سیما علی

لائبریرین
تو جناب سب سے پہلے شکیل بھائی کی خدمت میں وعلیکم السلام ۔۔۔بھابھی کی خدمت میں ہمارا سلام پیش کر دیجیے۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ٹٹی خس کی :؀
اب تو لوگوں سے پوچھیں تو زیادہ تر تو لاعلمی ظاہر کرتے ہیں۔
خس ایک خاص قسم کی گھاس جس کی جڑیں خوشبودار ہوتیں ہیں۔۔

خس کی ٹٹی جو موسم گرما میں دروازوں کے آگے لگائی جاتی ہے اور کمرے میں ٹھنڈک پہن٘چانے کے لیے اس پر پانی چھڑکتے رہتے ہیں.
بانس کی کھپچیوں اور سریری کے بنے ہوئے چوگوشہ مُستطیل دوہرے چوکھٹوں کے اندر خس کی جڑوں کے ریشے بھرے ہوتے ہیں، جِنہیں گرمیوں میں دروازوں یا کِھڑکیوں میں لگا دیا جاتا ہے، اِس پر پانی چھڑکتے ہیں، جِس سے کمرہ خُنک اور خُوشبودار رہتا ہے، بادشاہوں کے یہاں اِن پر کیوڑہ اور گُلاب چھڑکا جاتا تھا۔۔۔۔
 
ٹٹی خس کی :؀
اب تو لوگوں سے پوچھیں تو زیادہ تر تو لاعلمی ظاہر کرتے ہیں۔
خس ایک خاص قسم کی گھاس جس کی جڑیں خوشبودار ہوتیں ہیں۔۔

خس کی ٹٹی جو موسم گرما میں دروازوں کے آگے لگائی جاتی ہے اور کمرے میں ٹھنڈک پہن٘چانے کے لیے اس پر پانی چھڑکتے رہتے ہیں.
بانس کی کھپچیوں اور سریری کے بنے ہوئے چوگوشہ مُستطیل دوہرے چوکھٹوں کے اندر خس کی جڑوں کے ریشے بھرے ہوتے ہیں، جِنہیں گرمیوں میں دروازوں یا کِھڑکیوں میں لگا دیا جاتا ہے، اِس پر پانی چھڑکتے ہیں، جِس سے کمرہ خُنک اور خُوشبودار رہتا ہے، بادشاہوں کے یہاں اِن پر کیوڑہ اور گُلاب چھڑکا جاتا تھا۔۔۔۔
چاہیئے تھا کہ کہہ دیتیں آج کل کے روم کولرز کی پرانی شکل تھی خس کی ٹٹی
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت حرؑ بن یزید تمیمی کا کردار واقعہ کربلا میں عظیم مثال ہے ۔۔۔۔۔
بلک بلک کر روتے ہوئے معافی کے خواستگار ہوتے ہیں۔
” اے حسینؑ میں ہی ہوں جس نے آپ کا راستہ روکا تھا۔ کیا میرے لئے کوئی سزا ہے؟ “
امام ان کو اپنے بازوؤں میں سمیٹتے ہوئے فرماتے ہیں۔ ”حر ؑمیں نے تمہیں معاف کیا اور میں یقین دلاتا ہوں کہ میرے نانا بھی تمہیں معاف کرتے ہیں۔ “
حر نہ لشکر ہے نہ جاہ و حشمت و انعام ہے
یہ صداقت کی گواہی کا بس اک اقدام ہے

بات جب کردار کی آئے تو یہ وہ نام ہے
فیصلہ پہ جس کے، سناٹے میں فوجِ شام ہے

عشق گر چاہے تو وہ دریا کو پیاسا مار دے
فرد لشکر سے نکل کر اس کو تنہا مار دے

؀
یہ شعر حضرت حر کے کردار کی ترجمانئ کرتا ہے ۔
وقت نے ثابت کیا حق کی گواہی کے لیے
حرؑ طمانچہ بن گیا رخسارِ شاہی کے لیے
 

سیما علی

لائبریرین
جب سمندر تری آواز سے بھر جاتا ہے
دیر لگتی ہے کنارے کی طرف آنے میں




اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ڈول ڈال کے یہ ہاٹھ آیا ۔۔
ٹوٹ بٹوٹ نے ہاتھ ملایا، جھُک کر کیا سلام
پھر بولا ’’یہ گھر ہے تمہارا، سمجھو مجھے غلام
صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم کا نام اور ٹوٹ بٹوٹ ساتھ ساتھ یاد آتے ہیں ۔۔
صوفی تبسّم کی وجہِ‌ شہرت ان کا وہ کردار ہے جو گھر گھر میں پہچانا جاتا ہے۔ ایک نسل تھی جو اس کردار کے ساتھ گویا کھیل کود اور تعلیم و تربیت کے عمل سے گزری اور جوان ہوئی۔ یہ کردار ٹوٹ بٹوٹ ہے۔ صوفی تبّسم نے اپنی شاعری میں ٹوٹ بٹوٹ کو اس خوب صورتی سے پیش کیا کہ اسے بچّوں نے اپنا ساتھی اور دوست سمجھ لیا۔
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
خدا خیر فرمائے! سیما علی آپا شاید سیدھی گنگا کو الٹا سمجھے بیٹھی ہیں۔ میرا تو سر چکرا گیا ہے لڑی کی ترتیب دیکھ کر، اپنے طور پر پٹری پر لانے کی کوشش تو کی ہے!
 
دوا چکرات سے بچنے کی شاید یہ ہے کہ شرکاء جملہ پیش کرنے کے بعد تختی بھی پیش کردیا کریں تاکہ گنگا کے رُخِ روشن کا علم رہے۔

اب پ اور جب الٹی گنگا ہوگی تو یہ تین حروف و ہ ھ ء ی ے۔اگر یوں بور لگے تو سیدھی گنگا میں 62 اور الٹی میں 20 کا حوالہ جملے کے فوراً بعد دیدیا جائے۔
 

سیما علی

لائبریرین
دوا چکرات سے بچنے کی شاید یہ ہے کہ شرکاء جملہ پیش کرنے کے بعد تختی بھی پیش کردیا کریں تاکہ گنگا کے رُخِ روشن کا علم رہے۔

اب پ اور جب الٹی گنگا ہوگی تو یہ تین حروف و ہ ھ ء ی ے۔اگر یوں بور لگے تو سیدھی گنگا میں 62 اور الٹی میں 20 کا حوالہ جملے کے فوراً بعد دیدیا جائے۔
ڈر ڈر کے جب بھی لکھیں غلطی ہو جاتی ہے ۔۔
 
Top