جاسم محمد
محفلین
میرا دوست غلام رسول اور ماموں کا بیٹا کامران یاد آ رہا ہےیونیورسٹی میں میری ایک ہم جماعت تھی جو ہر ریسرچ پیپر کو قابل یقین بنانے کے لیے ایک ہی سکالر کا حوالہ دیا کرتی
میرا دوست غلام رسول اور ماموں کا بیٹا کامران یاد آ رہا ہےیونیورسٹی میں میری ایک ہم جماعت تھی جو ہر ریسرچ پیپر کو قابل یقین بنانے کے لیے ایک ہی سکالر کا حوالہ دیا کرتی
جی ہاں! بالکل درست! چاپلوسی اور چیری بلاسم کی خیر ہو۔۔۔!اس ملک میں ہر چیز کی توہین معاف ہے۔ لیفٹ رائٹ لیفٹ رائٹ والوں کے علاوہ
یہیں ادھر ادھر گھومتا رہتا ہوں اور "دانشوروں" کی عقل مندی پر مبنی باتیں سنتا پڑھتا رہتا ہوں اور خود کو افاقہ کرواتا رہتا ہوںویسے گوگل پلس اچھی جگہ تھی۔ اس کافی ہاوس کی طرح جہاں بہت رش نہیں ہوتا اور انسان چند گھڑی خاموشی اور سکون سے بیٹھ سکتا ہے۔
آپ کے مشورے پر ہی عمل ہوتا ہے۔ بس دیکھی جا اور بس دیکھی ہی جا والا حساب ہے۔
آپ خود کہاں گم ہیں اور کیوں؟
آج کل تو ہندوؤں کی بھی معاف نہیں۔اس ملک میں ہر چیز کی توہین معاف ہے۔ لیفٹ رائٹ لیفٹ رائٹ والوں کے علاوہ
اصل میں فیض چوہان کی شعلہ بیانی سے افواج پاکستان میں بھرتی ہندو بھی "ہٹ" ہو گئے تھے۔آج کل تو ہندوؤں کی بھی معاف نہیں۔
جب سے اس جہان میں آنکھ کھولی ہے تب سے ہی اسی موڑ پہ کھڑے ہیں۔ آگے کب بڑھے ہیں؟ پچھلی حکومت میں بھی اپوزیشن کے کچھ لوگ حکومت کے ساتھ نہ تھے اپنی باری آئی ہے تو تنقید کیوں؟ شکر کریں اپوزیشن نے ابھی کنٹینر والی سیاست شروع نہیں کی ورنہ نتائج کچھ اور ہوتے۔ کم از کم مجھ حقیر کو موجودہ اپوزیشن پچھلی اپوزیشن سے زیادہ میچور معلوم ہوتی ہے۔ یاد رکھیں کہ تحریک انصاف کی اپنی حکومت ریت پہ کھڑی ہے۔ جتنا اخراجات اس وقت احتساب ٹرائلز پہ ہو چکے ہیں کیا اس سے زیادہ رقم احتساب کر کے وصول کی جا چکی ہے؟ عالمی عدالتوں میں آپ کو چھتر پڑ رہے ہیں اور یہاں آپ خود کو ملک کے مسیحا ثابت کرنے کے لیے دن رات سوشل میڈیا پہ گزارتے ہیں۔ کیا ہی خوب کہا ہے کسی نے کہ جھوٹ اتنا بولو کہ سچ نظر آنے لگے! خدارا مذہب کا اور باجوہ ڈاکٹرائن کا چورن بیچنا بند کیجیے اور ہمیں زندہ رہنے دیجیے۔ ایک افضل کوہستانی کو تو آپ تحفظ دےنہ سکے قوم کو تحفظ کیا دیں گے؟ یہ شوبازیاں چھوڑیے اور کچھ کر کے دکھائیے عوام پہ مہنگائی کا طوفان نہ کھڑا کیجیے اور یہ رونا بند کیجیے کہ یہ پچھلی حکومت کا کارنامہ ہے ا ب آپ حکومت میں ہیں کھوکھلے دعووں اور سیاسی الزام تراشیوں کے علاوہ کچھ کر کے دکھائیے۔ ملک سنتالیس سے ہی اسی موڑ پہ کھڑا ہے لہذا یہ چورن بیچنا بند کیجیے!یہ باجوہ ڈکٹرائین میں خواجہ اور مولانا ڈکٹرائین کا کیا چکر چل رہا ہے؟
مدارس کے خلاف کارروائیوں پر چُپ نہیں رہیں گے، فضل الرحمان
ملک کی سالمیت کے اتنے اہم موڑ پر بھی اپوزیشن کے کچھ لوگ حکومت اور فوج کے ساتھ ایک پیج پر نہیں ہیں۔
جب سے اس جہان میں آنکھ کھولی ہے تب سے ہی اسی موڑ پہ کھڑے ہیں۔ آگے کب بڑھے ہیں؟ پچھلی حکومت میں بھی اپوزیشن کے کچھ لوگ حکومت کے ساتھ نہ تھے اپنی باری آئی ہے تو تنقید کیوں؟ شکر کریں اپوزیشن نے ابھی کنٹینر والی سیاست شروع نہیں کی ورنہ نتائج کچھ اور ہوتے۔ کم از کم مجھ حقیر کو موجودہ اپوزیشن پچھلی اپوزیشن سے زیادہ میچور معلوم ہوتی ہے۔ یاد رکھیں کہ تحریک انصاف کی اپنی حکومت ریت پہ کھڑی ہے۔ جتنا اخراجات اس وقت احتساب ٹرائلز پہ ہو چکے ہیں کیا اس سے زیادہ رقم احتساب کر کے وصول کی جا چکی ہے؟ عالمی عدالتوں میں آپ کو چھتر پڑ رہے ہیں اور یہاں آپ خود کو ملک کے مسیحا ثابت کرنے کے لیے دن رات سوشل میڈیا پہ گزارتے ہیں۔ کیا ہی خوب کہا ہے کسی نے کہ جھوٹ اتنا بولو کہ سچ نظر آنے لگے! خدارا مذہب کا اور باجوہ ڈاکٹرائن کا چورن بیچنا بند کیجیے اور ہمیں زندہ رہنے دیجیے۔ ایک افضل کوہستانی کو تو آپ تحفظ دےنہ سکے قوم کو تحفظ کیا دیں گے؟ یہ شوبازیاں چھوڑیے اور کچھ کر کے دکھائیے عوام پہ مہنگائی کا طوفان نہ کھڑا کیجیے اور یہ رونا بند کیجیے کہ یہ پچھلی حکومت کا کارنامہ ہے ا ب آپ حکومت میں ہیں کھوکھلے دعووں اور سیاسی الزام تراشیوں کے علاوہ کچھ کر کے دکھائیے۔ ملک سنتالیس سے ہی اسی موڑ پہ کھڑا ہے لہذا یہ چورن بیچنا بند کیجیے!
چاپلوسی نہ کریں گے تو یہ بھی جائیں گے۔۔۔! سمجھا کیجیے حضرت!عمران خان صاحب کی قیادت میں جس رفتار سے قوم کو غلام بنایا جا رہا ہے کہیں غلامی کا یہ طوق اتارنا ناممکن نہ ہو جائے۔ لہذا ہوش کے ناخن لیجیے اور قوم کو آزادی بخشیے تاکہ قوم سیکیورٹی حصار سے باہر نکل کر پھل پھول سکے۔
اس کا مطلب احتساب نہ کریں؟ سب کو معاف کر دیں؟جتنا اخراجات اس وقت احتساب ٹرائلز پہ ہو چکے ہیں کیا اس سے زیادہ رقم احتساب کر کے وصول کی جا چکی ہے
وہ چھتر پچھلی حکومتوں میں بھی پڑتے تھے۔ سابقہ ادوار میں آئی حکومتوں اور ججوں کےکرتوت ہی کچھ ایسے تھے کہ تنازع کھڑا ہونے پربین الاقوامی کمپنیاں پاکستان کو عالمی عدالتوں میں گھسیٹ کر لے گئیں۔ اس کا گناہ بھی تحریک انصاف کر سر پر ڈال دیں۔عالمی عدالتوں میں آپ کو چھتر پڑ رہے ہیں اور یہاں آپ خود کو ملک کے مسیحا ثابت کرنے کے لیے دن رات سوشل میڈیا پہ گزارتے ہیں۔
اگر آج جہادی تنظیموں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے تو وہ بھی باجوہ ڈکٹرائن کی ہی مرہون منت ہے۔ وگرنہ سابقہ سول حکومتوں کا حال آپ سے بہتر کون جانتا ہے۔ کیا پدی کیا پدی کا شوربہخدارا مذہب کا اور باجوہ ڈاکٹرائن کا چورن بیچنا بند کیجیے اور ہمیں زندہ رہنے دیجیے۔
جب مہنگائی کا طوفان پچھلی حکومتوں کی فسکل پالیسی کا کارنامہ ہے تو یہاں غلط بیانی سے کام کیوں لیا جائے؟عوام پہ مہنگائی کا طوفان نہ کھڑا کیجیے اور یہ رونا بند کیجیے کہ یہ پچھلی حکومت کا کارنامہ ہے
کس کا غلام؟عمران خان صاحب کی قیادت میں جس رفتار سے قوم کو غلام بنایا جا رہا ہے
متفق لیکن یہ چاپلوسی قوم کو بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔ ذاتی مفادات کی خاطر قوم کا مستقبل اندھیرے میں جھونک دینا ذلالت کا آخری درجہ ہے۔چاپلوسی نہ کریں گے تو یہ بھی جائیں گے۔۔۔! سمجھا کیجیے حضرت!
کمال ہے بھئی۔ عمران خان نے کیا حکومت کر کے ایون فیلڈ فلیٹ اور سرے محل بنانے ہیں؟ آخر ایسے کونسے ذاتی مفادات اور مقاصد ہیں جن کو پورا کرنے کیلئے عمران خان فوج کی چاپلوسی کرنے پر مجبور ہیں۔ذاتی مفادات
یہ ہیں وہ اصل ذاتی مقاصد اور مفادات جن پر بات کرتے آپ کی" جان" نکلتی ہے۔ تب یہاں نہ چاپلوسی یاد آتی ہے نہ پرانے وقتوں کی دشمنیاں اور لڑائیاں۔ مشکل پڑنے پر سب چور اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ لیکن این آر اور دینےکافیصلہ بہرحال اسٹیبلشمنٹ نے کرنا ہے۔ جو تاحال عمران خان کی قیادت سے بہت خوش ہے۔ذاتی مفادات کی خاطر قوم کا مستقبل اندھیرے میں جھونک دینا ذلالت کا آخری درجہ ہے۔
احتساب ضرور کریں لیکن احتساب کا ڈرامہ نہ کریں۔ اپنی صفوں میں بھی نظر دوڑائیے، عدالتی اور دفاعی اداروں میں بھی نظر دوڑائیے۔ احتساب کا دائرہ کار سیاسی لوگوں تک ہرگز محدود نہیں ہونا چاہیے۔اس کا مطلب احتساب نہ کریں؟ سب کو معاف کر دیں؟
دوسروں کو طعنہ دینے کی بجائے اپنا گریبان جھانک لینا چاہیے۔ کیا آپ کے حکومت میں آنے سے جج اور حکومت دونوں ٹھیک ہو گئے ہیں؟ یاد رکھیں پچھلی حکومتوں کی کہانیاں سنا کر ہی آپ حکومت کر رہے ہیں۔ آپ کی حکومت تو ابھی تک ایسے محسوس ہوتا ہے کہ اپوزیشن میں بیٹھی ہے۔ اب آپ پاور میں ہیں کر کے دکھائیں وہ جس کے آپ دعوے کیا کرتے تھے، جس کے الزامات آپ پچھلی حکومتوں پہ لگایا کرتے تھے۔ اب آپ کو کس نے روکا ہے؟ سرائیکی صوبہ کیوں نہیں بناتے؟ تحریک لبیک کے تو آپ بہت بڑے سپورٹر تھے وہ تعاون کا کیا ہوا؟ جوڈیشل سسٹم کس قدر مضبوط کیا ہے؟قادری صاحب کے شانہ بشانہ کھڑے تھے وہ ساہیوال واقعے کا کیا ہوا؟ صرف افضل کوہستانی کیس میں ہی خان صاحب کو ڈوب کے مر جانا چاہیے۔وہ چھتر پچھلی حکومتوں میں بھی پڑتے تھے۔ سابقہ ادوار میں آئی حکومتوں اور ججوں کےکرتوت ہی کچھ ایسے تھے کہ تنازع کھڑا ہونے پربین الاقوامی کمپنیاں پاکستان کو عالمی عدالتوں میں گھسیٹ کر لے گئیں۔ اس کا گناہ بھی تحریک انصاف کر سر پر ڈال دیں۔
اس بیان سے لگتا ہے کہ آپ پیدا ہی خان صاحب کے حکومت میں آنے کے بعد ہوئے ہیں۔ ڈان لیکس بھول گئے ہیں؟ عملی جامہ تو دور کی بات آپ نے تو لفظوں پہ ہی غدار کا سرٹیفیکیٹ ایشو کر دیا تھا۔ اب جبکہ خود عمل کر رہے ہیں تو محب وطن کا ٹائٹل سے بھی خود کو نوازا ہوا ہے۔اگر آج جہادی تنظیموں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے تو وہ بھی باجوہ ڈکٹرائن کی ہی مرہون منت ہے۔ وگرنہ سابقہ سول حکومتوں کا حال آپ سے بہتر کون جانتا ہے۔ کیا پدی کیا پدی کا شوربہ
پچھلی حکومتوں کی فسکل پالیسی کے نقصانات اسی دور میں ہی شروع ہو جانے چاہیے تھے۔ آپ کی چونکہ کوئی پالیسی ہے ہی نہیں اور نہ ہی یہ اہلیت کہ شرح نمود کو برقرار رکھ پاتے تو اس کا سہرا بھی آپ نے پچھلی حکومتوں کو پہنانا شروع کر دیا ہے۔ اگر سب کچھ ہی پچھلی حکومتوں کی کارستانی ہے تو آپ نے ابھی تک کیا کیا ہے؟ یا آپ ابھی بھی اپوزیشن میں ہیں۔جب مہنگائی کا طوفان پچھلی حکومتوں کی فسکل پالیسی کا کارنامہ ہے تو یہاں غلط بیانی سے کام کیوں لیا جائے؟
وہی جن کو بھٹو اور نواز شریف اپنے اپنے وقت میں ڈیڈیِ ثانی کہتے تھے اور آج کل یہ کام خان صاحب کر رہے ہیں۔کس کا غلام؟
کرسی سے بڑا بھی کوئی ذاتی مفاد ہو سکتا ہے؟کمال ہے بھئی۔ عمران خان نے کیا حکومت کر کے ایون فیلڈ فلیٹ اور سرے محل بنانے ہیں؟ آخر ایسے کونسے ذاتی مفادات اور مقاصد ہیں جن کو پورا کرنے کیلئے عمران خان فوج کی چاپلوسی کرنے پر مجبور ہیں۔
جی بالکل باسٹھ اور تریسٹھ ختم ہونا چاہیے کیوں صادق اور امین کی تعریف پہ صرف نبی ہی پورا اتر سکتے ہیں۔ باقی ہر انسان کسی نی کسی کنٹیکسٹ میں صادق اور امین نہیں ہے۔ اس مراسلے کا جواب دلیل سے دیجیے گا۔یہ ہیں وہ اصل ذاتی مقاصد اور مفادات جن پر بات کرتے آپ کی" جان" نکلتی ہے۔ تب یہاں نہ چاپلوسی یاد آتی ہے نہ پرانے وقتوں کی دشمنیاں اور لڑائیاں۔ مشکل پڑنے پر سب چور اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ لیکن این آر اور دینےکافیصلہ بہرحال اسٹیبلشمنٹ نے کرنا ہے۔ جو تاحال عمران خان کی قیادت سے بہت خوش ہے۔
اس پر کام ہو رہاہے۔ یکم جولائی سے جنوبی پنجاب سیکریٹیریٹ فنکشنل ہو جائے گی۔سرائیکی صوبہ کیوں نہیں بناتے؟
تحریک لبیک کی اعلیٰ قیادت سرے عام ریاست کے خلاف بغات کی مرتکب ہوئی ہے۔ اور اپنے کئے کی سزائیں بھگت رہی ہے۔ ان سے اب کیسا تعاون ہو سکتا ہے؟تحریک لبیک کے تو آپ بہت بڑے سپورٹر تھے وہ تعاون کا کیا ہوا؟
ریفارم تیار ہیں:جوڈیشل سسٹم کس قدر مضبوط کیا ہے؟
لاہور ہائی کورٹ اس کیس پر کام کررہی ہےقادری صاحب کے شانہ بشانہ کھڑے تھے وہ ساہیوال واقعے کا کیا ہوا؟
افضل کوہستانی کیس غیرت کے نام پر قتل ہونے والے بیسیوں کیسز میں سے ہے جو ہر سال منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔ معلوم نہیں اس میں عمران خان قصور وار کیسے ہیں۔صرف افضل کوہستانی کیس میں ہی خان صاحب کو ڈوب کے مر جانا چاہیے۔
اس کا جواب پہلے بھی کئی بارتفصیل سے دیا جا چکا ہے۔ اور اس دھاگہ کے پہلے صفحہ پر موجود ہے۔ڈان لیکس بھول گئے ہیں؟ عملی جامہ تو دور کی بات آپ نے تو لفظوں پہ ہی غدار کا سرٹیفیکیٹ ایشو کر دیا تھا۔ اب جبکہ خود عمل کر رہے ہیں تو محب وطن کا ٹائٹل سے بھی خود کو نوازا ہوا ہے۔
حکومت سنبھالتے ہی سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تھا جو لیگی حکومت میں ریکارڈ 18 ارب ڈالر تک جا پہنچا تھا۔ نئی حکومت نے 7 ماہ میں اسے تیزی سے کم کیا ہے۔اگر سب کچھ ہی پچھلی حکومتوں کی کارستانی ہے تو آپ نے ابھی تک کیا کیا ہے؟
لیگ دور کی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ یعنی امپورٹس کو کھلی چھٹی دے کر شرح نمود یقینا بڑھائی جا سکتی تھی۔ مگر اتنا زیادہ خسارہ ملکی معیشت کے دیر پا مفاد میں نہیں ہیں۔ اسی لئے سب سے پہلے خساروں پر قابو پایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے شرح نمود میں وقتی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔آپ کی چونکہ کوئی پالیسی ہے ہی نہیں اور نہ ہی یہ اہلیت کہ شرح نمود کو برقرار رکھ پاتے
ان کی غلامی ذاتی مقاصد، کرپشن، سیاسی اقتدار کو طول دینے کیلئے تھی۔ جبکہ عمران خان کی ایسی کوئی ذاتی حسرتیں و مجبوریاں نہیں ہیں۔وہی جن کو بھٹو اور نواز شریف اپنے اپنے وقت میں ڈیڈیِ ثانی کہتے تھے اور آج کل یہ کام خان صاحب کر رہے ہیں۔
عمران خان یا اس کے خاندان کواس کُرسی سے کوئی ذاتی فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے۔ اور نہ ہی وہ اس مقصد کے تحت اقتدار میں آیا ہے۔کرسی سے بڑا بھی کوئی ذاتی مفاد ہو سکتا ہے؟
متفق ہوں۔ لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ یہ کام سابقہ حکومتوں کو کرنا چاہیے تھا۔ تحریک انصاف کسی صورت اس قانون کو ختم نہیں کرے گی۔جی بالکل باسٹھ اور تریسٹھ ختم ہونا چاہیے کیوں صادق اور امین کی تعریف پہ صرف نبی ہی پورا اتر سکتے ہیں۔ باقی ہر انسان کسی نی کسی کنٹیکسٹ میں صادق اور امین نہیں ہے۔ اس مراسلے کا جواب دلیل سے دیجیے گا۔