شعر کا ترجمہ کرنے سے یوں تو شعریت کی اینٹ سے اینٹ بج جاتی ہے۔ لیکن پھر بھی:
ز من: مجھ سے
بہ تو: تجھ تک
سفری ماندہ است و نے راہی: کوئی سفر رہ گیا ہے اور نہ ہی کوئی راہ (یعنی بس تجھ تک پہنچنے والا ہوں اور بہت کم راستہ رہ گیا ہے)
-
بدون تو: تیرے بغیر
نتوان کرد: نہیں کیا جا سکتا
طی ولے راہی: لیکن کوئی راستہ طے۔ (یعنی یہ جو اتنا راستہ ہے اس کو بھی طے کرنے کے لیے تمہارا ہی ستھوارا چاہیے)