سیما علی

لائبریرین
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

رئیس امروہوی صاحب کے کالم جو جنگ میں شایع ہوتے تھے ، مجھے اُن کا طرز و اسلوب بھی بہت محبوب تھا ۔ جو لفظ اُن کی تحریر میں آگیا خواہ عربی کا ہو کہ فارسی کا ، برمحل استعمال کے سبب دل پر نقش اور دماغ پر ثبت ہوجاتا تھا ۔ خد ا اُنھیں غریقِ رحمت کرے ،اب اُن جیسے عالم فاضل لوگ اخباروں کی ضرورت کہاں،اخباروں کی زینت کہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عرفیت رئیس امروہوی اصل نام سید محمد مہدی۔سید محمد تقی اور جون ایلیا صاحب کے بھائی ۔۔صحافتی کالم کے علاوہ آپ کے قصائد، نوحے اور مثنویاں اردو ادب کا بیش بہا خزانہ ہیں۔ نثر میں آپ نے نفسیات و فلسفۂ روحانیت کو موضوع بنایا۔۔۔۔ہمیں ہمیشہ ریئس صاحب کے حوالے سے اردو کا جنازہ یاد آجاتی ہے۔۔۔
اردو کے جنازے کی یہ سج دھج ہو نرالی
صف بستہ ہوں مرحومہ کے سب وارث و والی
آزادؔ و نذیرؔ و شررؔ و شبلیؔ و حالیؔ
فریاد یہ سب کے دل مغموم سے نکلے
اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
 
آخری تدوین:
فالودہ کی دوکانوں پر رش کیا کراچی میں بھی ہے؟
قطعی نہیں۔لگ بھگ ایک ہفتہ ہوگیا ہے کراچی کے آسمانوں پر بادل پرے جمائے کھڑے ہیں ۔فضامیں نمی کا تناسب اس درجہ بڑھ گیا ہے جیسے لبریزپیمانہ کہ رہ رہ کر آپ ہی چھلک جائے یعنی پھوار پڑتی ہے اور کپڑے تر کردیتی ہے ایسے میں فالودہ کا خیال بھی محال ہے۔
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
واقعی بھئی ۔لیکن پارینہ کس نے کہا ۔ تم تو زندہ و جاوید ہو ما شا ءاللہ۔
یوں کہ جو قصے ہوتے ہیں وہ گزر چکے ہوتے ہیں جبکہ داستانیں مرتب کی جا رہی ہوتی ہیں۔ بس آج موتی بکھیرنے کا دن ہے۔ چنتے جائیے بس
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ ہم نے رام جی کو چائے کے لیے کہا ہے ۔
اب بجاؤ ڈھولکی ۔
بس دھیان رہے چائے نہ گرے ہاتھ پر گرم گرم ۔
اللہ توبہ کیسی ابلتی چائے گری تھی۔
ہاں تو پہلے ہی بتا دیتے تو ہمارے ذہن میں یہ نہ آتا
کنڈے بھر گئے نیں چاٹیاں دے
ڈر پیا لگدا ا اے لمے لڑھ گجراتیاں دے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بجریاں ہم بھی مگر کہاں بھولے ہیں۔ حلوہ بھجوایا تھا،شوق سے نوش فرمایا بکریوں نے۔ :laughing3:
ہاں تو پہلے ہی بتا دیتے تو ہمارے ذہن میں یہ نہ آتا
پتہ نہیں تمہارا دماغ کہاں دوڑ پڑا ۔
اب ہم گھر جاتے ہیں ۔ تین بج چکے ۔
 
Top