طارق شاہ

محفلین
ڈھکی چھپی بات نہیں سب ہی جانتے ہیں کہ کھانا بنا نا بھی ایک فن ہے
اور ہر ایک کے بس کی بات نہیں اس فن میں ماہر بلکہ مناسب ماہر ہونا
بھی ہر ایک کے نصیب میں نہیں ہوتا
کئی ایک کا ریکارڈ تو اتنا خراب ہوتا ہے کہ اگر صرف پانی بھی پکائیں
تو وہ بھی جلادیں ، میری دو دادیاں چاول اور چائے صحیح نہ بنانے کی
پاداش میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
الله انھیں جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیچرل کاز میں ہی گئیں دونوں ، دادا جان اتنے بھی برے نہیں تھے
 

شمشاد

لائبریرین
ساری بات مناسب مصالحے کی ہوتی ہے۔ آپ صرف نمک کو ہی لے لیں۔ اگر کم پڑ جائے تو پھر بھی ذائقے کے مطابق کرنے کی گنجائش موجود رہتی ہے اور اگر زیادہ ہو جائے تو الامان و الحفیظ، کھانا ہی زہر ہو جاتا ہے۔
 

طارق شاہ

محفلین
شام کو پکائے کھانے تحقیق و تجربے کی رُو سے صبح کو پکائے کھانوں سے
لذّت اور خوش نُمائی میں نسبتاّ کم درجہ ہوتے ہیں ، وجہ انسان کا دن بھر
دوسرے امورادا کرتے ہوئے تھک جانا، یا ولولے کی کمی گردانا گیا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
صبح میں دفتری بابوؤں کے پاس اتنا وقت ہی کہاں ہوتا ہے کہ کھانا بنائیں۔ اکثریت تو ناشتہ بھی نہیں کر پاتے کہ دفتر کو روانگی کا وقت ہو جاتا ہے۔
 

طارق شاہ

محفلین
صبح میں دفتری بابوؤں کے پاس اتنا وقت ہی کہاں ہوتا ہے کہ کھانا بنائیں۔ اکثریت تو ناشتہ بھی نہیں کر پاتے کہ دفتر کو روانگی کا وقت ہو جاتا ہے۔

ظاہر میں تو آپ کی بات درست لگتی ہے مگر صبح کے اوقات میں پکانے والوں میں
دفترجانے والے لوگوں کا تناسب اس تجزیے میں نہ ہونے کے برابر ہے ۔
یہ اُن لوگوں پر مشتمل ہے جو امور خانہ داری سنبھالے ہوئے ہیں اور اپنے اہل خانہ کے لئے
روزانہ پکاتے ہیں
 

طارق شاہ

محفلین
گنجان آباد شہروں اور علاقوں کی باعث جسمانی تو چھوڑیں ذہنی یا اعصابی مشقتوں
اور پریشانیوں سے بھی انسان کو زیادہ دیر مفرنہیں، نئے شوق ، مصروفیات ، دلچسپیاں، نا پید ہیں
اگر کہیں ہیں بھی تو، صرف یہ ہی نہیں، بلکہ نئے رشتے تک بھی اکثریت پر ایک خوشگوار تبدیلی
کاعارضی احساس و اثر ہی ثابت ہوتے ہیں ۔
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
مجھ سے پوچھیں تو شہروں کی بھاگ دوڑ اور نفسا نفسی کی زندگی سے میں گاؤں میں رہنے کو ترجیح دوں گا۔ ویسے بھی آجکل دیہاتوں میں شہروں جیسی ساری سہولیات موجود ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top