قیصرانی
لائبریرین
جزاک اللہ محمد یعقوب آسی صاحب
’’ککلی کلیر دی، پگ میرے ویر دی، دوپٹہ بھرجائی دا‘‘
ہر سیارے کے اپنے اپنے چاند ہیں۔ جیسے آپ نے بتایا مریخ کے تین چاند ہیں اور مشتری کے 12 چاند اور کیا جب یہ اپنے مرکز کے گرد چکر لگاتے ہیں تو جس طرح زمین کا چاند چھوتا بڑا ہوتا ہے اسی طرح باقی بھی ہوتےہیںزمین کی حدود سے باہر نکل کر دیکھیں تو یہ محض ایک کھلونا لگتی ہے۔
یہ اپنے چھوٹے بھائی کو لے کر سورج کے گرد گھوم رہی ہے، نو یا دس سیارے اور بھی ہیں جو اسی پلیٹ میں سورج کے گرد گھوم رہے ہیں۔ اور ہر ایک کے اپنے اپنے چاند ہیں۔ مریخ زمین کا قریب ترین ہمسایہ، اس کے تین چاند ہیں، مشتری ابھی تک تو یہی کہا جاتا ہے کہ نظامَ شمسی کا سب سے بڑا سیارہ ہے، اس کے بارہ چاند ہیں۔
سیاروں کا ایک جوڑا ایسا بھی ہے جو دونوں ادھر ایک دوسرے کے گرد گھومتے ہیں اور ساتھ ساتھ سورج کے گرد بھی ان کا سفر جاری ہے۔ ان کو دیکھ کر بچیوں کے کھیل کا وہ منظر یاد آ جاتا ہے جس میں دو بچیاں ایک دوجی کے ہاتھ پکڑ کے ایک دوجی کو بھی گھماتی ہیں اور ایک بڑے سے دائرے میں بھی چل رہی ہوتی ہیں۔ ’’ککلی کلیر دی، پگ میرے ویر دی، دوپٹہ بھرجائی دا‘‘
جی عمدہ معلوماتی مضمون اور آخری بات پر تو ہماری آنکھیں بھی نم ہو گئیں !مفہوم
کپڑے کا ایک ٹکڑا ہی تو ہے نا! پر، کپڑے کی یہ لیر میرے بھائی کے سر پر ہو تو عزت اور بزرگی کی علامت ہے یعنی پگڑی۔ اور میری بھابی کے سر پر ہو تو حیا اور عصمت کی دلیل ہے یعنی دوپٹہ۔
۔۔۔ ۔
پس نوشت: میری اپنی آنکھیں بھیگ گئیں، کسی اور کو کیا کہوں۔
مدیحہ گیلانی اور @Gull Bano
فورم پر ایسے معلوماتی موضوعات پر گفتگو کرنا ایک قابل تحسین بات ہے۔ لیکن کئی دفعہ جب گفتگو کی شروعات ایسے انداز میں کی گئی ہو جس سے تاثر ملے کہ فوری جواب مقصود ہے تو عموماً سرچ انجنز کی جانب اشارہ کیا جاتا ہے۔ اس سے بھی ضروری بات یہ ہے کہ سرچ انجنز تب تک مفید نہیں ہوتے جب تک آپ کو موضوع سے متعلق "کی ورڈز" معلوم نہ ہوں۔ اسی لیے ہم نے عرض البلد اور طول البلد کے ساتھ ساتھ ان کا انگریزی متبادل لکھ دیا تھا کہ آپ کو فوری معلومات درکار ہو تو اپنے تلاش کے سفر کا آغاز کہاں سے کریں۔ابن سعید بھائی بالکل آپ نے درست فرمایا۔ اگر گوگل ہی کرنا ہے تو پھر میں یہاں کس لیے آیا ہوں۔ پھر تو میں گوگل پر اپنا ایک اکاونٹ بنا لیتا ہوں ساری معلومات وہاں سے لیا کروں گا۔
مشرق و مغرب سمتوں کے نام ہی سورج کے عمل شرق و غرب کے باعث وجود میں آئے۔ بالفاظ دیگر، محترم امتابھ بچن صاحب سورج کی جگہ ہوتے تو کچھ یوں فرماتے۔۔۔ "ہم جہاں سے طلوع ہو جائیں وہی مشرق اور جہاں غروب ہو جائیں وہی مغرب کہلاتی ہے۔۔۔ ہئیں!"ایک اور مزے کی بات!
ہم دیکھتے ہیں کہ چاند بھی سورج کی طرح مشرق سے طلوع ہوتا ہے اور مغرب میں غروب ہوتا ہے۔
مغرب تو ہے ہی ایسا! وہاں ساری روشن اقدار غروب ہو جاتی ہیں۔