الف نون بھی کیا ڈرامہ تھا ۔ اور کمال احمد رضوی بھی بیک وقت کیا اداکار اور کیا ڈرامہ نویس اور کیا ہدایت کار اور کیا ادیب اور کیا ترجمہ نگاراور کیا تھیٹر اور اسٹیج کے اسرار و رموز کے رازداں اور کیازندہ دل انسان اور کیا ہی من موہنی شخصیت کے مالک تھے ، واہ!
بڑی دُور سے آئے ہیں پیار کا تحفہ لائے ہیں
محمدرفیع بیرون ملک اپنے فن کا مظاہرہ پیش کرتے تو اِسی گانے سے ابتداء کرتے اور حاضرین میں ہیجان و طغیان کی وہ کیفیت ہوتی جو طوفان کے وقت سمندروں میں ہوتی ہے۔یوں لگتا کسی نے اُن کی طبیعتوں کے ٹھہراؤ کو للکارا ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بڑی محبت اور خلوص سے پکارا ہو۔
پنچم شاید سُروں میں کوئی سُر یا راگنیوں میں کوئی راگنی ہو مگر ایس ڈی برمن اپنے بیٹے راہول دیوبرمن کو پنچم کہا کرتے تھے ۔پنچم کے احباب بھی اُنھیں اِسی نام سے بلانے لگے تھے۔یوٹیوب نے اب اور انٹر نیٹ نے کب سے آج کو ماضی کے کل سے ملاکر نسلوں کا فرق زائل کردیا ہے ۔
پروردگار انہیں نشانِ عبرت بنائے جنہوں نے جڑانوالہ میں فتنہ برپا کیا۔
جس دین نے اپنے ماننے والوں کو جنگ میں بھی ایک ضابطے کا پابند بنایا اسی کے ماننے والوں نے ذمیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے۔
تحریرکے زورو اثر کااندازہ یوں بھی کیجیے کہ اِس کے بعد رسمی اور روایتی تعارف کی ضرورت نہیں رہتی اور میری آواز ہی پہچان ہے کی طرح آپ کی تحریر آپ کا تعارف بن جاتی ہے ،شاید۔