سیما علی

لائبریرین
مسلمان اسی وقت کامیاب و کامران ہو گا جب کہ اسکے دل میں رسول کریم ﷺ کی محبت وعقیدت تمام مخلوقات سے زیادہ ہو۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 

عظیم

محفلین
واقعی مشکل کام بھی ہے رسول اللہ کی سیرت مبارکہ کی پیروی کرنا، 20 پرسنٹ بھی کوئی کر لے تو کیا ہی بات ہے
 

عظیم

محفلین
ٹھیک طرح سے کیا جائے تو تبلیغ فرمانے کا کام تو بہت اچھا ہے، جو آج کل شاید بدنام ہے کسی وجہ سے
 
حلقہ ٔ ارباب ذوق ایک ادبی تنظیم تھی (اب پتا نہیں ہے کہ نہیں ہے کیونکہ اور اور انجمنوں کی طرح اِس کا بھی بس نام ہی نام رہ گیا ہے یا کہیں دفتر بھی ہے)تو اِس کا پرانانام یعنی اِس کے دنیا میں وجود پاتے ہی ، اِسے جو نام دیا گیا وہ عجیب مضحکہ خیز اور غیر رومانی تھا یعنی ’’مجلسِ داستان گویاں‘‘داستان کا لفظ غالباً اشفاق احمد نے بھی استعمال کیا تھا ، شاید سرا کے لاحقے کے ساتھ اپنے دفتر یا پھر رہائش کےلیے ۔
مجھے تعجب یہ ہے کہ جدید داستانوں کا دور تو باغ وبہار سے شروع ہوکر مِراۃ العروس پر ختم ہوگیا تھا یہ بیسویں صدی کے ادیبوں کو اِس لفظ اوراِس ادبی صنف میں ایسی کیا جاذبیت نظر آتی ہے کہ شیر محمد خان معروف بہ ابنِ انشاء کی شروع تحریروں کا اسٹائل بھی مزاح کے رنگ میں سہی داستانی ادب سے ماخوذتھا۔
 
دہر میں اسمِ محمد سے اُجالاکردے
حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اِرشادِ گرامی ہے :حکمت مومن کی متاعِ گم شدہ ہے ۔وہ جہاں بھی ملے اُس کو لے لینا چاہیے۔ہمارے عظیم اسلاف کا بھی یہی شِعار رہا ہے کہ وہ ہر اچھی بات کواخذ و قبول کرلیتے تھے اور ہر اُس بات کو چھوڑ دیتے تھے جو ہمارے اُصولوں سے ٹکراتی ہو۔(حکیم محمد سعید کے سفرنامہ ٔروس کے روزنامچے’’ماہ و روز‘‘ سے اِقتباس و التباس)
 
آخری تدوین:
Top