بات

شمشاد

لائبریرین
لے تو لوں سوتے میں اُس کے بوسہ ہائے پا مگر
ایسی باتوں سے وہ کافر بدگماں ہو جائے گا
(چچا)
 

عمر سیف

محفلین
کبھی کبھی تو وہ اتنا خیال رکھتا ہے
ذرا ذرا سی تمنا سنبھال رکھتا ہے
یہی تو بات ہے اُس میں کہ رنجش میں بھی
سکھوں کا سکھ تو دکھوں کا ملال رکھتا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
وہی دن ہیں وہی راتیں، وہی نشتر بھری باتیں
خدارا یہ بتاؤ کب تلک ایسے بسر ہو گی؟
(ناہید ورک)
 

عیشل

محفلین
اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلّی دیتا
ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر
حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی
کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر​
 

شمشاد

لائبریرین
ہمیں یاد آئیں اکثر تری دلبری کی باتیں!
تری دوستی کی باتیں، تری دشمنی کی باتیں
(سرور)
 

عیشل

محفلین
کھو جاتی ہواؤں میں تیری آخری تحریر
دل کو تیرے اقرار پہ ایمان تو رہتا
پھر ملنے کا وعدہ ہی بڑی بات ہے خاور
پھر کون ملا ہے مگر احسان تو رہتا​
 

شمشاد

لائبریرین
وہی اک بات ہے جو یاں نفَس واں نکہتِ گل ہے
چمن کا جلوہ باعث ہے مری رنگیں نوائی کا
(چچا)
 
Top