محمد شکیل خورشید
محفلین
چلغوزے نہیں تو چہکتے ہوئے کچھ شعر زنبیل میں ڈالتے لائیے گا۔
ذرا سی دیر کو اس درد سے مفر دے دے
جو ہو سکے تو مری رات کو سحر دے دے
لیجیئے پیشِ خدمت ہے
ذرا سی دیر کو اس درد سے مفر دے دے
جو ہو سکے تو مری رات کو سحر دے دے
لیجیئے پیشِ خدمت ہے