بات

شمشاد

لائبریرین
ترے وعدے پر کروں میں بھلا اعتبار کب تک
’’تری بات کا بھروسا ترا انتظار کب تک‘‘
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
تارِ مژگاں جو یوں نم سا ہے
پھر کوئی رستہ ہُوا غم سا ہے
بات میں مری جو اِک رم سا ہے
دامنِ خواب مرا نم سا ہے
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
منہ سے نکلے گی تو پھر دل میں اتر جائے گی
مت ہواؤں کو بتا، بات بکھر جائے گی
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
سوچتے رہتے ہیں ہر دم جو ضرر کی باتیں
یا خُدا اُن کو سکھا علم و ہنر کی باتیں
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
بات دل کی میں بھلا کیسے ترے ساتھ کروں
ہر گھڑی تجھ پہ گماں ہے کسی بیگانے کا
(ناہید ورک)
 

عمر سیف

محفلین
آج کسی نے باتوں باتوں میں جب ان کا نام لیا
دل نے جیسے ٹھوکر کھائی، درد نے بڑھ کر تھام لیا
 

شمشاد

لائبریرین
تیرے قصے میری باتیں اشکوں کی پیہم برساتیں
ہج۔۔ر ک۔۔ی تنہا کال۔۔ی راتیں، ی۔۔ہ میرا انجام ہ۔وا
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
بھول کر ہی بات کر لیتے بڑی کیا بات تھی
یاد کیا آئے تھے ہم کو بھول جانے کے لئے
(سرور)
 

عمر سیف

محفلین
ہے محبت حیات کی لذت
ورنہ کچھ لذتِ حیات نہیں
کیا اِجازت ہے ایک بات کہوں
وہ۔ ۔۔ مگر خیر کوئی بات نہیں
 
Top