کوّا چلا ہنس کی چال۔۔۔۔
کہتے ہیں ایک بار کسی دیوتا نے پرندوں کی ایک سلطنت قائم کرنے کا سوچا اور منادی کرا دی کہ فلاں روز سب پرندے حاضر ہوں جو ان سب میں حسین ہو گا اس کو بادشاہ بنایا جائے گا۔ ایک کالے کوے کو بادشاہ بننے کی بڑی تمنا تھی۔ اس نے ہنس کو خوبصورت سمجھ کر اس کے ادھر اُدھر گرے ہوئے پر اٹھائے اور اپنے تمام بدن پر سجا لئے۔ جب تمام پرندے حاضر ہو گئے تو کالا کوا بھی ہنس کے بھیس میں آیا اور پھر خوبصورت ہونے کی وجہ سے اسی کا انتخاب بھی ہو گیا۔ پرندوں نے اس کی چال سے سمجھ لیا کہ یہ ہنس نہیں ہے بلکہ اس کی چال کچھ کوے جیسی لگتی ہے چنانچہ انہوں نے فوراً اس کے سارے پر نوچ لئے جس کے باعث کوا اپنی اصل شکل میں سامنے آ گیا لہٰذا اسی وقت سے یہ مثل بھی مشہور ہو گئی کہ ’’کوّا چلا ہنس کی چال‘