بارش، برکھا، برسات، ساون پر اشعار

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ایک ہی شہر میں اتنی بارشیں ٹھیک نہیں​
آؤ ہم تم بانٹ لیں آنکھوں کی برسات​
میں جی لوں گا مجھ کو راس ہے تاریکی​
سارے دن تم لے لو مجھ کو دے دو رات​
 

محمداحمد

لائبریرین
لمسِ جاناں، فشارِ جاں بارش
زخمِ تازہ کی رازداں بارش
ٹوٹ کر برسے تیری یاد کے پھول
پھر ہوئی رات ناگہاں بارش
اک نئے قرب کا پیاسا ہے وجود
اک نئے خواب کا جہاں بارش
ہجر کی دھوپ دلاتی ہے یاد
پیاس بھڑکاتی مہرباں بارش
حبسِ جاں کس طرح سہاریں گے
پل دو پل دے ہمیں اماں بارش
خواہشِ وصل استعارہ ہے
بھول سکتے ہیں ہم کہاں بارش
قربِ یاراں کی تیز تر خوشبو
کشتیء خواب، بادباں بارش
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
تیرا گھر اور میرا جنگل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
ایسی برساتیں کہ بادل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ

بارشِ سنگِ ملامت میں بھی وہ ہمراہ ہے
میں بھی بھیگوں ،خود بھی پاگل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ

بارشیں جاڑے کی اور تنہا بہت میرا کساں
جسم اوراکلوتا کمبل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
 

شمشاد

لائبریرین
لائی ہے اب اُڑا کے گئے موسموں کی باس
برکھا کی رُت کا قہر ہے اور ہم ہیں دوستو
(منیر نیازی)
 

شمشاد

لائبریرین
دو اشک جانے کس لئے، پلکوں پہ آکر ٹک گئے
الطاف کي بارش تيري، اکرام کا دريا تيرا
(ابن انشاء)
 

شمشاد

لائبریرین
واں کرم کو عذرِ بارش تھا عناں گیرِ خرام
گریے سے یاں پنبۂ بالش کفِ سیلاب تھا
(چچا)
 

محمداحمد

لائبریرین
rang-barsaat-nay-bharay---ranaii-e-khayal_zpscd08ff16.png
 

جاسمن

لائبریرین
بہت سے زخم ہیں دل میں مگر اِک زخم ہے ایسا
جو جل اُٹھتا ہے راتوں میں جو لو دیتا ہے بارش میں
 
Top