راہ سے ہٹ گئے آپ جناب شکیل احمد خان صاحب۔
شاید :
جون ایلیا کی شاعری کا مجموعہ بھی ہے اور میری اِ س قلم برداشتہ تحریرکاعنوان بھی۔تو شاید میں نے تختی پر نظر ڈالے بغیر خیال کوجلدی سے ملفوظ کرنے کی دھن میں یہ غلطی کی اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کھیل نمبر 62سامنے اور نمبر 20 ذہن میں دوڑ رہا ہوتا ہے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
قرینے سے لکھنا ہوگا کیو نکہ استاد محترم کی نظر خاص ہوگی اس خط پہ ۔۔۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 

الف عین

لائبریرین
نام تو اردو کی محبت کا تھا محفل کی تشکیل کے وقت، لیکن عملی طور پر پیار محبت بھی بانٹا جا رہا ہے محفل میں جس کا فقدان نظر آتا ہے دوسری جگہوں پر
 

یاسر شاہ

محفلین
واقعی محبت اردو سے ہو گی تو کام بھی ہوگا،محبت آپس میں بانٹی گئی تو کام رک جائیں گے کیونکہ بقول غالب :
عشق نے غالب نکما کردیا
 

سیما علی

لائبریرین
نام تو اردو کی محبت کا تھا محفل کی تشکیل کے وقت، لیکن عملی طور پر پیار محبت بھی بانٹا جا رہا ہے محفل میں جس کا فقدان نظر آتا ہے دوسری جگہوں پر
وجۂ تشکیل اردو کی محبت ہے ۔پھر اردو کی محبت نے کل جہاں میں محبت و خلوص بانٹا۔۔کیسی خوبصورت محفل ہے کوئی پاکستان میں کوئی ڈنمارک میں کوئی امریکہ میں کوئی ہندوستان اور کوئی آسٹریلیا میں پر دل سب کے ایک!!!!اور یہ سب ہماری محفل کا کمال ہے ۔۔۔
 
آخری تدوین:
نام تو اردو کی محبت کا تھا محفل کی تشکیل کے وقت، لیکن عملی طور پر پیار محبت بھی بانٹا جا رہا ہے محفل میں جس کا فقدان نظر آتا ہے دوسری جگہوں پر
وحدت الوجود اور وحدت الشہور:
صوفیائے کرام کی اِصطلاح کو عنوان بناکر اُردُو اور اُردُو سے اہلِ اُردُو کے رویے پر کچھ کہناچاہوں گا۔
اُردُو کی بعض دیگر ویب سائٹس پر بیشک اُردُو کی خدمت کے نام پر اُردُو پر جو ظلم ڈھایاجارہا ہے ، یہ ہمارے اُن بچوں کو زیادہ متاثر کررہا ہے جو انگلش میڈیم میں چل رہے ہیں۔وہ سمجھیں گے بالکل کو بلکل لکھنا دُرست،مرکب الفاظ میں اضافت کی علامت لگانا غیرضروری اور اپنی تحریروں کو لکھ کردوبارہ پڑھنا اور اُنھیں غلطیوں سے پاک کرکے نشرکرنا فضول ہے۔بس لکھو اور پیل دو اور دعویٰ کر و اُردُو سے محبت کا اور زیادہ چڑھ جائے تو خدمت کا دعویٰ بھی جڑدو۔
اُردُو سے تعلق کے حوالے سے ہمیں وحدت الشہود پر ایقان کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ یعنی ہمارے سامنے ہماراہی بویاآتا ہے ، کل بھی یہی ہوااور اب بھی جو کچھ سامنے ہے اُس پر اُردُو سے ہمارے ظالمانہ سلوک کا ہی پرتو ہے۔تو بجائے لگی لپٹی رکھنے کے صاف کیوں نہ کہہ دیا جائے کہ نہ تو ہمیں اپنی زبان سے محبت ہے اور نہ ہی جدیدوسائل کے ذریعے ہم اِس کی کوئی خدمت کر کےمجاہدینِ اُردُو یعنی اکابرینِ اُردُو کی قربانیوں کا قرض اُتاررہے ہیں بلکہ اپنے قلم سے (کی بورڈ سے) ان کے کارناموں پر پرخاک ڈال رہے ہیں۔
ہم پر کھیل ہی کھیل میں اُردُو کی ایک سطر کا بھی اِس کے علمی اور ادبی تقاضے پورے کرتے ہوئے لکھنادوبھر ہے کہ ہمارے بچوں کی تعلیم ہوجائے اور اُن کے سامنے اچھی اچھی تحریروں کے وہ نمونے آجائیں جنھیں اچھا لکھنے کی مشقوں کی بنیاد بنایا جاسکے۔
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین

سیما علی

لائبریرین
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

وحدت الوجود اور وحدت الشہور:
صوفیائے کرام کی اِصطلاح کو عنوان بناکر اُردُو اور اُردُو سے اہلِ اُردُو کے رویے پر کچھ کہناچاہوں گا۔
اُردُو کی بعض دیگر ویب سائٹس پر بیشک اُردُو کی خدمت کے نام پر اُردُو پر جو ظلم ڈھایاجارہا ہے ، یہ ہمارے اُن بچوں کو زیادہ متاثر کررہا ہے جو انگلش میڈیم میں چل رہے ہیں۔وہ سمجھیں گے بالکل کو بلکل لکھنا دُرست،مرکب الفاظ میں اضافت کی علامت لگانا غیرضروری اور اپنی تحریروں کو لکھ کردوبارہ پڑھنا اور اُنھیں غلطیوں سے پاک کرکے نشرکرنا فضول ہے۔بس لکھو اور پیل دو اور دعویٰ کر و اُردُو سے محبت کا اور زیادہ چڑھ جائے تو خدمت کا دعویٰ بھی جڑدو۔
یہ بات آپ نے بالکل درست کہی ۔۔۔بچوں کو جو کچھ پڑھایا جارہا ہے وہ اردو ادب کی خدمت نہیں ۔۔۔۔
 

یاسر شاہ

محفلین
اضافت کی علامت کی نشاندہی درست ہے کہ لگانی چاہیے مگر میرے موبائل میں یہ سہولت نہیں سو پہلے اس علامت کی جگہ :_: علامت لگاتا تھا جس پہ اعجاز صاحب کسی اور سے کہہ رہے تھے کہ اس کو دیکھ کر مجھے اذیت ہوتی ہے۔میں نے یہ علامت ترک کر دی۔
 
Top