بات

شمشاد

لائبریرین
مرے علاوہ بھی تجھ کو عزیز ہے کوئی
ذرا سی بات پہ ایسے ہی جل گئی ہوں میں
(شبانہ یوسف)
 

عیشل

محفلین
کل ذرا سی بات دیر تک رلاتی رہی
خوشی میں بھی آنکھ اشک بہاتی رہی
کوئی مل کے کھو گیا تو کوئی کھو کے مل گیا
بس زندگی ہم کو ایسے ہی آزماتی رہی
 

نوید صادق

محفلین
ہم تو دل کی بات کہیں گے چاہے وقت کے آہن گر
سوچوں پر تعزیر لگائیں جذبوں کو زنجیر کریں

شاعر: مقبول عامر
 

شمشاد

لائبریرین
بُھلائے بیٹھے ہیں اور اپنے حال میں خُوش ہیں
تُو آ کے دیکھ کبھی ہم نے بات مانی تری
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
اے ہَوا مَیں نے تو بس اُس کاپتہ پوچھا تھا
اب کہانی تو نہ ہر بات کی بن جایا کرے
(نوشی گیلانی)
 

عیشل

محفلین
دن تو اپنا اک کھلنڈرا دوست ہے
شب وہ ہمجولی جو سب باتیں کرے
مجھ میں اک معصوم سی بچی جو ہے
مجھ سے پہروں بے سبب باتیں کرے
 

شمشاد

لائبریرین
شریک رنج کیا کرنا اسے تکلیف کیا دینی
کہ جتنی دیر بیٹھے گا وہی باتیں نکالے گا
(اعتبار ساجد)
 

عیشل

محفلین
کل ذرا سی بات دیر تک رلاتی رہی
خوشی میں بھی آنکھ اشک بہاتی رہی
کوئی مل کے کھو گیا تو کوئی کھو کے مل گیا
بس زندگی ہم کو ایسے ہی آزماتی رہی
 
Top