسی ہیں اتنے دنوں سے غیر حاضر ہیں لگتا ہے شاگردوں سے فرصت نہیں ۔۔
یہ لڑی کی ساخت کی بابت ایک اصلاحی بات تھی ۔"ہاں" سے شروع کرتیں @صابرہ امین تو ترتیب درست رہتی!
تو پھر سنتی جاؤ ۔ آئے ہو ابھی۔۔۔پھر ۔۔۔ اللہ حافظ