پردۂ لیل اٹھا نور کا ساغر چھلکا
صبح کا طیش سبھی خواب گراں توڑ گیا
دیکھ عیاشیِ فانی کا سر انجام حجازؔ
بادۂ مرگ خماریِ جہاں توڑ گیا!
 
Top