گرچہ آپکو ہم سے بات نہیں کرنا پھر بھی اپنا نمبر دیجیے گا ہمیں آپکی امانت پہنچانا ہے ۔۔ہمارے پاس سے آپکا نمبر کھو گیا ۔۔سم تبدیل ہونے میںقابل قدر ہیں آپ کی ان لڑیوں میں یہ کاوشیں شکیل بھائی،میں بھی کھنچا چلا آیا۔
لیکن ہم تمام بربادیوں ۔اخلاقی گراوٹ جو اعلیٰ پیمانے پر ہے ۔۔بناوٹ اپنے عروج پر کہ باوجود ۔۔۔۔کمی تو کوئی دور نہ ہوئی اصلاح سے البتہ تصنع اور تکلف کی زیادتی کر دی گئی میری رائے میں۔
محبت سے ہم آپکی واقف ہیں ہمارے رضا بھی آپ جیسے سچے ہیں پھر سو مرتبہ معافی بھی مانگتے ہیں ۔۔۔ماں آپ صحیح اور میں غلط ۔۔۔مگر سچائی اور تلخی میں بالکل آپ جیسے۔۔لو میں نے ایسا کب کہا کہ میں نے آپ سے بات نہیں کرنی
نیکی مییں شمار ہے آپکی سچی اور کھری باتیں ۔۔۔پر بس وہاں تک ۔۔۔کہیں ایسا نہ ہو کہ دل آزاری ہو جائے اور پتہ بھی نہ چلے اور جسکا دل ٹوٹا ہو وہ شکایت کرےلو میں نے ایسا کب کہا کہ میں نے آپ سے بات نہیں کرنی
ویسے دل کی باتیں تو سنیں ہم نے آپکی ۔۔رضا کی تو وہ بھی نہیں سنتے کئونکہ ہمیں ہمیشہ اپنی بہو پہ زیادہ پیار آجاتا ہے تو اپنا بیٹا سخت لگتا ہے مزاج میںمان لیں آپ سے سب بات کرنا چاہتے ہیں مگر آپ کسی کی سننا نہیں چاہتیں۔مجال ہے کہ آدھ گھنٹے کی گفتگو میں کوئی دوسرا فریق بھی کچھ کہہ دے۔بقول جون
مستقل بولتا ہی رہتا ہوں
کتنا خاموش ہوں میں اندر سے
غیر ہوں کہ اپنے سب مسلمانوں کو السلام علیکم و
ٹھیک یہی کچھ کل امام جامعہ مسجد نے جمعہ کی تقریر میں فرمایا کہ کبھی جان مال زمین گھر بار سب کچھ لٹا کر لوگ جس جذبے کے تحت پاکستان آنا چاہتے تھے اسے اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ آج سب کچھ لٹا کر لوگ یہاں سے بھاگنے پر تلے ہیں۔اور وہ جذبہ یہی ہے تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ الااللہ۔یہی وہ جذبہ ہے جو مسلمانوں کو پھر اکٹھا کر سکتا ہے ۔عشق یا کم ازکم عشق جیسا جذبہ کارفرماہو تو راہ کی رکاوٹیں ، رکاوٹیں نہیں رہتیں ۔ کچھ یہی پیش آیا تشکیلِ پاکستان کے وقت ، جس کے نتیجے میں پاکستان بن گیااور ہمیں باعزت زندگی گزارنے کا موقع ملا۔پاکستان کو دنیا کی عظیم ترین مملکت بنانے میں بھی اِسی جذبے کی ضرورت ہے :
آج بھی ہو جو ،براہیم کا ایماں پیدا
آگ کرسکتی ہے اندازِ گلستاں پیدا
ٹوٹے نہ تعلق اتنی بھی بے تکلفی اچھی خصوصاً خواتین سے۔تکلف جتنا بیچ سے رفع ہوگا اتنا ہی تعلق دیر پا ہوگا۔