بات

عیشل

محفلین
تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے بھی حالات نہیں
ایک ذرا سا دل ٹوٹا ہے اور تو کوئی بات نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
اقبال بڑا اپديشک ہے من باتوں ميں موہ ليتا ہے
گفتارکا يہ غازي تو بنا، کردار کا غازي بن نہ سکا
(علامہ)
 

عیشل

محفلین
دو ہی چیزیں ہیں جنہیں بھول نہ پاؤں گا کبھی
یاد رکھوں گا ہمیشہ تیری دوری،باتیں
ہاں وہ اچھا تھا،مگر اس پہ یقیں کیا کرتے
مجھ سے کیا کرتا تھا ہمیشہ وہ اُدھوری باتیں
 

شمشاد

لائبریرین
مبہم سے ہوئے آخر رشتوں کے معانی بھی
آسان سی باتوں کی تفہیم نہ ہو پائے
(نزھت عباسی)
 

تیشہ

محفلین
چاند کے ساتھ کئی درد پرانے نکلے
کتنے غم تھے جو تیرے غم کے بہانے نکلے

ہجر کی چوٹ عجب سنگ شکن ہوتی ہے
دل کی بے فیض زمینوں سے خزانے نکلے ۔

دل نے اک اینٹ سے تعمیر کیا تاج محل
توُ نے اک بات کہی ' لاکھ فسانے نکلے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہمیں یاد آئیں اکثر تری دلبری کی باتیں!
تری دوستی کی باتیں، تری دشمنی کی باتیں
(سرور)
 

تیشہ

محفلین
کچھ دیر کی مہمان سرائے ہے یہ دنیا
چلنا ہے تو چل اے مرے ہمدم، کہ چلا میں

پھر بات ملاقات کبھی ہو کہ نہیں ہو
پھر یار کہاں فرصت باہم کہ چلا میں ،
 

شمشاد

لائبریرین
پانی آنے کی بات کرتے ہو
دل جلانےکی بات کرتے ہو

ہم نے چار دن سے منہ نہیں دھویا
تم نہانے کی بات کرتے ہو
 

شمشاد

لائبریرین
کیا کیا بیٹھے بگڑ بگڑ تم پر ہم تم سے بنائے گئے
چپکے باتیں اُٹھائے گئے سرگاڑے ووں ہی آئے گئے
 
Top