بات

شمشاد

لائبریرین
دل زار کیا ہو ا ہے؟ یہ جنوں نہیں تو کیا ہے؟
کبھی آہِ بے سبب ہے کبھی بیخودی کی باتیں
(سرور)
 

نوید صادق

محفلین
ادھر ہم سے بھی بات آپ کرتے ہیں لگاوٹ کی
ادھر غیروں سے بھی کچھ عہدوپیماں ہوتے جاتے ہیں

شاعر: اکبر الہٰ آبادی
 

عمر سیف

محفلین
ذرا سی بات پہ ہر رسم توڑ آیا تھا
دلِ تباہ نے بھی کیا مزاج پایا تھا
معاف کر نہ سکی میری زندگی مجھ کو
وہ اک لمحہ کہ میں تجھ سے تنگ آیا تھا
 

شمشاد

لائبریرین
کچھ اب کے موسمِ گل میں نہیں وہ بات پہلی سی
نگاہِ ن۔از س۔ے کہ۔دو ن۔ہ وہ ی۔۔وں س۔۔وگ۔وار اٹھ۔ے
(سرور)
 

عیشل

محفلین
بات بات پہ جو روٹھ بھی جاتے ہیں
اُن سے کہو ہاتھ انجانے میں چھوٹ بھی جاتے ہیں
اتنا نازک ہے یہ پیار کا رشتہ
ہنستے ہنستے دل ٹوٹ بھی جاتے ہیں​
 

شمشاد

لائبریرین
مقبولِ جہاں ہے ان کی غزل تو حیرت کی کیا بات ہوئی
ہیں فیض اگر یہ بندش میں، شوخی میں ہیں حسرت موہانی
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
اب اس کو وہ بھولی باتیں یاد دلانا ٹھیک نہیں
ناحق وہ آزردہ ہو گا‘ اسے رُلانا ٹھیک نہیں
(اعتبار ساجد)
 

شمشاد

لائبریرین
جب کتابوں سے مری بات نہیں ہوتی ہے
تب مری رات‘ مری رات نہیں ہوتی ہے
(اعتبار ساجد)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اور بات کہ اس عہد کی نظر میں ہوں
ابھی میں کیا کہ ابھی منزل ِ سفر میں ہوں
(عبید اللہ علیم)
 
Top