ابن توقیر

محفلین
توبہ جی کیا بتائیں۔سو سو کر ہم تو خواب میں ہی عید کی رونقوں سے مستفید ہوتے رہے۔حال تو ٹھیک ہیں بس اب عید کے گزر جانے کا انتظار ہے تاکہ ڈیوٹی شروع ہو اور سکھ کا سانس لے سکیں۔
 

ابن توقیر

محفلین
ثواب کی نیت سے کوشش کی تھی کہ اول وقت ہی قربانی کردیں خیر تھوڑا لیٹ ہوگئے لیکن پھر بھی پہلے دن ایک بجے تک فارغ ہوگئے تھے۔اس کے بعد سوتے رہے۔ویسے کل سجل علی اور فیروز کی"زندگی کتنی حسین ہے"دیکھنے کا اتفاق ہوا سکرین پر تو اندازہ ہوا کہ زندگی سو کر زیادہ حسین ہے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
جب بھی عید آتی ہے حکیم محمد سعید کا یہ قول یاد آ جاتا ہے جو انھوں نے کہا تھا (مفہوم) کہ اگر دو سال تک ہماری قوم یہی رقم تعلیم پر خرچ کرے تو پاکستان تعلیم و ترقی میں دنیا سے آگے نکل جائے گا۔
 

ابن توقیر

محفلین
حق بات تو یہ ہے کہ اگر انصاف،احتساب اور خدمت کا جذبہ عوام و حکمرانوں میں غالب آجائے تو خودبخود سے نظام تعلیم کے ساتھ ساتھ ہر میدان میں بہتری حاصل ہوسکتی ہے۔
 
دل ہمارا تو یہ مانتا ہے کہ اگر ہم ایک شے سے ہاتھ اُٹھا کر دوسری بنانے کی بجائے ، ہر شعبے، ہر شے ، ہر رشتے کو اس کا جائز حق دیں تو پھر بھی ترقی اور خوشحالی ہمارا مقدر ہوگی. قربانی سے ہاتھ اُٹھانا نہیں چاہئیے مگر قربانی کے معنی بھی بہت وسیع ہیں. کاش ہم اس کی روح کو پہنچ پائیں تو تنزلی کا منہ ہی نہ کبھی دیکھنا پڑے گا!
 
جب بھی عید آتی ہے حکیم محمد سعید کا یہ قول یاد آ جاتا ہے جو انھوں نے کہا تھا (مفہوم) کہ اگر دو سال تک ہماری قوم یہی رقم تعلیم پر خرچ کرے تو پاکستان تعلیم و ترقی میں دنیا سے آگے نکل جائے گا۔
ہونا تو یہ چاہیے کہ قوم پیٹھ ہے پتھر باندھ لے اور دو سال تلک برگر، پیزا، اور الم غلم غیرملکی جنک فوڈز نہ کھاوے۔ بلکہ حکیم سعید کی طرح لنچ بھی نہ کرے۔ بلکہ چائے بھی نہ پیے۔ جو زرمبادلہ بچے اس سے تعلیم عام کی جاوے۔ مگر یہاں عقل کی بات کون سنتا ہے۔
 
ذرا یہ بتائیں کہ پیٹھ پر پتھر باندھنے کا کیا فائدہ
سوری
پیٹ پر
کچھ گڑبڑ ہوگئی
لوگ عید پر قربانی چھوڑنے کا کہہ رہے ہیں میں تو بس کچھ ہی غلطی کی ہے
ویسے میری نظر میں جیسی قربانی پاکستان میں ہوتی ہےوہ غیر اسلامی ہے
 
Top