ذاتِ باری تعالیٰ کا کرم:
دوتین دن سے کراچی کا موسم جیسے اہلِ کراچی سے ناراض تھا۔تقریباًایک ماہ سے سورج کی تماز ت سے بچانے کے لیے بادل فضاء میں پہرہ دے رہے تھے۔ اتنی لمبی ڈیوٹی کے بعد ذرا ریسٹ کرنے کو اِدھر اُدھر ہوئے ہوں گے کہ سورج تیزشعاعوں کے ساتھ نمودار ہوا اورہر طرف آگ سی بکھیرتا چلا گیا۔محکمۂ موسمیات سورج کو دھمکانے یا ہمیں بہلانے کے لیے بارش کی پیشین گوئیاں کررہاتھا مگر ذرا سی بوندا باندی ہوتی اور پھر وہی ڈھاک کے تین پات۔ آج تمام دن حبس رہا ، بجلی چلی گئی اور درجہ ٔحرارت منہ کو آرہاتھا کہ مغرب کے وقت کھل کر بارش ہوئی اوربقول آپا جی :
ڈالی ڈالی مہک گئی ایک ذرا سی پھوار سے ۔۔۔قربان مالک برحق تری شان کے ۔۔۔
اِس وقت موسم خاصا خوشگوار ہے ،ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں اور فضامیں نمی کا تناسب ہماری بلائیں لے رہا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
ذاتِ باری تعالیٰ کا کرم:
دوتین دن سے کراچی کا موسم جیسے اہلِ کراچی سے ناراض تھا۔تقریباًایک ماہ سے سورج کی تماز ت سے بچانے کے لیے بادل فضاء میں پہرہ دے رہے تھے۔ اتنی لمبی ڈیوٹی کے بعد ذرا ریسٹ کرنے کو اِدھر اُدھر ہوئے ہوں گے کہ سورج تیزشعاعوں کے ساتھ نمودار ہوا اورہر طرف آگ سی بکھیرتا چلا گیا۔محکمۂ موسمیات سورج کو دھمکانے یا ہمیں بہلانے کے لیے بارش کی پیشین گوئیاں کررہاتھا مگر ذرا سی بوندا باندی ہوتی اور پھر وہی ڈھاک کے تین پات۔ آج تمام دن حبس رہا ، بجلی چلی گئی اور درجہ ٔحرارت منہ کو آرہاتھا کہ مغرب کے وقت کھل کر بارش ہوئی اوربقول آپا جی :

اِس وقت موسم خاصا خوشگوار ہے ،ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں اور فضامیں نمی کا تناسب ہماری بلائیں لے رہا ہے۔
روز محکمہ موسمیات کی پیشنگوئی غلط ثابت ہو رہی تھی ۔۔۔پر شکر پاک پروردگار کے حضور کی گئی دعائیں قبول ہوئیں ۔۔اور آج رحمت برس گئی ہمارے شہر میں ۔اس سے قبل 25 جولائی کو کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہوئی تھی ۔۔موسم خوشگوار، بجلی غائب یہ الگ المیہ ہے ۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 
صرف کراچی نہیں بلکہ دنیا کا کوئی ملک اور شہر نہیں جھیل سکتا اگر بارش معمول سے ہٹ کر ،ہوائیں روٹین سے بڑھ کریا موسم کی کیفیات قاعدے کو توڑ کر کچھ اور ہوجائیں۔یہ تو رب کی مہربانی ہے کہ کوئی بات ایسی وقوع پذیر نہیں ہونےپاتی جس سے انسانیت کے اِس کنبے کو ملی زندگی کی اجتماعی مہلت میں خلل پڑ ے البتہ جب یہ معیاد باقی نہیں رہے گی تو دنیا کی کوئی شے باقی نہیں رہے گی۔ واقعی دنیا اور اِس کے رنگ اور تماشے بے بضاعت اور حقیر ہیں آخرت کے حقائق کے سامنے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیوں طبیعت اِدھر نہیں آتی؟
 
آخری تدوین:

وجی

لائبریرین
ضرورت کسی ایک اچھے انسان کی دعا قبول ہوئی ہے
جو اچھی بارش ہوگئی۔
اب اچھے لوگ بھی تو کم ہوگئے ہیں۔
 
علامہ اقبال بھی خوب شاعر ہیں۔اِن کے ہاں میرکی سی پستی اور کمال نہیں بلکہ ہر جگہ عقل و خرد کے لیے یکساں عیش کا سامان ہے:
یہ تو ہوئی شاعری کی بات مگر ہر شاعر کی طرح علامہ اقبال کی نثر بھی لاجواب ہے ۔یہی دیگر شعرا ء کے ہاں دیکھا گیا ہے بلکہ یہاں تک دیکھا ہے کہ شاعر کی شاعری اور نثر تو لاجواب ہے ہی لکھائی بھی ایسی ہے کہ وہ لکھیں اور ہم دیکھا کریں ۔ اِسے کہا ہے قدرت کی صنعت ، جس کے یہ لوگ مظاہر تھے ۔
 
آخری تدوین:
گنج ہاے گرانمایہ رشید احمد صدیقی کی لاجواب کتاب جس میں اُنھوں نے اپنے وقت کے لاجواب لوگوں کے واقعات محفوظ کردئیے ہیں یوں سمجھیں اُن کی تصویریں ہمارے تصور میں جمع کردی ہیں۔ کتاب تو دلچسپ ،یاد گار اور بہترین ہے ہی مگر اِس کا آغاز جس شعرسے کیا ہے وہ بھی کیا چنیدہ اور انتخاب ہے:
مقدور ہو تو خاک سے پوچھوں کے اے لئیم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو نے وہ گنج ہاے گراں مایہ کیا کیے؟​
یعنی پیدا کیے تھے چرخ نے جو خاک چھان کر توتونے اے زمانے اُن کا کیا کیا۔
 
آخری تدوین:
Top