آپ جینے کی طرح کیوں نہیں جیتے سرور یہ کوئی بات ہے ہر صبح کو بس شام کریں (سرور)
شمشاد لائبریرین ستمبر 27، 2007 #361 آپ جینے کی طرح کیوں نہیں جیتے سرور یہ کوئی بات ہے ہر صبح کو بس شام کریں (سرور)
عمر سیف محفلین اکتوبر 1، 2007 #362 آشفتگی سے اُس کی اُس کو برا نہ جان عادت کی بات اور ہے دل کا برا نہیں
شمشاد لائبریرین اکتوبر 1، 2007 #363 لے تو لوں سوتے میں اُس کے بوسہ ہائے پا مگر ایسی باتوں سے وہ کافر بدگماں ہو جائے گا (چچا)
عمر سیف محفلین اکتوبر 9، 2007 #364 کبھی کبھی تو وہ اتنا خیال رکھتا ہے ذرا ذرا سی تمنا سنبھال رکھتا ہے یہی تو بات ہے اُس میں کہ رنجش میں بھی سکھوں کا سکھ تو دکھوں کا ملال رکھتا ہے
کبھی کبھی تو وہ اتنا خیال رکھتا ہے ذرا ذرا سی تمنا سنبھال رکھتا ہے یہی تو بات ہے اُس میں کہ رنجش میں بھی سکھوں کا سکھ تو دکھوں کا ملال رکھتا ہے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 10، 2007 #365 وہی دن ہیں وہی راتیں، وہی نشتر بھری باتیں خدارا یہ بتاؤ کب تلک ایسے بسر ہو گی؟ (ناہید ورک)
عمر سیف محفلین اکتوبر 10، 2007 #366 ایک ذرا سی بات تھی جس کا چرچہ پہنچا گلی گلی ہم گم ناموں نے پھر بھی احسان نہ مانا یاروں کا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 11، 2007 #367 لوگ تو بات کا افسانہ بنادیتے ہیں غم ذرا سا بھی جو باتوں سے عیاں ہوتا ہے (سرور)
ع عیشل محفلین اکتوبر 12، 2007 #368 یہ بات ہی نہ تھی میرے وہم و گمان میں پتھّر ملیں گے شیشہ گروں کی دکان میں
عمر سیف محفلین اکتوبر 14، 2007 #369 ذرا سی بات پہ دامن چھڑا لیا ہم نے تمام عمر کی وابستگی کو بھول گئے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 17، 2007 #370 بات مقسوم تھی یہی ورنہ پیار میں ہے نَسَب نہ ہی ذاتیں (ناہید ورک)
ع عیشل محفلین اکتوبر 17، 2007 #371 اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلّی دیتا ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر
اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلّی دیتا ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر
شمشاد لائبریرین اکتوبر 18، 2007 #372 ہمیں یاد آئیں اکثر تری دلبری کی باتیں! تری دوستی کی باتیں، تری دشمنی کی باتیں (سرور)
نوید صادق محفلین اکتوبر 20، 2007 #373 اپنے سر اوڑھ لیا جرمِ محبت سب نے سامنے اس کے کوئی بات بنائی نہ گئی شاعر: اثر لکھنوی
شمشاد لائبریرین اکتوبر 20، 2007 #374 ہے قہر گر اب بھی نہ بنے بات کہ ان کو انکار نہیں اور مجھے اِبرام بہت ہے (چچا)
نوید صادق محفلین اکتوبر 21، 2007 #375 گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیوں کر ہو کہے سے کچھ نہ ہوا، پھر کہو تو کیوں کر ہو شاعر: غالب
شمشاد لائبریرین اکتوبر 21، 2007 #376 بلائے جاں ہے غالب اس کی ہر بات عبارت کیا، اشارت کیا، ادا کیا! (چچا)
ع عیشل محفلین اکتوبر 21، 2007 #377 کھو جاتی ہواؤں میں تیری آخری تحریر دل کو تیرے اقرار پہ ایمان تو رہتا پھر ملنے کا وعدہ ہی بڑی بات ہے خاور پھر کون ملا ہے مگر احسان تو رہتا
کھو جاتی ہواؤں میں تیری آخری تحریر دل کو تیرے اقرار پہ ایمان تو رہتا پھر ملنے کا وعدہ ہی بڑی بات ہے خاور پھر کون ملا ہے مگر احسان تو رہتا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 21، 2007 #378 میں اور حظِّ وصل خدا ساز بات ہے جاں نذر دینی بھول گیا اضطراب میں (چچا)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 24، 2007 #380 وہی اک بات ہے جو یاں نفَس واں نکہتِ گل ہے چمن کا جلوہ باعث ہے مری رنگیں نوائی کا (چچا)