ایچ اے خان
معطل
ہمت بھیا ، جاگیرداری کے خاتمے کا جو حل آپ تجویز کر رہے ہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت سندھ کو ہے نا کہ پنجاب کو۔ آپ کو پتہ ہےنا کہ پاکستان ہی نہیں بلکہ ایشیا کے سب سے بڑے جاگیردار کا تعلق پاکستان کے کون سے شہر سے ہے؟ اور اگر آپ حقوق پر ڈاکہ ڈالنے زور زبردستی یا تحکمانہ مزاجی کو جاگیرداری کے معانی میں لیں تو پھر اس کے حصار میں تو ہم سب مقید ہیں۔اس فارمولے کے تحت ہم میں سے ہر کسی کے اندر جاگیردار چھپا بیٹھا ہے۔
لہذا بہتر ہو گا کہ جاگیرداری کے لفظ کو اس کے اصل معانی و تناظر میں ہی دیکھا اور سمجھا جائے۔جاگیرداری کے دوام میں جہاں دیگر عوامل کارفرما ہیں وہیں اندھی تقلید اور جہالت بھی اس کے بڑے اسباب میں شامل ہیں۔ اور آپ کو اپنے ارد گرد بہت سارے لوگ ایسے مل جائیں گے جو مذہب ، پیری مریدی اور سیاست کی آڑ میں جاگیرداری کو تحفظ مہیا کرتے ہیں اور بدلے میں ان جاگیرداروں سے مفادات حاصل کرتے ہیں ۔ انسان کو دولت کی دھونس اور مذہب کی غلط تشریح سے غلام بنا کر رکھنے کا یہ سلسلہ صدیوں پرانا ہے اور آج کا روشن خیال مغرب بھی بڑی بری طرح سے اس کی زد میں رہ چکا ہے۔ پھر ہوا یہ کہ اس کے خلاف ایسا ردعمل ظاہر ہوا کہ مذہب سے بیزاری پیدا ہو گئی۔
ہمت ، آج ہم بھی اسی دور سے گزر رہے ہیں اور ظلم یہ کہ ماننے کے لئیے تیار نہیں ہیں۔ ہمیں تعلیم ، شعور اور آگہی کے لئیے مل کر کام کرنا چاہئیے نا کہ صوبائیت کے جھنجھٹوں اور الزام تراشی سے دوسروں کو مطعون کر کے اصل مسئلے سے آنکھیں چرا لینی چاہئیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارے لوگ بھی اسی سوچ کی طرف چلے جائیں کہ جہاں جاگیرداری مذہب کی عمل داری کو ہی ختم کر دے۔
شہروں میں جاگیرداری کی بات آپ کے خیالات کی جھنجھلاہٹ کا اظہار کرتی دکھائی دیتی ہے۔ ہاں البتہ بد معاشی کی بات کریں تو یہ بات ہمارے زیادہ تر سیاستدانوں اور اربابِ بست و کشاد پر صادق آتی ہے ، اُن کا تعلق خواہ شہروں سے ہو یا دیہات سے۔
اپ کی کچھ باتوں سے متفق۔ مگر میں تو جاگیرداری کو ختم کرنے کی بات سے پہلے گڈ گورنس کی بات کررہا ہوں۔ پنجاب کی اکثریت کوبہانہ بنا کر مفاد پرست اپنے الو سیدھا کرتے ہیںجیسا کہ حالیہ موقع پر نواز برادران نے کیا۔ انھوں نے پہلے بھی پنجاب کارڈ استعمال کیا تھا جب نعرے مارے تھے جگ پنجابی جگ تیری پگ نوںلگ گئی اگ۔ مگر میںنے نہیںدیکھا کہ نواز کی حکومت انے سے کبھی غریب پنجابی کی حالت بدلی ہو۔ وہ ویسے ہی فیکڑی میں کم تنخواہ پر دھاڑی لگاتا ہے یا پھر بیگار میں کھیت میںمزدری کرتا ہے یا پھر پیسے جمع کرکے ایجنٹ کو دے کر باہر جانا چاہتا ہے۔ یہ پنجابی عوام کو بھی استعمال کررہے ہیں ۔ پنجاب کے کئی صوبے بنانے سے ان کی اصلیت سامنے ہوگی اور بہتر قیادت سامنے اسکتی ہے۔ مگر بہرحال خرم کی یہ بات درست ہے کہ تعلیم اور شعور کی کمی ہے۔