صحن عربی میں پلیٹ کے علاوہ گھر یا مسجد کے کھلے اور پھیلے ہوئے حصے کے معنی میں بھی ہے ۔ویسے اس بات پر بھی تحقیق ہونی چاہیے کہ ’’صحن‘‘ عربی سے اردو تک آتے آتے پلیٹ سے آنگن میں کیسے تبدیل ہوگئی؟؟؟
پشتو میں پانی کو کیا کہتے ہیں؟لفظ پڑسانگ پشتو میں بھی استعمال ہوتا ہے
اوبہ (گوگل ٹرانسلیٹ)پشتو میں پانی کو کیا کہتے ہیں؟
اوبہ کے علاوہ پانڑی بھی کہتے ہیں۔پشتو میں پانی کو کیا کہتے ہیں؟
جی شہتیر اور انکے ساتھ کَڑیاں استعمال ہوتی تھی۔شہتیر۔۔۔
لکڑی کے موٹے موٹے اور لمبے لمبے ٹکڑے۔۔۔
انہیں دیواروں پر رکھ کر اوپر چھت ڈالی جاتی تھی۔۔۔
گویا پرانے زمانے کے بیم تھے!!!
میرے خیال میں یہ آلہ(جس کا نام اس وقت میرے ذہن میں بھی نہیں ہے) ساگ پالک وغیرہ کاٹنے کیلئے استعمال ہوتا تھا جبکہ درانتی کی باقاعدہ مٹھ بنی ہوتی ہے پکڑ مضبوط رکھنے کیلئے۔۔۔اس کو داتری کہتے ہیں پرانے وقتوں میں فصل کی کٹائی اس سے ہوتی تھے آج بھہ چارہ کاٹنے کے لئے استعمال ہوتی ہے
میں نے نعروں کے مقابلے جیتے ہوئے ہیںنعروں کی ضرورت ہو تو حاضر ہوں میں بھی ۔
اس پر تو مرشدی یوسفی کا مضمون پڑھنے کے قابل ہے۔
چارپائی ہماری ثقافت کا اہم ورثہ ہے جسکی افادیت نت نئے ڈائزائن کے بیڈ کم نہیں کرسکے ایک وقت تھا جب شام کے وقت ہر صحن چارپائیوں سے بھرا ہوتا تھا اب نہ ایسی چارپائیاں ملتیں ہیں نہ ہیں اور نہ انکو بننے والی عورتیں موجودہ دور میں اگر کوئی لڑکی یہ دعویٰ کرئے کہ وہ چارپائی بن سکتیں ہیں تو میرے نزدیک وہ واقعی قابل فہم ہے اپ میں سے ہے کوئی یہ کارنامہ سر انجام دے سکے
پوہڑی ہم بانس کی سیڑھی کو کہتے تھے جو ہلکی ہوتی ہے۔ لکڑی کے موٹے تختوں سے بنی ہوئی کو ، پڑسانگ کہتے تھے جو کافی بھاری ہوتی تھی اور ہم اس کے ساتھ قربانی کے لیے لیا گیا لیلا (مینڈھا) بھی باندھ لیتے تھے۔
ایک نہیں دو تین ساتھ ساتھ ہوجائیں تو کیسا ہو ؟میرا خیال ہے کہ ایک فہرست مرتب کر کے ترتیب سے چلیں۔
مکان اور گھر بھی معدوم ہو گئے پاکستان میں؟مکان سے اگر شروع کریں۔
مکان شاید اسے کہتے ہیں کہ جس میں ابھی رہائش اختیار نہ کی گئی ہو۔
اور ایک خاندان کی رہائش کے بعد اسے گھر کہا جا سکتا ہے۔
میں تو آج بھی اپنی امی کے ساتھ گھر کی چارپائیاں بُنواتا ہوں۔مجھے یاد آتا ہے کہ ہماری امی جی مسہری کے لیے ادوان خود بنا (ب پہ پیش ہے) کرتی تھیں۔ صحن میں اڈہ لگاتی تھیں۔ نالے پراندے بھی بناتی تھیں۔ اور ہماری اماں اللہ جنت نصیب کرے، دریاں بنا کرتی تھیں۔ ہم نے بھی کھیل کھیل میں تھوڑی بہت بنی ہیں۔ البتہ اس کا تانا ڈالنا مجھے بہت ناپسند تھا۔ لیکن جب اماں اکیلے یہ کام کرنے لگتیں۔ کبھی اس طرف جاتیں اور کبھی اس طرف تو مجھے ترس آتا۔ اور میں بہت بجھے دل سے ان کی مدد کرتی لیکن دل میرا کھیل میں اٹکا رہتا۔
داتری پنجابی الاصل ہے۔ہمارے سسرال میں یہ لفظ بھی بولا جاتا ہے۔
جیسے یہ شعرمکان سے اگر شروع کریں۔
مکان شاید اسے کہتے ہیں کہ جس میں ابھی رہائش اختیار نہ کی گئی ہو۔
اور ایک خاندان کی رہائش کے بعد اسے گھر کہا جا سکتا ہے۔
میری مادری زبان میں اسے "سانڑنک" (دونوں نون نون غنہ کے ساتھ) کہتےہیں۔یہ میرے پاس ہیں۔